Mariya ke sath haseen pal

Post Reply
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Mariya ke sath haseen pal

Post by rangila »

Mariya ke sath haseen pal




دی کیا کرتا امیری بھی ہے تری سے کیا تم
نے ان پاس کیا اور
وقت ان کے پی ایس کی فا سی
مجھداریاں پسند ہیں مجھے تین تین لڑکیاں زیادہ متاثر نہیں کرتیں تو دوستوں میں میری قتی تبانی، به آنے
تین سال پہلے کی بات ہے جب میں ۱۹ سال کا تھا اور ہم لوگ پی ای یا انیس سوسانی میں رہا کرتے تھے اس وقت میں نے انڈر پاس کیا تھا اور اب میں انٹری ٹیسٹ کی تیاریاں کر رہا تھا اور ساتھ ساتھ بات کی بلڈنگ بھی کیا کرتا تھا میری بیٹی بہت مختصر ہے امی اپو، میں اور میری ایک بڑی بہن جو کہ اب شادی شدہ ہیں اس وقت ان کے ای الیسی کا قاتل کے امتحان قریب کہانی کاشت کی ہے جو زبردستی کا مرہ" کے نام سے رومن اردو میں نیٹ پر شائع ہو چکی ہے میں اس کو اردو رسم الخط میں تحریر کر رہا ہوں امید ہے میری یہ کوششیں آپ کو پسند آئے گی ۔
اسے دوستوں میرا نام کاشف ہے۔ میں ۴۴ سال کا ہوں اور کراچی میں رہتا ہوں میں سیکسی کہانیوں کا بہت بڑ ادا ہوں خاص کر کے کی کہانیوں کا میں ایک کہانی رومن اردو میں لکھ رہا ہوں پاکستانیوں کے لئے اور ہندوستانیوں کے لئے بھی آج میں آپ کو ایک کی کہانی سنانے جا رہا ہوں ایک بات میں آپ کو بتاتا چلوں کہ مجھے شروع ہی سے بڑی اور تھے اور میری بہن اپنی ایک دوست جس کا نام ماہ ہی تھا کہ ساتھ کمبائن اسٹیڈی کیا
کرتی تھیں، مار بی اس وقت ۲۲ سال کی تھی اور مجھے بہت اچھی لگتی تھی اس کی گوری رست، ہے بال، بڑی بڑی آنکھیں ، ان سے ہوئی لمبائی اور سی لیکر ایک قیامت تھی خاص کر اس سے مجھے بہت ہی پیسی اور بڑے تھے اور میں سوچا تھا کہ ماریہ کو چودوں گھر نہیں آتا تھا کہ کس طرح اس میں اس کو سوري
کرا ژمٹھ مار لیا کرتا تھا مگر ایک دن مجھے موقع مل گیا ہوا کچھ یہ کہ ایک دن تمام لوگوں کو بھی پارٹی میں جاتا تھا اور پارٹی تقریباسات سے بارہ بجے تک کی ۔ پانی کے اچانک میری بات کو یاد آیا کہ آج تو اس نے ماری کو پڑھنے کے لئے بلایا ہے۔ میری بیان نے مجھ سے کہا کہ جاؤ اس کو بتا دو کہ ان تمام پارٹی میں جا رہے ہیں اصل میں ماریہ کا اور ہمارے گھر سے زیا و دود نہیں تھا اس لئے آمین کو گھر سے بھی اجازت مل جاتی تھی اور وہ اکثر کافی دیر تک میری ان کے ساتھ زحمتی رہتی ھی بیان کا علم میں لے کر کیا کچھ ہی دور گیا تھا کہ اچانک میرے ذہن میں ایک آئیڈیا آیا اور میں اور ماریہ کے گھر گیا اور اس کو کہا کہ آج بہن نے میں ساڑھے سات سے لگایا ہے اور میں گھر آگیا اور سرکود باش شروع کردیا میں نے پوچھا کہ کیا ہوا تو میں نے کہا کہ آج میں آپ کے ساتھ نہیں جاسکوں گا میرے سر میں بہت درد ہے، بیان کری نے کیا کیا اچھا ٹھیک ہے تم پر ہو اور سو جاتا میں نے کہا کہ ایک ہے ما نیک پور کے گھر والے چلے گئے اور اب میں گھر میں اکیلا تھا میں ہوتا ہے تانی سے سائے
سات کنے کا انتظار کرنے لگا یا نہیں کیوں آتا میرا لنڈ بہت جوش میں تھا اور بہت گرمی بھی ہورہا تھا آخر ساڑھے سات بیچ ہی گئے تھوڑی دیر بعد ڈورتیں بھی میں نور دروازے پر گیا اور دروازہ کھولا تو دوسری طرف باری کی تھی، ماریہ نے سفید رنگ کی شرٹ اور کالی جینز پہنی ہوئی تھی سفید شرش مینا سے اس کا کالا بر زر ہلکا کا نظر آ رہا تھا اور جب میری نظر اس کے موں پر پڑی تو میرا لنڈ ایک بار پھر کھڑا ہو گیا میں نے اس کو اندر آنے کو کہا اور و واندر آ گئی میں نے دروازہ بند کردیا اور اس کو لے کر ان کے کمرے
میں اور آرام سے دروازو بند کرو یا گرگیاں میں نے پہلے ہی بند کردی تھیں. ماہ سے میرے آئے تھے اس سے پہلے کہ وہ مڑ کر مجھ سے ان کے بارے میں پ تی میں نے اس کو کھے سے لپٹ گیا وہ اس طرح میرے اچانک لپٹ جانے سے سے میں آ گئی اور بھائی کیا کر دی ہے کو چھوڑ دو مجھے تم کیا کر رہے ہو میں تمہاری بات کی طرح ہوں چھوڑو چھوڑو شرم پر اس وقت میں اپنے ہوش و حواس میں کہاں تھا اس وقت تو مجھے ایک عجیب ما نشر تھا جو میں بیان نہیں کرسکتاماریہ نے بہت کوشش کی کہ وہ خود ویجی
سے پھوڑاے مین و ملکی تھے اور وہ خود کو مجھ سے نہ چھوڑ آئی میں اس کو پاگلوں کی طرح اپنے بازوں میں بھر رہا تھا اور ساتھ ساتھ اس کوس کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن وہ مسلسل خود کو چھڑانے کی کوشش کرتی تھی اور گہری تھے مجھ کو پھوٹ واشف میں تمہاری بہن کی طرح ہوں مگر دوڑ کی تھی اس لئے چوثر انگی اور میں اس وقت پاگل ہورہا تھا۔ پھر میں نے دھکا دے کر اسے بستر پرلٹایا اور اس کے ہونٹوں اور گا لیں پریس کرنا شروع کیا اور ساتھ ساتھ اس کے بڑے بڑے میاں کو دونوں ہاتھوں سے دبانا شروع کیا۔ کچھ دیر بعد میں نے اس کی گردن پرکس کرنا شروع کردیا اور ساتھ ساتھ اس کے سے تیز تھے دبانے لگا اب
Conti.. Page 2
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Mariya ke sath haseen pal

