بالی اُمر کی پیاس پارٹ-- urdu sexi stori

Post Reply
User avatar
rajaarkey
Super member
Posts: 10097
Joined: 10 Oct 2014 10:09
Contact:

بالی اُمر کی پیاس پارٹ--16 urdu sexi stori

Post by rajaarkey »


بالی اُمر کی پیاس پارٹ--16

گتاںک سے آگے۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔

"میں کیا کرُوں؟ میری تو کُچّھ سمجھ میں ہی نہی آ رہا۔۔ مُجھے ڈر لگ رہا ہے۔۔ اُسکو پھون کیسے کرُوںگی میں؟ وو تو۔۔ وو تو مُجھے کالیج سے لے جانے کی بات کر رہا تھا۔۔ میں اَکیلی بھلا۔ّ۔" مینُو پریشان سی ہوکر بول رہی تھی۔ّ۔

"کل چل پڑنا دیدی۔۔ کل ہماری چھُٹّی ہے۔۔ میں بھی آپکے ساتھ چل پڑُوںگی۔۔!" پِںکی نے اُسکو سہارا سا دینے کی کوشِش کی۔ّ۔

"نہی۔۔ ممّی پاپا کیسے مانیںگے؟ کوئی بہانا بھی نہی ہے۔۔ آئے اَںجُو! تُو چل پڑ نا میرے ساتھ۔ّ۔ پلیز!" مینُو نے کُچّھ سوچکر کہا،" میں چاچا چاچی کو بول کے دیکھ لُوںگی۔ّ۔!"

"پر۔۔ پر میں کیا کرُوںگی دیدی۔ّ؟" مینے اَچکچا کر کہا۔ّ۔

"دیکھ لے یار۔۔ تیرے ساتھ مُجھے بھی تھوڑی ہِمّت مِل جاّیگی۔۔ ہم دونو کو دیکھ کر تو وو بھی۔ّ۔" مینُو نے یاچنا بھری نِگاہوں سے میری اؤر دیکھا۔ّ۔

"ٹھیک ہے۔۔ پر۔۔ پاپا سے پُوچّھنا پڑیگا۔۔ 'وو' منا کر سکتے ہیں۔۔ اؤر پھِر بہانا تو وہاں بھی بنانا پڑیگا کُچّھ۔۔" مینے 'اَپنی' ترپھ سے ہاں کہتے ہُئے بولا۔ّ۔

"چل۔۔ میں اَبھی تیرے ساتھ گھر چلتی ہُوں۔ّ۔ میں منا لُوںگی اُنکو۔۔ کِسی بھی ترہ۔۔!" مینُو تھوڑے اُتساہ کے ساتھ بولی۔ّ۔

"پر۔۔ اَبھی تو ہمیں ایک بار سیکھا کے گھر جانا ہے۔۔ وو بُلا رہی تھی ہمیں۔۔ پتا نہی کیا بات ہے؟" پِںکی بیچ میں ہی بول پڑی۔ّ۔ میں تو بھُول ہی گیی تھی۔۔

"ٹھیک ہے۔۔ تُم تب تک وہاں ہو آاو۔۔ میں چاچی کے پاس جا رہی ہُوں۔۔ چاچا نے اَبھی پی تو نہی رکھی ہوگی نا؟" مینُو مُجھسے پُوچّھنے لگی۔ّ۔

"نہی۔۔ اَبھی تو شُرُو نہی کی ہوگی۔۔ آپ اَبھی چلی جاّو۔۔ پر میرا نام مت لینا کی مُجھے جانا ہے۔۔ پاپا منا کر دیںگے۔۔" مینے اُسکو پاپا کے میرے بارے میں وِچاروں سے اَوگت کرایا۔ّ۔

"ٹھیک ہے۔۔ میں اَبھی جا کر آتی ہُوں۔۔ تُم بھی مِل آاو شِکھا سے۔۔" مینُو نے کہا اؤر باہر چلی گیّ۔۔ ہم بھی چاچی کو بولکر سںدیپ کے گھر کی اؤر چل پڑے۔ّ۔۔

