میری 21 سال کی مست بھابھی

Post Reply
User avatar
rajaarkey
Super member
Posts: 10097
Joined: 10 Oct 2014 10:09
Contact:

میری 21 سال کی مست بھابھی

Post by rajaarkey »

میری 21 سال کی مست بھابھی


میری بھابھی کی اُمر 21 سال کی تھی، اؤر میں 18 سال کا تھا۔ بھابھی نے بیئے فائینل کی پریکشا دی تھی اؤر مُجھے رِجلٹ لینے بھابھی کے ساتھ اُجّین جانا تھا۔ اُجّین میں ہی کُچھ ایسا ہُآ کِ میں اؤر بھابھی بہُت ہی کھُل گئے۔میں اؤر میری بھابھی رتلام سے سویرے روانا ہو کر اُجّین آ چُکے تھے۔ سٹیشن پر اُترتے ہی سامنے ایک ہوٹل میں رُوم بُک کرا لِیا۔ کمرا اَچّھا تھا۔ ڈبلبیڈ ٹیبل باتھرُوم سبھی کُچھ سافسُتھرا تھا۔ میںنے اؤر بھابھی نے سنان کِیا اؤر یُونِورسِٹی روانا ہو گیے۔ وہاں سے ہمنے بھابھی کا رِجلٹ کارڈ لِیا۔ دِن بھر اُجّین کے پوِتر ستھلوں کے درشن کِیے اؤر ہوٹل واپس آ گیے۔ شام کو ہمارے پاس کوئی کام نہیں تھا۔ اَچانک بھابھی بولی- چلو پاس میں پِکچر ہال ہے ۔۔ّچلتے ہیں، تھوڑا سمے پاس ہو جایّگا۔ ہم دونوں ہال میں پہُںچ گیے۔ کوئی اَںگریجی فِلم تھی۔پر وہ فِلم بہُت سیکسی نِکلی۔ بہُت سے سین چُدائی کے تھے اُسمیں ! تھوڑی تھوڑی دیر میں نںگے اؤر چُدائی کے سین آ جاتے تھے۔ پر یے سین ایسے تھے کِ اَںدھیرے میں فِلمایے گیے تھے، پر یے سین اِس ترہ فِلمایے گیے تھے کِ لنڈ اؤر چُوت کے اَلاوا سب دِکھ رہا تھا۔ جب سین آتے تو بھابھی مُجھے تِرچھی نجر سے دیکھنے لگتی۔ بھابھی کی کم اُمر تھی، اؤر اُس پر اِن درشیوں کا سیدھا اَسر ہو رہا تھا اؤر اُسکی جوانی کا اُبال بیلگام تھا۔ تھوڑی تھوڑی دیر میں وو مُجھے چھُونے لگی پھِر مُجھ پر اُسکا اَسر دیکھتی۔ میں بھی کم اُمر کا ہی تھا۔ّ۔ بھابھی گرم ہوتی جا رہی تھی۔ بھابھی نے جب میری ترف سے کوئی ऑبجیکشن نہیں پایا تو تو وو آگے بڑھی اؤر میرے ہاتھ پر اَپنا ہاتھ دھیرے سے رکھ دِیا۔ میںنے بھابھی کی ترف دیکھا تو اُسکی بڑی بڑی گول آںکھے مُجھے ہی دیکھ رہی تھی۔ ہم دونوں کی نجریں مِلی اؤر ہم آںکھوں ہی آںکھوں میں دیکھتے ہُئے ایک دُوسرے میں کھونے لگے۔ اُسکا ہاتھ میرے ہاتھ کو دبانے لگا۔ میں ایک بار تو سِہر اُٹھا۔ میںنے بھی اَب اُتّر میں اُسکا ہاتھ دبا لِیا۔ میرا لنڈ بھی اَب اُٹھنے لگا تھا، پر بھابھی بہُت ہی گرم ہو چُکی تھی۔ اُسنے میری جاںگھ پر ہاتھ رکھ دِیا اؤر لنڈ کی ترف بڑھنے لگی اؤر اَپنی آںکھ سے اِشارا کِیا۔