مرد مار عورت. Admi ka rape karne wali Aurat

Post Reply
User avatar
007
Platinum Member
Posts: 5355
Joined: 14 Oct 2014 17:28

مرد مار عورت. Admi ka rape karne wali Aurat

Post by 007 »


مرد مار عورت


زاہدہ مرد مار قسم کی عورت تھی. وہ ہمیشہ سب پرحاوی رہنا چاہتی تھی. .اس کا چدائی کا طریقہ بھی سب سے الگ تھا . .. وہ ہمیشہ اوپرہوتی . مرد پر چڑھ جاتی اور .خوب کمر ہلاتی. چوتڑ ہلاتی. چوتڑ اچھال اچھال کر دھکّے دیتی .کبھی گول
گول گھومتی… کبھی آگے پیچھے…کبھی مرد کی چھاتی کو بھی زورزور سے چوستی ..بلکہ دانتوں سے کا ٹتی .اس کے ساتھ چدائی کا مطلب لہولہان ہونا تھا
. زاہدہ کی شادی رحمان سے ہوئی تھی جو ایک نازک اندام سہ لڑکا تھا .بھلا وو زاہدہ کے سامنے کہاں سے ٹھہرتا . . رحمان کا لنڈ چھوٹا تھا. وہ ہاتھ میں لے کر ہنسنے لگی ….” یہ مونگ پھلی لے کر آ یا ہے زاہدہ کو چودنے …” ؟ رحمان کو بہت برا لگا . اس کو بے عزتی کا احساس ہوا .پہلی رات میں ہی بیوی سے اس سلوک کی امید نہیں تھی .شب عروسی کا سارا جوش سرد پڑ گیا . کیا کیا تصور لے کر وہ بیٹھا تھا کہ پہلی رات بیوی سے مزے مزے کی باتیں کرے گا.. اس کے ہاتھ چومے گا…اس کی پلکیں چومے گا …آھستہ آھستہ لب و رخسار پر ہاتھ پھیرے گا …چھاتیاں دھیرے دھیرے دباے گا ….وہ بے حال ہونے لگے گی تو بانہوں میں بھرے گا…لیکن چودے گا نہیں….پہلی رات کو نہیں . … دو تین دنوں کے بعد… یہ بات اس کے ذہن میں بیٹھی ہوئی تھی کہ دلہن کو پہلی رات نہیں چود نا چاہیے….اس سے وہ ڈر جاتی ہے اور ٹھنڈی ہو جاتی ہے .لیکن یہاں تو معاملہ الٹا ہو گیا تھا. رانڈ پہلے دن ہی چڑھ گیی تھی اور بے شرمی کا مظاہرہ کر رہی تھی . لیکن چھوٹا لنڈ زاہدہ کو پسند تھا .اس سے سواری میں لطف آتا تھا. وہ لنڈ چوت میں لے لیتی اور کس کس کر پیٹ پر اچھلتی . چھوٹا لنڈ اندر بچہ دانی تک نہیں پہنچ پاتا تھا اور تکلیف نہیں ہوتی تھی. لیکن رحمان کو بس شرمندہ کرنے کے لئے اس نے ایسا کہا تھا. یہی اس کا طریق کار تھا . وہ مردوں کو اسی طرح شرمندہ کر کے لطف اٹھاتی تھی .
رحمان پہلی رات میں ہی ٹیں بول گیا. د و چار دھکّے ہی میں اس کا گر گیا اور زاہدہ پیاسی رہ گیی . اس کو بہت برا لگا . لیکن کچھ نہیں بولی . رحمان کو اس نے دوسری بار کے لئے تیّار کیا .اس بار زاہدہ نے کوئی عجلت نہیں دکھائی . رحمان کا لنڈ ہاتھوں میں لے کر آھستہ آھستہ سہلانے لگی پھر چوتڑ کو مٹھیوں میں بھر کر آھستہ آہستہ دبایا …لب چوسے …چھاتیاں چوسیں…کان کی لوؤں کو ہونٹوں میں دبایا …آھستہ آھستہ دانتوں سے کآ ٹآ ….پھر ہونٹوں پر ہونٹ رکھ کر چوسنے لگی .رحمان مشتعل ہو گیا ، اس کا لنڈ ایک دم تن گیا ….واہ ری میرے مونگ پہلی …اب آئیگا مزہ …. زاہدہ نے مٹھیوں میں لنڈ کو جکڑ لیا اور زور زور سے لگی اینٹھنے .رحمان درد سے سسکی لینے لگا . رحمان کی سسکیاں سن کر زاہدہ کو مزہ آنے لگا . وہ زور زور سے اینٹھنے لگی .اری….زور سے نہیں ….رحمان چیخا…زاہدہ مسکرائی …رحمان کا ہاتھ پکڑ کر اپنی چھاتیوں پر رکھ دیا…لے دبا کس کس کے….رحمان چھاتیاں دبانے لگا. زاہدہ لنڈ مسلنے لگی .مونگ پھلی چوسنے میں بھی مزہ آے گا …چھوٹا سہ تو ہے…زاہدہ نے سوچا اور رحمان کا لنڈ منھ میں لے لیا….رحمان مزے میں کمر ہلانے لگا …ہاے …ہآے کیا کرتی ہو ..ہاے…زاہدہ مست ہونے لگی تھی کہ رحمان کا اس کے منھ میں ہی گر گیا…
کیا کرتا ہے حرامی ….” زاہدہ غصّے سے آگ بگولہ ہو گئی .
میرے منھ میں کر دیا….سارا مزہ کرکرا کر دیا. چودنے کی طاقت نہیں تو شادی کیوں کی …؟ زاہدہ نے رحمان کو دو تین لات کس کس کر جمایا . رحمان کو بہت شرم آئی . اس نے دوسرے ہی دن زاہدہ کو طللاق دے دیا

कांटा....शीतल का समर्पण....खूनी सुन्दरी

(¨`·.·´¨) Always

`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &

(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !

`·.¸.·´
-- 007

>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
Post Reply