-------------------------------------------------------------------

ہم سیکھا کے گھر میں اُپر چڑھ ہی رہے تھے کِ نیچے سے سںدیپ کا بڑا بھائی 'ڈھولُو' آ گیا۔۔ مُجھے اُسکے اَسلی نام کا نہی پتا۔۔ گاںو میں سب اُسکو 'ڈھولُو' ہی کہتے ہیں۔ّ۔۔ ہمارے مُوڈ کر دیکھتے ہی وہ مُسکُرکر بولا۔ّ،" آاو۔۔ آاو۔۔ آج کیسے درشن دے دِئے دیوِیو!"

"شِکھا ہے بھیّا؟" پِںکی نے سیڑھِیوں میں ہی کھڑے ہوکر پُوچّھا۔ّ۔۔

"اُپر تو چلو۔ّ۔ یہیں سے واپس جاّوگی کیا؟" اُسنے ہںستے ہُئے کہا اؤر ہمارے پاس آکر 'میرے' کںدھے پر ہاتھ رکھ لِیا۔۔

ہم ایسے ہی اُپر آ گیے۔۔ اُسنے میرے کںدھے سے اَپنا ہاتھ نہی ہٹایا۔ّ۔ میرے شریر میں گڑ رہی اُسکی اُںگلِیوں کا دباو مُجھے کُچّھ 'دُوسری' ہی ترہ کا مہسُوس ہُآ۔ّ۔ اُنکی چچھُاَن میرے سکُول کے ٹیچرس کی اُںگلِیوں کی ترہ تھی۔۔ جو مؤکا مِلتے ہی میرے بدن پر یہاں وہاں 'اَپنے' ہاتھ ساپھ کرنا نہی بھُولتے تھے۔ّ۔ّ۔

"بھابھی جی کہاں ہیں۔ّ؟" مینے کسمسا کر اُنکی پتنی کے بارے میں پُوچّھا۔۔

ڈھولُو نے اَپنا ہاتھ ہٹا لِیا۔ّ،" وو۔ّ۔ وو تو مایکے گیی ہے اَپنے۔ّ۔ 2-4 دِن میں آایگی۔ّ۔۔

"اؤر شِکھا۔ّ۔؟" پِںکی نے پُوچّھا۔ّ۔

"وو سب ترُن کے گھر گیے ہُئے ہیں۔ّ۔ بس آتے ہی ہوںگے۔۔ بیٹھو۔ّ۔!" ڈھولُو کی نزریں لگاتار میری اُٹھتی بیٹھتی چھاتِیوں پر گڑھی ہُئی تھی۔۔ شرٹ میں اُنکی کساوٹ باہر سے ہی ساپھ نزر آ رہی تھی۔ّ۔،" تب تک ٹیوی دیکھ لو۔۔!" اُسنے ٹیوی چلایا اؤر دُوسرے کمرے میں چلا گیا۔ّ۔

کریب 2-4 ہی مِنِٹ ہُئے ہوںگے۔۔ ڈھولُو نے مُجھے دُوسرے کمرے سے آواز دی،" اِدھر آنا، اَںجُو! ایک بار!"

مینے پِںکی کی ترپھ دیکھا۔۔ وہ یُوںہی ہلک سے مُسکُرا دی۔۔ مینے کھڑی ہوکر کہا،"شاید مُجھے بُلا رہا ہے۔۔ میں اَبھی آئی۔۔!"

