حرا کی چدائی Hira Ki Chdai

Post Reply
User avatar
007
Platinum Member
Posts: 5355
Joined: 14 Oct 2014 17:28

حرا کی چدائی Hira Ki Chdai

Post by 007 »

حرا کی چدائی Hira Ki Chdai


کہنے کو تو حرا ١١ سال کی تھی پر وہ اپنی عمر سے زیادہ جانتی تھی کیوں کے ماں بیٹی اکیلی رہتی تھی اور اس کی ماں نے اسے سب سمجھایا ہوا تھا حرا پر بہت سے لڑکے کوشش کر چکے تھے پر وہ کسی کے ہاتھ نہیں آتی تھی وہ مجھے سب بتاتی تھی کیوں کے میں اس کا بہت اچھا دوست تھا،

اب میں اصل کہانی کی طرف آتا ہوں حرا دبلی پتلی معصوم لڑکی تھی میری نیّت تب بدلی جب ایک دن میں اس کے گھر گیا تو وہ ہلکے کپڑوں میں تھی جس میں سے اس کا جسم نظر آرہا تھا مجھے دیکھ کر اس نے کپڑے بدل تو لئے مگر جب تک میری نیّت بدل چکی تھی اور میں دیوانہ سا ہو گیا تھا پھر میں نے یہ عادت بنا لی کے روز کسی نہ کسی بہانے اس سے مستی کرتا اورجب وہ مجھ سے لڑتی تو اس کے ممے دباتا اور کمر پر ہاتھ پھیرتا مگر کھل کر کچھ نہ کر پاتا مگر بات پھر بھی بنتی نظر نہیں آرہی تھی آخر کار مجھے منصوبہ بنانا پڑا-
ایک دن میں نے نیند کی گولیاں لی اور ایک ڈرنک میں ڈال دیں میں تھوڑی ڈرنک گولی ڈالنے سے پہلے پی چکا تھا جب وہ ملی تو میں نے وہ ڈرنک اس کو دی باتیں کرتے کرتے ہم اس کا گھر چلے گئے میری قسمت مہربان تھی اس کی ماں گھر پر نہیں تھی اس نے کہا تم باھر رکو میں آتی ہوں اور وہ ڈرنک پیتے ہوئے اندر چلی گئی مجھے اندازہ تھا کے گولی اپنا اثر جلدی دیکھائے گی کیوں کے اس نے پہلی بار ایسی گولی کھائی ہوگی اور یہی ہوا تھوڑی دیر بعد ہے اس کی زور سے آواز آئی اور وہ اپنے باورچی خانے کے باہر گری ہوئی تھی میں نے جب اسے اٹھایا تو وہ بہت مشکل سے اٹھ پا رہی تھی میرا شیطانی دماغ کام کر رہا تھا
میں نے اسے ایسے اٹھایا کے جیسے وہ کافی بھاری ہے اور اٹھاتے ہوئے سادے سے اس کی قمیض ایک جھٹکے سے پھاڑدی اب وہ سادے سے پوری ننگی ہوگی تھی اس نے مجھے روکنا چاہا پر میں نے کہا کے اس کی جان کی اہمیت ہے میں نے اٹھا کر اسے بستر پر لیتا دیا وہ پورے نشے میں تھی اس نے کہا کے مرے کپڑے بدل دو کیوں کے اگر ماں آگئی تو مسلہ ہو جائے گا مجھے تو موقع چاہیے تھا میں نے فورن اس کی قمیض اتار دی اس کے مموں پر نظر پڑتے ہی میرا لنڈ کھڑا ہونے لگا میں نے بلڈ پریشر کا بہانہ بنا کر اس کے ہاتھ اور پھر پورا جسم رگڑنا شروع کر دیا
اب مجھے اندازہ ہو رہا تھا کے وہ گرم ہونا شروع ہوجائے گی کیوں کے اس کے جسم کو پہلی بار کوئی ایسے چھو رہا تھا میں ہلکے ہلکے اس کے مموں کو رگڑتا رہا پھر آہستہ آہستہ پیٹ پر ہاتھ پھیرنے لگا اس کی سانسیں تیز چل رہی تھی گولی کا اثر تھوڑا اور بڑھا تو میں نے اپنا کام شروع کر دیا وہ پورے نشے میں آگئی اور میں نے جھک کر اس کے گلابی ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دے اور آہستہ آہستہ چوسنے لگا وہ بہت رسیلے تھے مجھے یہ مزہ پہلے کبھی نہیں آیا تھا اس نے روکنے کی کوشش کی پر اس کی ہمّت جواب دے گئی اور اس نے مجھے دیکھ کر اپنی آنکھیں بند کرلی میں نے ساتھ ساتھ اس کی مموں کو سہلانا شروع کر دیا اس نے کہا کے ایسا مت کرو میں نے اسے آہستہ سے کہا کے یہ سب ضروری ہے ورنہ اس کی طبیعت بگڑ سکتی ہے اور میرے جسم کی گرمی سے وہ ٹھیک ہو جائے گی