ّ۔میرا دِل دھڑک اُٹھا۔ اُسنے اَچانک ہی میرے لنڈ پر ہاتھ رکھ دِیا اؤر اَںگُلِیوں سے اُسے دبا دِیا۔"ہاے رے !" میرے مُکھ سے سِسکاری نِکل پڑی۔ "کیا ہُآ؟" اُسنے اؤر جور سے دباتے ہُئے کہا۔ سیکسی سین پردے پر آ جا رہے تھے۔ "مجا آیا نا !" بھابھی نے فُسفُساتے ہُئے پُوچھا۔ میںنے بھی ہاتھ اُسکی پیٹھ پر سے سرکاتے ہُئے اُسکے بوبے تھام لِیے اؤر ہؤلے ہؤلے سے سہلانے لگا۔ اُسکے بھرے ہُئے ماںسل بوبے اؤر نِپل اُتّیجنا سے کڑے ہو کر تن گیے تھے۔"تُمہیں بھی مجا آیا بھابھی؟" "ہاں رے۔ّ۔بہُت مجا آ رہا ہے۔" پھِر میری اور دیکھ کر بولی- "اَبھی اؤر مجا آیّگا، دیکھ !" اُسنے میرے لنڈ کو جور سے دبا دِیا۔ "بھابھی، ہاے رے۔ّ۔ !" "کھُوب مجا آ رہا ہے نا ایسے، تیرا لنڈ تو مست ہے رے !" ایکاّیک بھابھی نے دیسی بھاشا کا پریوگ کِیا اؤر اُنکا سور سیکسی ہو اُٹھا۔ "بھابھی، چلو ہوٹل چلتے ہیں، یہاں کُچھ ٹھیک نہیں ہے۔" میں اَب بھڑک اُٹھا تھا۔ "نہیں وِجے، اَبھی بوبے اؤر مسلو نا۔ّ۔ !" اُسکی فُسفُساہٹ سے لگا کِ اُسے بہُت ہی مجا آ رہا تھا۔ پر میں کھڑا ہو گیا، مُجھے دیکھ کر وو بھی کھڑی ہو گئی۔ ہم باہر نِکل آیے اؤر ہوٹل آ گیے۔ راستے بھر بھابھی کُچھ نہیں بولی۔ ہم کمرے میں آ گیے اؤر کپڑے بدل کر میںنے پجاما اؤر بنِیان پہن لی اؤر بھابھی بھی ماتر پیٹیکوٹ اؤر بلاُّوج پہن کر آ گئی۔ میری ایک دم سے کُچھ کرنے کی ہِمّت نہیں ہُئی۔ پر بھابھی تو واسنا میں جھُلس رہی تھی۔ چُدنے کے اِرادے سے بولی،"وِجے تُمہے لؤڑی گھوڑی کھیلنا آتا ہے؟" اُسنے پُوچھا۔ "نہیں تو، تُمہیں آتا ہے؟" 'اَرے ہاں، بہُت مجا آتا ہے، کھیلوگے؟" "کیسے کھیلتے ہے، کُچھ بتاّو !" " دیکھو میں تُمہاری آںکھو پر رُمال باںدھ دیتی ہُوں، پھِر میں جو کہُوں تُمہیں میرا وو اَںگ چھُونا ہے، اَگر کوئی دُوسرا اَںگ چھُو لِیا تو آاُوٹ اؤر سجا میں تُمہیں گھوڑی بنانا ہوگا اؤر تُمہاری گانڈ میں اَںگُلی ڈالُوںگی۔ اَگر سہی چھُآ تو تُمہارا لنڈ چُوت میں ڈالُوںگی۔ّ۔تُم بھی یہی کرنا۔" مُجھے سنسنی آنے لگی۔ یے تو بڑھِیا کھیل ہے۔ مُجھے تو دونوں ترف سے فایدا ہے، وو ہاری تو بھی گھوڑی بنیگی اؤر جیتی تو چُدیگی۔ ہاں پر ہارنے پر مُجھے گھوڑی بنّا پڑیگی۔ پر کھیل مجیدار لگا، تھا چُدائی کا سیکسی کھیل۔ بھابھی تو ہر ہال میں چُدنے کو تیّار تھی۔ یے تو جوانی کا تکاجا تھا۔ بھابھی بیشرم ہو چلی تھی۔ اُسنے اَپنے کپڑے میرے سامنے ہی اُتار دِیے۔ بھابھی کو نںگا دیکھ کر میرا لنڈ کھڑا ہو گیا۔بھابھی نے میرا کھڑا لنڈ دیکھ لِیا۔ اؤر بولی،"اَپنا پاجاما تو اُتارو۔ّ۔اؤر اَپنے لنڈ کو تو آزاد کرو، دیکھو کیسا جور مار رہا ہے۔" میں شرما گیا، پر وو نہیں شرمائی۔ میںنے کپڑے اُتار دِیے۔ میرا لنڈ باہر نِکل کر فُفکارنے لگا۔ میرا لنڈ سہلاتے ہُئے بولی،"اَب بس نیچے والوں کا ہی کام ہے۔ّ۔ چلو کھیلے، دیکھو کھیلتے ہُئے بھٹک مت جانا، کںٹرول رکھنا !" بھابھی نے اَب میری آںکھوں پر رُومال باںدھ دِیا ۔۔ّاؤر کہا،"میرے ہاتھ پکڑو !" میں اُسے ڈھُوںڈھنے لگا۔ّ۔ بھابھی تیج تھی ۔۔۔ میری ترف گانڈ کرکے بیٹھ گئی۔ میںنے ہاتھ بڑھایا اؤر ایک جگہ اَںگُلی رکھی۔ّ۔ "رکھ دی اَںگُلی۔" مُجھے لگا کِ یہ ہاتھ نہیں ہے۔ّ۔میںنے دُوسری جگہ اَںگُلی رکھی تو ناکھُون لگے۔ "یہی ہے۔" اؤر پٹّی کھول دی وو پاںو کی اَںگُلی تھی۔ پر بھابھی کو نںگا دیکھ کر میں بیہال ہونے لگا۔"اَب بنو گھوڑی" میں گھوڑی بن گیا۔ بھابھی نے اَپنی ایک اَںگُلی میری گانڈ میں گھُسا دی اؤر اَندر باہر کرنے لگی۔ "مجا آیا دیور جی۔" بھابھی کا یے سب کرنا اَچّھا لگ رہا تھا۔ "بھابھی، ٹھیک ہے کر لو، میرا نمبر بھی آیّگا !" 'دیور جی، گانڈ تو بڑی مست ہے تُمہاری" بھابھی نے میری گانڈ کی تاریف کی۔ میری گانڈ کو اُسنے تھپتھپایا اؤر اَپنی پُوری اَںگُلی گھُسیڑ کر دھیرے دھیرے باہر نِکال لی۔ اَب میرا نمبر تھا۔ میںنے بھابھی کی آںکھ میں رُومال باںدھ دِیا اؤر کہا،"میری چھاتی پر ہاتھ رکھو !" اُسنے بِنا کُچھ سوچے سمجھے جو سامنے آیا، پکڑ لِیا۔ دیکھا تو میرے پیٹ پر ہاتھ تھا۔ "بھابھی، گھوڑی بنو۔" بھابھی کے تن کی آگ بڑھتی جا رہی تھی۔ وو تُرںت گھوڑی بن گئی۔ میںنے اُسکی گانڈ سہلائی اؤر اَپنا تنا ہُآ لنڈ گانڈ کے چھید میں لگا کر اَندر گھُسا دِیا۔ "ہاے، یے کیا، تُمہیں اَںگُلی گھُسانی ہے۔ّ۔لنڈ نہیں۔" پر تب تک لنڈ جڑ تک پہُںچ چُکا تھا۔ بھابھی نے تُرنت پلٹ کر لنڈ نِکال دِیا۔ میرا گیلا لنڈ کڑکتا ہُآ باہر آ گیا۔ میںنے اَب اَپنی اَںگُلی بھابھی کی گانڈ میں گھُسا دی۔ "اَب دھیرے دھیرے اَندر باہر کرو" میں اُسکی گانڈ میں اَںگُلی کرتا رہا۔ وہ سِسکی بھرتی رہی۔"بھابھی، پلیج، یہ لؤڑی گھوڑی رہنے دو نا، میرے لنڈ کا تو کُچھ کھیال کرو !" "کھیل کے جو نِیم ہے اُسے تو مانّا پڑیگا نا، چلو اَب میری باری ہے، اَپنی آںکھے بند کرو !" میںنے آںکھے بند کر لی۔ "میری چُوںچِیاں پکڑو۔ّ۔" اِس بار مُجھے تھوڑا سا دِکھ رہا تھا۔ میںنے سیدھے ہی بھابھی کی چُوںچِیا دبا دی "نہیں یے تو بیئیمانی ہے۔ّ۔" وو کہتی رہی۔