"ٹھیک ہے۔۔"پِںکی نے جواب دِیا اؤر پھِر ٹیوی کی اور دیکھنے لگی۔۔ میں باہر نِکل کر دُوسرے کمرے کے درواجے پر جاکر کھڑی ہو گیّ۔ّاؤر بڑی شرافت سے پُوچّھا،"کیا؟"

"اوہّو۔۔ اَںدر تو آاو!" ہاتھ میں ریوّلویر لِئے اُسکی نلی میں پھُوںک مارتا ہُآ وا بولا۔ّ۔ میں اَجیب سی نزروں سے دیکھتی ہُئی اُسکے منو بھاوّں کو پڑھنے کی کوشِش کرتے ہُئے اُسکے پاس جاکر کھڑی ہو گیّ۔۔ گاںو میں سبکو پتا تھا کِ وہ ایسے ہی اُلٹے سیدھے کام کرتا رہتا ہے۔۔ اِسیلِئے اُسکے ہاتھ میں ریوّلویر دیکھ کر مُجھے ہیرانی نہی ہُئی۔ّ۔ّ۔،"ہاں؟"

"تُو تو پُوری جوان ہو گیی ہے اَںجُو! مینے تو تُجھے سال بھر باد دیکھا ہے۔۔" اُسنے میرے پاس جانے کے باد ریوّلویر ایک ترپھ رکھ دی اؤر آںکھوں ہی آںکھوں میں میری چھاتِیو کا بھار سا تولنے لگا۔ّ۔۔

مینے لجا کر نزریں جھُکا لی۔۔ مینُو دیدی ٹھیک ہی کہتی تھی۔۔ آدمی تو سارے ہی 'کُتّے' ہوتے ہیں۔۔ لڑکی کو تو بس جوان ہونے کی دیر ہوتی ہے۔۔

"ہا ہا ہا۔۔ شرما گیّ۔ّ۔ ہے نا؟" اُسنے میرا ہاتھ پکڑ لِیا۔ّ۔

"ککیا کہ رہے تھے آپ؟" مینے اَچکچا کر پُوچّھا۔۔ پِںکی کے وہاں ہونے کا اَسر میرے جواب پر ساپھ دِکھائی دے رہا تھا۔۔ میں ڈری ہُئی سی تھی۔ّ۔

"پہلے تو یے بتا۔۔ پرچے (ایگزیمس) کیسے جا رہے ہیں تیرے۔ّ۔؟" وہ اَب بھی میرے ایک ہاتھ کو پکڑے ہُئے تھا۔ّ۔

"ٹھیک جا رہے ہیں۔۔ اَبھی تک!" مینے ہڑبڑاہٹ میں جواب دِیا۔۔ میری کلائی پر اُسکے ہاتھ کی پکڑ مجبُوت ہوتی جا رہی تھی۔ّ۔

"شاباش! کوئی لوچا ہو تو بتانا۔۔ کِسی بات کی پھِکر مت کِیا کر۔۔ مست رہا کر۔۔ کِسی سے گھبرانے کی کوئی زرُورت نہی ہے۔۔ کوئی چھیڑے تو بس ایک بار نام بتا دینا۔ّ۔ سمجھ گیی نا!" اُسنے بولتے ہُئے ریوّلویر اُٹھا کر مُجھے دِکھائی اؤر واپس تکِیے کے نیچے رکھ دی۔ّ۔ مُجھے پہلی بار لگا کِ شاید اُسنے پی رکھی ہے۔ّ۔

مینے اَپنا سِر ہِلا دِیا۔۔ پر بول نہی پائی۔ّ۔

"ہے ہے ہے۔۔ شرماتے ہُئے تو تُو اؤر بھی گجب کی لگتی ہے۔۔ کیا جوانی دی ہے رام نے تُجھے! سُنا تھا تیرے بارے میں لڑکوں سے۔۔ پر وِشواس نہی تھا کِ تُو سچ میں اِتنا مست مال بن گیی ہوگی۔ّ۔۔" بولتے بولتے اُسنے میرا دُوسرا ہاتھ بھی پکڑ کر اَپنی ترپھ کھیںچ لِیا۔۔ میرے اَپنے مںن میں پِںکی کے اِدھر آ جانے کے ڈر کو چھچوڑ کر کوئی اؤر ڈر نہی تھا۔ّ۔