یہ کہ کر میں نے اپنی قمیض اتار دی اور اس سے لپٹ گیا اور اس کے مموں کو چوسنے لگا اور اس کی بھی آہ نکلنے لگی میں ایک ممے کو دبا کر دوسرے کو مزے سے چوس رہا تھا اس کا نپپل گلابی رنگ کا تھا اور بہت مزے کا تھا میرا لنڈ تو ایک دم کھڑا ہوگیا اسکے منہ سے آوازیں نکلنے لگی کے نہیں نہیں مگر میں روکا نہیں میں نے معا چوستے ہوئے ایک ہاتھ اس کی شلوار میں ڈال دیا وہ مزید گرم ہو گئی اور اس کی سانسیں بھی تیز ہو گیں میں سمجھ گیا کے اب اپنا کام پورا ہو جائے گا میں آہستہ آہستہ انگلی سے اس کی چوت کو چھیڑنے لگا اب اس کی چوت گیلی ہونے لگی میں نے اس کی شلوار کو آرام سے اتارا اس کے اندر اب اتنی ہمّت نہیں تھی کے وہ مجھے روکے اور پھر میں نے اپنی شلوار بھی اتار دی
میں اس کی چوت کو دیکھ کر دیوانہ ہوگیا تھا اور وہ مجھے مکھن جیسی لگ رہی تھی میں نے اس کی چوت کو چاٹنا شروع کر دیا بس پھر جو اس کی آهھیں تھی اور میرے مزے تھے چوت مزے سے چوسنے کے بعد میں نے اپنا لنڈ اس کے ہاتھ میں پکڑایا اور اس نے جب میرا لنڈ دیکھا تو وہ ڈرنے لگی مگرمیرے کہنے پر وہ اس پر ہاتھ پھیرنے لگی پھر میں نے لنڈ کو اس کے ہونٹوں سے لگا دیا اور چوسنے کو کہا وہ اپنے جسم کو میرے حوالے کر چکی تھی بس اس نے میرا لنڈ اپنے ہاتھ میں لیا اور آہستہ سے چوسنے لگی تھوڑی دیر میں اسے مزہ آنے لگا اور میرے بھی مزے آنے لگے مجھے لگا کے میں فارغ ہونے والا ہوں تو میں غسل خانے گیا اور فارغ ہو کر آیا اور پھر سے حرا کی چوت کو چاٹنے لگا
میرا دل اب اس کو چودنے کا چاہ رہا تھا مگر میں اس کی سیل توڑنا نہیں چاہتا تھا ابھی یہے سوچ رہا تھا کے اس نے کہا کے مجھ سے برداشت نہیں ہو رہا میری تو پھر سے قسمت کھل گئی اور میں نے اس کی ٹانگوں کو کھولا اور اپنا لنڈ اس کی چوت پر رکھ کر مسلنے لگا اس کی تو جیسے جان نکلی ہوئی تھی مزے سے میرا ٹوپہ اس کے سوراخ کے اوپر فٹ ہو گیا اور میں نے آہستہ سے دھکّا لگا دیا اس کی ایک دم سے چیخ نکلی اور میرا لنڈ اندر گھس چکا تھا وہ تڑپنے لگی کیوں کے اس کی چوت لنڈ کا مزہ پہلی بار لے رہی تھی خون کے ساتھ ساتھ چوت پانی بھی چھوڑ رہی تھی اور لنڈ گیلا ہو کر روانی پکڑ رہا تھا اور میں مزے لوٹ رہا تھا اس کے ہاتھ پکڑ کر میں اب پوری طرح رہا اسے چود رہا تھا تھوڑی دیر میں اسے بھی مزہ آنے لگا اور پھر تو جیسے دونوں مل کر ایک دوسرے کو چود رہے تھے
میرا لنڈ تیز تیز چودنے لگا اور وہ بھی پورا مزہ لینے لگی تھوڑی ہی دیر میں ایک دم سے میں اس کے اندر میری منی نکل گئی اس نے زور سے ایک سانس لیا اور مجھ سے لپٹ گئی ہلکے ہلکے درد کی وجہ سے گولی کا اثر کم ہو رہا تھا اور وہ یہ سمجھ چکی تھی کے یہ کام کتنا ضروری ہے تھوڑی ہے دیر میں دوبارہ ہم تیار ہو گئے اور اس دفع میں نے آرام سے اس سے اپنے لنڈ کو چسوایا پھر اس کی چوت کو چاٹا اور اس کے بعد بہت مست والی چودائی ہوئی پھر ہم غسل خانے گئے اور نہا کر بیٹھ گئے اور ایک دوسرے کے ہونٹوں کو چوسنے لگے وہ کہنے لگی کے اس کی چوت میں بہت درد ہو رہا ہے
میں نے کہا کے تم میرے جانے کے بعد سو جانا اور صبح دیر تک سوتی رہنا تا کہ اس کو زیادہ محسوس نہ کر سکو میرے پوچھنے پر اس نے بتایا کے آج اس نے زندگی کا وہ مزہ محسوس کیا ہے کے جو وہ بیان نہیں کر سکتی یہ تھی میری دوست حرا کی کہانی
कांटा....शीतल का समर्पण....खूनी सुन्दरी

(¨`·.·´¨) Always

`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &

(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !

`·.¸.·´
-- 007

>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
Post Reply