"نِیم تو نِیم ہے" اؤر میںنے اُسے دھکّا دے کر بِستر پر لیٹا دِیا اؤر اُس پر چڑھ گیا۔ اُبلتا ہُآ لنڈ میںنے اُسکی چُوت پر رکھ دِیا۔ اؤر اَندر پیل دِیا۔ بھابھی پِگھل اُٹھی، اُسنے بھی مدد کرتے ہُیے اَپنی چُوت اُچھال دی اؤر دونوں ہی سِسکاری بھرتے ہُئے ایک دُوسرے سے چِپک گیے۔ لنڈ چُوت میں گھُستا چلا گیا۔ بھابھی نے اَپنے ہوںٹھ بھیںچ لِیے اؤر جیسے اُسے جنّت مِل گئی ہو۔"دیور جی، اِس کھیل میں چُدائی سے پہلے جِتنا تڑپوگے اُتنا ہی مجا چُدائی میں آتا ہے، اِسیلِیے لؤڑی گھوڑی کھیل کھیلتے ہے، اؤر چُدائی کے لِیے تڑپتے رہتے رہتے ہیں۔" "ہاں بھابھی، میرا تو کھیل کھیل میں مال ہی نِکلنے والا تھا۔" "تیرے بھیّا کا تو کِتنی ہی بار نِکل جاتا تھا۔"اُسکی واسنا تیجی پر تھی۔ وو جور جور سے اُچھل کر لنڈ لے رہی تھی۔ میں اُسکی نرم چُوت کو جم کے دھکّے مار رہا تھا۔ جوان چُوت تھی، پانی بھی بہُت چھوڑ رہی تھی، جڑ تک لؤڑا لے رہی تھی۔ اُسکی ماںسل چُوںچِیا چھوٹی مگر بیہد کڑی تھی۔ مسلنے میں بڑا آنّد آ رہا تھا۔ کُچھ ہی دیر میں میرا ویرے نِکل پڑا۔ اُسکی چُوت بھی اَندر سے لہرا رہی تھی، وو بھی جھڑ چُکی تھی۔ ہم دونوں نے کُچھ دیر آرام کِیا پھِر بھابھی نے کہا،"دیور جی، ہاں تو آگے چلے۔" "چلو کھیلتے ہیں !" میںنے بھی جھٹ ہاں کر دی۔ "یہ دُوسرا دؤر ہے۔ پہلے کھیل میں تُم جیتے تھے، اَب میں تو گھوڑی بنی رہُوںگی۔ّ۔ تُم میرے شریر کے کِسی بھی اَںگ کو چاٹ سکتے ہو، اَپنی لؤڑی کو، یانی لنڈ کو کِسی بھی چھید میں گھُسا کر مجا لے سکتے ہو، چلو آںکھیں بںد کرو !" بھابھی نے میری آںکھے پھِر رُومال سے بںد کر دی۔ اَب وو بِستر پر جھُک کر پھِر سے گھوڑی بن گئی۔ میںنے جیسے ہی اَپنا مُںہ آگے بڑھایا تو گانڈ کا سپرش ہُآ۔ میںنے اَپنی جیبھ نِکالی اؤر جیبھ اُسکے چُوتڑوں پر فیرنے لگا۔ بھابھی نے نِشانا باںدھا اؤر گانڈ کا چھید سامنے کر دِیا۔ میری جیبھ نے چھید پہچان لِیا اؤر چاٹنے لگا اؤر اُسکے چھید میں بھی جیبھ ڈالنے لگا۔ جیسے ہی جیبھ باہر نِکالی مُجھے بالوں کا سپرش لگا، میری جیبھ اَب اُسکی چُوت چاٹ رہی تھی۔ میرا لنڈ تنّا رہا تھا۔ کِسی بھی چھید میں گھُس کر ایک بار اؤر اَپنا ویرے نِکالنا چاہ رہا تھا۔ میںنے اَب رُومال ہٹا لِیا اؤر اُسے نِہارا۔ اُسکے گول گول گورے گورے چُوتڑ سامنے اُبھرے ہُئے تھے۔ بھابھی مستی میں اَپنی آںکھیں بںد کِیے ہُئے تھی۔ میںنے جلدی سے اَپنا لنڈ اُسکی گانڈ میں گھُسیڑ دِیا۔ بھابھی بول اُٹھی،"دیور جی، لؤڑی گھوڑی۔ّ۔ ہاے رے۔ّ۔لؤڑی گھوڑی۔ّ۔گانڈ چود دو۔ّ۔ہاے !" بھابھی نے مستی میں گانڈ ڈھیلی چھوڑ دی۔ّ۔اؤر لنڈ گانڈ کی گہرائیّوں میں اُترتا چلا گیا۔ مُجھے تیج میٹھی میٹھی سی لنڈ میں مستی لگی۔ ٹائیٹ گانڈ تھی۔ پر اُسے درد ہو رہا تھا، پھِر بھی مجا لے رہی تھی۔ کُچھ ہی دیر میں اُسنے کراہتے ہُئے کہ ہی دِیا،" دیور جی، چُوت کی مستی دو نا۔ّ۔میرا جی تو چُوت چُدانے کر رہا ہے۔ّ۔دیکھو پانی بھی چھوڑ رہی ہے !" میںنے اُسکی بات سمجھی کِ یے تو سِرف مردو کا سُکھ ہے۔ّ۔اؤرت کا سُکھ تو چُوت میں ہے۔ میںنے لنڈ نِکالا اؤر ۔۔۔ لؤڑی گھوڑی ۔۔۔ کہا اؤر چُوت میں لنڈ گھُسا ڈالا۔ اَب اُسے اَسلی مجا آیا۔ اؤر گھوڑی بنے بنے ہی چُوت چُدوانے لگی۔ اِس پوجِشن میں لنڈ پُورا اَندر جا رہا تھا۔ میرے پیڑُو تک چُوت سے چِپک کر چود رہا تھا۔ چُدائی تیج ہو اُٹھی۔ بھابھی اَپنے مُںہ سے سِسکارِیوں کے ساتھ ماں بہن، بھوسڑی، کُتّے جیسے گالِیاں نِکالنے لگی۔ مُجھے لگا کِ اَب وو چرمسیما پر آکر جھڑنے والی ہے۔ اؤر میرا اَنُمان سہی نِکلا۔ّ۔ ہم دونوں ہی ایک ساتھ جھڑنے لگے۔ چُوت میں دونوں مال بھرنے لگا اؤر مال آپس میں ایک ہو گیا۔ میںنے اُسکی چُوت سے گِرتے ہُئے مال کو ہاتھ میں لِیا اؤر چکھا۔ّ۔فیکا فیکا سا، لسلسا سا، مُجھے مجا نہیں آیا۔ پر بھابھی نے دیکھا تو میرا ہاتھ پُورا چاٹ گئی اؤر چُوت سے مال ہاتھ میں لے لیکر چاٹنے لگی۔"کھبردار، جو میرے مال کو ہاتھ لگایا ۔۔۔ لؤڑی گھوڑی میں سارا مال میرا ہوتا ہے۔اَب تیسرا دؤر۔ّ۔ آپ گھوڑی بنیگے اؤر میں آپکی لؤڑی یانی لنڈ نیچے سے چُوس چُوس کر تُمہارا شہد نِکالُوںگی، تُم گھوڑی کی پوجِشن میں چاہے میری چُوت چاٹو یا کُچھ بھی کرو۔" پر دو چُدائی کرنے کے باد میں تھک گیا تھا۔ میںنے جیسے کُچھ سُنا ہی نہیں اؤر پلںگ پر لیٹ گیا۔ وو مُجھے جھکجھورتی رہی پر میری آںکھے نیںد میں ڈُوبتی چلی گئی۔ سویرے جب اُٹھے تو بھابھی میرے سے چِپکی ہُئی نںگی ہی سو رہی تھی۔
(¨`·.·´¨) Always
`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &;
(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !
`·.¸.·´ -- Raj sharma
Post Reply