اُسکے مُجھے اَپنی ترپھ کھیںچتے ہی میں کھیںچتی چلی گیّ۔ّ۔ بیڈ پر بیٹھے ہُئے ڈھولُو کا گھُٹنا میرے گھُٹنو کے بیچ آ پھںسا۔۔ نا چاہتے ہُئے بھی مُجھے اَپنی جاںگھیں کھول دینی پڑی۔۔ اؤر میرے گال شرم سے لال ہو گیے۔ّ۔

"کُچّھ تو بول اَںجُو! کیا اِرادا ہے؟ مُجھے بھی باکی لڑکوں کی ترہ تڈپاّیگی کیا؟" ڈھولُو مُجھے دھیرے دھیرے اؤر بھی زیادا اَپنے پاس کھیںچنا جا رہا تھا۔۔ پر وہ شاید اِسی کوشِش میں تھا کی میں بھی کُچّھ پہل کرُوں۔۔ اِسیلِئے وو پُورا زور نہی لگا رہا ہوگا۔ّ۔

میں کُچّھ نا بولی۔۔ گھبرا کر اَپنا چیہرا گھُمایا اؤر درواجے کی اور دیکھنے لگی۔ّ۔

"تھوڑے دِن پہلے تیرے بیگ میں تُجھے ایک لو لیٹر مِلا ہوگا۔۔ مِلا تھا نا۔۔" اُسنے ایک ہاتھ سے میرا ہاتھ چھچوڑ کر میرا چیہرا اَپنی اؤر گھُما لِیا۔۔ میں تُرںت نیچے دیکھنے لگی۔ّ۔ کُچّھ بول نہی پائی۔ّ۔

"بول نا! مِلا تھا نا لیٹر؟" اُسنے دوبارا پُوچّھا۔۔ تو مینے 'ہاں' میں سِر ہِلا دِیا۔ّ۔

"وو اَپنا کھاس چیلا ہے۔۔ ایک نںبر۔ کا بچّا ہے۔۔ بہُت نام کماّیگا۔۔ ہے ہے ہے۔۔ نام بتاُّ اُسکا؟" ڈھولُو نے میرے سکرٹ کا سامنے والا نِچلا سِرا پکڑ کر اَپنے ہاتھ میں لے لِیا۔ّ۔

میں کُچّھ نہی بول پائی۔۔ اُسکی اِن چھہوٹی چھہوٹی ہرکتوں سے میرے بدن میں واسنا کا تُوپھان سا اُٹھنے لگا تھا۔ّ۔۔

"بول نا۔۔ نام بتا دُوں کیا؟" ڈھولُو میری سکرٹ کے کپڑے کو دھیرے دھیرے اَپنی ہتھیلی میں لپیٹ'تا جا رہا تھا۔۔

"پِںکی آ جاّیگی۔۔" مینے اُسکی آںکھوں میں دیکھ کر اَپنے ڈر کی وجہ بتائی۔ّ۔

"چل پاگل۔۔ میرے ہوتے ہُئے بھی ڈرتی ہے۔۔ سُن! شیلُو ہے 'وو' ۔۔ تیری جوانی پر بہُت مرتا ہے۔۔ اُسی نے مُجھے بولا تھا۔۔ سںدیپ سے تیرے لِئے ایک دھانسُ سا گرما گرم 'لو لیٹر' لِکھوانے کو۔۔ مست لِکھا ہُآ تھا نا؟" ڈھولُو کی اِس بات نے تو میرا دِل بُری ترہ دھڑکا دِیا۔ّ۔۔

"کیا؟ سںدیپ۔ّ۔ّ۔" مینے لگبھگ اُچّھلتے ہُئے اَپنی پرتِکرِیا دی۔ّ۔۔

"ہاں۔۔ پر یے بات سںدیپ سے مت پُوچّھنا۔۔ اُسنے شیلُو سے کسم لی ہے کِ 'وو' کِسی کو نہی بتاّیگا۔۔ سمجھ گیی نا۔ّ۔" مُجھے اَہساس بھی نہی ہُآ کِ کب اُسنے میری سکرٹ کو آگے سے پُورا لپیٹ لِیا۔۔ جیسے ہی میری 'کچھی' کے کِناروں پر اُسکی اُںگلِیوں کا اَہساس ہُآ۔۔ مینے گھبراکر ایک بار جھُک کر اَپنی نںگی ہو چُکی جاںگھوں; ایک بار باہر درواجے کی اؤر; اؤر پھِر کسمساتے ہُئے اُسکی آںکھوں میں دیکھا۔ّ۔۔

"نہی بولیگی نا کِسی کو بھی۔۔ یے اَںدر کی باتیں ہوتی ہیں پاگل۔۔ ایسی باتیں باہر نہی بتاتے۔ّ۔۔ نہی بتاّیگی نا تُو۔۔" ڈھولُو نے اَپنا گھُٹنا میری ٹاںگوں کے بیچ سے نِکالا اؤر مُجھے پُر زور سے اَپنی اور کھیںچ لِیا۔۔ اُسکا چیہرا میری چُوچِیو سے آکر ٹکرایا۔۔ شراب کی گںدھ میرے نتھُنو میں سما گیّ۔۔ اُسکا ایک ہاتھ میرے ہاتھ کو پکڑے ہُئے اَپنے لِںگ پر تھا۔۔ میری ہالت کھراب ہو گیّ۔ّ۔

میری ساںسوں کو تیج ہوتے دیکھ وہ اُتساہِت سا ہوکر بولا،"بول نا میری رانی۔۔ کِسی کو کُچّھ نہی بتاّیگی نا۔۔!"

"نہی!" مینے اَپنے سِر کو ہلکا سا ہِلا کر اَپنا جواب دِیا۔۔ اؤر بگلیں جھاںکنے لگی۔ّ۔

"دے دیگی نا شیلُو کو۔۔ تیرا دیوانا ہے وو۔۔ مدارچوڑ پاگل سا ہو گیا ہے۔۔ جب سے تُونے سکُول جانا بںد کِیا ہے۔۔ میری مان لے۔۔ دے دیگی نا اُسکو؟" ڈھولُو نے کہتے ہُئے میرے ہاتھ کو اَپنے ہاتھ کے نیچے لیکر اَپنے لِںگ پر دبا دِیا۔۔

'وو' پل تو میں جِںدگی بھر نہی بھُول سکتی۔۔ اُسکے بِنا کہے ہی مینے اَپنی اُںگلِیوں کا گھیرا بنا کر اُسکے 'لِںگ' کو کسکر اَپنی مُٹّھی میں پکڑ لِیا اؤر سِسکتے ہُئے بولی،" آآہ۔ّ۔ ہاآ۔۔ دے دُوںگی۔ّ۔ پر کہاں دُوں۔ّ؟"

"ہائے میری جان۔۔ تیری مُٹّھی کِتنی گرم ہے۔۔ تیری چُوت کیسی ہوگی ساَّلیئیئی۔۔" وہ پاگلا سا گیا۔۔ میری سکرٹ کو اُپر اُٹھا کر اُسنے ہاتھ کو آگے کچھی میں پھںسا کر نیچے سرکا دِیا۔ّ،" اوہ تیری ما کا لؤدا۔ّ۔۔ ایسی گؤری اور چِکنی چُوت تو مینے جِںدگی بھر نہی دیکھی۔۔ یے تو اَبھی سے ٹپک رہی ہے۔ّ۔"

ڈھولُو نے ایک اُںگلی میری یونِ کی پھاںکوں میں گھُمائی اؤر اُسکو باہر نِکال کر میری اؤر اَپنی آںکھوں کے سامنے کرکے ایسے کھُش ہُآ مانو مدھُ مکّھِیوں کے چھتّے سے شہد نِکال لایا ہو۔ّ۔ ،" تیری چُوت تو میں لُوںگا۔ّ۔ چھچوڑ سالے بیہن کے لؤدے کو۔۔ 'اُس' پِدّی کی اؤلاد کو اِس مال کی کیا کدر ہوگی۔۔ 'وو' بھی سالا تیری اور دیکھیگا تو اُسکی گاںد میں گولی مار دُوںگا سیدھی۔ّ۔۔ تُو تو ایک نںبر کا سامان ہے۔۔ بول کب دیگی مُجھے؟"

اُسکی باتوں اؤر ہرکتوں سے میں بھی پاگل سی ہو چُکی تھی۔۔ مُجھے 'ویسے' بھی اِس بات سے کوئی فرق نہی پڑنا تھا کِ میری جوانی سے 'وو' بیہن کا لؤدا کھیلے یے 'یے' بیہن کا لؤدا۔ّ۔ پر میں اِتنی مدہوش ہو چُکی تھی کِ بات کا جواب دینا ہی بھُول گیّ۔ّ۔

"بول نا میری رںگیلی چھمِیِیا۔۔ اَب میں تیری چُوت مارے بِنا نہی مانُوںگا۔۔ دیگی نا مُجھے۔۔ لیگی نا میرا لؤدا اَپنی چُوت میں۔ّ؟" وا میرا ہاتھ چھچوڑ کر دونو ہاتھوں کو سکرٹ میں پِچھے لے جاکر میرے نِتںبوں کو بُری ترہ مسلتا ہُآ بولا۔ّ۔ّ۔

"آآّآہہ!" میں سِسکتے ہُئے بولی،" پر کہاں لُواُواُوں۔۔" میری آںکھیں بںد ہو گیّ۔۔ میں سب کُچّھ بھُول چُکی تھی۔ّ۔۔

"یہیں لے لے رانی۔۔ اَبھی لے لے۔ّ۔" اُسنے جاکر درواجا بںد کِیا اؤر واپس آکر بیٹھتے ہی اَپنی پیںٹ کی زِپ کھول کر اَپنا پھںپھنتا ہُآ لِںگ باہر نِکال لِیا۔ّ۔

میں ڈر گیّ۔ّ،" نہی۔۔ اَبھی نہی۔۔ پِںکی ہے یہاں۔۔!"

"اَرّرّرّریئیّیّی۔۔" اُسنے میری ایک نا سُنی اؤر مُجھے اُٹھاکر اَپنی گود میں بیٹھاتے ہُئے میری ٹاںگوں کو اَپنی کمر کے دونو اؤر پِچھے نِکال دِیا۔ّ۔،( دوستوں میں یانی آپکا دوست راج شرما رُکاوٹ کے لِئے مافی چاہتا ہُوں لیکِن کاپی کرنے والے بھائیّو سے یہی کہُوںگا کی اَگر کہانی پوسٹ کرنے کا شوک ہے تو مہنت کرو )" وو تو ٹیوی دیکھ رہی ہے۔ّ۔ بس دو مِنِٹ کی بات ہے۔۔ ایک بار تو یہیں گھُسوا کر دیکھ لے۔۔ تیری چُوت کو بھی میرے لؤدے کا چسکا لگ جاّیگا۔۔"

اُسنے کہتے ہی میری کچھی میرے گھُٹنو تک نیچے سرکا دی اؤر میرے گھُٹنو کو موڑ کر مُجھے اؤر آگے سرکاتے ہُئے اَپنے لِںگ پر بیٹھا لِیا۔۔ اُسکا لِںگ میرے نِتںبوں کی درار کے بیچوں بیںچ پھںسا کھڑا تھا۔۔ اؤر میری یونِ کی پھاںکیں اُسکی موٹائی کے اَنُرُوپ پھیل کر اُس پر ٹِکی ہُئی تھی۔۔

اَپنے لِںگ کو میرے یونِ کے چچھید پر ٹِکانے کے لِئے اُسنے مُجھے اُپر اُکسایا ہی تھا کِ تبھی درواجا کھُلا۔۔ میرے کانو میں 'ساری بھائی' بولنے کی آواز آئی اؤر درواجا پھِر سے بںد ہو گیا۔ّ۔ّ۔

ہڑبڑا کر اُسنے مُجھے چھچوڑ دِیا۔۔ آواز سںدیپ کی تھی۔۔ میں کھڑی ہوکر اَپنی کچھی کو اُپر سرکاتے ہُئے رونے لگی۔ّ،" تُمنے درواجا بںد کیُوں نہی کِیا۔۔"

"اِسکی ما کی چُوت۔۔ اِس درواجے پر اَںدر کُنڈی نہی ہے۔۔ پر تُو چِںتا کیُوں کر رہی ہے۔۔ کُچّھ نہی ہوگا۔ّ۔ " ڈھولُو اَپنی پیںٹ کی زِپ بںد کرتا ہُآ بولا۔ّ۔

"سںدیپ نے دیکھ لِیا۔ّ۔" میں روتی ہُئی بولی۔ّ۔۔

"تُو رو کیُوں رہی ہے میری رانی۔۔ میں تیرا یار ہُوں۔۔ اؤر وو میرا بھائی۔۔ کیا ہُآ جو اُسنے دیکھ لِیا تو۔۔ یے بتا۔۔ کب آایگی میرے پاس۔ّ؟"

میں کُچّھ نہی بولی۔۔ کھڑی کھڑی سُبکتی رہی۔ّ۔

"موبائیل ہے تیرے پاس؟" ڈھولُو نے میرا ہاتھ واپس پکڑ لِیا۔۔ میں 'نا' میں سِر ہِلاتے ہُئے اَپنے آںسُو پؤںچّھنے لگی۔ّ۔۔

"دیکھ۔۔ تیرے یار کے پاس تین موبائیل ہیں۔۔ جو مرزی لے جا۔۔ بس میرے نام کے اَلاوا کوئی بھی پھون آئے تو اُٹھانا مت۔۔ تیرے پاس جب بھی مؤکا ہو۔۔ مُجھے پھون کرکے بُلا لینا۔۔ یا میں بُلا لُوںگا۔۔ لے لے۔۔ کوئی بھی ایک پھون اُٹھا لے۔ّ۔" اُسنے اَپنے تینو موبائیل میرے آگے رکھ دِئے۔ّ۔

"نہی۔۔ میں پھون نہی رکھ سکتی۔۔ گھر میں پتا چل جاّیگا کِسی کو۔۔" مینے اِنکار میں اَپنا سِر ہِلاتے ہُئے کہا۔ّ۔

"اَرے۔۔ وائیبریشن کر دُوںگا میری رانی۔۔ اَپنی چھاتِیو میں چھُپا کر رکھنا۔۔ جب بھی میرا پھون آایگا۔۔ تیری چُوچِیو میں گُدگُدی سی ہوگی۔ّ۔ کِسی کو پتا نہی چلیگا رانی۔۔ لے لے۔ّ۔" اُسنے اَپنے آپ ہی ایک موبائیل کو سیٹِّںگس چیںج کرکے میری سکرٹ کی جیب میں ڈال دِیا،" جا اَب۔۔ چِںتا مت کرنا کِسی بھی بات کی۔ّ۔ اؤر ہاں۔۔ شِکھا آج ہی ماما کے گھر چلی گیی ہے۔۔ 2-3 دِن باد آایگی تو میں پھون کرکے بتا دُوںگا۔ّ۔ّ۔ اَب تُم آرام سے گھر جاّو۔۔ چِںتا نہی کرنا۔۔ کِسی بھی بات کی۔۔ میں ہُوں نا۔ّ۔ تیرا یار!"


کرمشہ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔
دوستوں پُوری کہانی جانّے کے لِئے نیچے دِئے ہُئے پارٹ جرُور پڑھے ۔۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔
۔۔۔

(¨`·.·´¨) Always
`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &;
(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !
`·.¸.·´ -- Raj sharma
Post Reply