Post by rangila »


شاید اس کو بھی مروانے لگا تھا کیوں کہ خود کو چھوڑنے کی کوشش اب کافی کم ہوگئی تھی لیکن وہ اب بھی کہہ رہی تھے کاشف مجھے چھوڑ دو میں تمہاری بہن جیسی جہاں پر اس وقت تو مجھے اس کے سیکسی جسم کے علاوہ کچھ نظر ہی نہیں آ رہا تھا پھر میں نے اپنے ہاتھوں کو اس کی راتوں اور پھر راتوں کی درمان بچوت کے
نیچے پھیرنا شروع کر دیا جس سے اس کی رتی کا پھوڑوانے کی خواہش بھی ختم ہوئی اور اب وہ ایک دم خاموش لیتی ہوئی میر کی شکل و بیری تھے اور ساتھ ساتھ تھوڑا تھوڑا بل بھی رہیں تھے میں قر آویں منٹ تک اس کو اسی حالت میں ہر جگہ کس کرتا رہا اور ہاتھوں سے اس کی پورے جسم کو مسلتارہا ہوں منٹ بعد میں اس کا میں کے ان کو لے گا تو اس نے اپنے ہاتھ اپنے موں پر رکھ لئے۔ میں نے اس کے ہوں گے اور اور گردن پرکس کیا اور اپنے لئے ہیں اس کے باتھ آہستہ آہستہ ہٹا لئے اور آہستہ آہستہ اس کی سین کے بشن و دوبارہ کھولنے شروع کئے اور ایک ایک کر کے سارے خون کھول لئے چھری نے اس کی میں کو کھولاتو أف جومنظر تھامیں آپ کو تا نہیں سکتا دووه یا جسم پر کالے رنگ کا ہر میز را دور بریزر کے چ اریہ کے عملے اور وہ چاہتے تھے کہ ان کو آزاد کردیا جائے اس بار شرٹ کھولنے پر ماریہ نے مجھے تک نہیں کیا شاید وہ یہ جان چکی تھی کہ میں اب رکنے والا میں ہوں میں نے مو قعے کا فاند و آنھایا اور جلدی سے اس کو تھوڑا جائے اس کی میں پوری طرت سے نکال دی اور اس کے دوده بایگانی جسم کو پاگلوں کی طرح ہ ے
اور کس کرنے لگا اور ساتھ ہی ساتھ میرے ہاتھ مباری کی پینٹ کے بٹن کھولنے کی کوشش کررہے تھے اب شا یہ ہماری کو بھی مزہ آ رہا تھا اور وہ میری کسی اور چائے کے جواب میں چل رہی تھی اوراکا کے منت
مجیب کی آوازیں نکلے گی اب میرے ہاتھ نے اس کی پیش کے لیے کھول دئے تھے اور آہستہ آہستہ میں اس کی پینٹ اتارنے لگا اس نے ایک بار پھر میرے ہاتھوں کو روکنے کے انداز میں پیر اور میں اب رکنے والا کہاں تھا میں نے جلدی سے اس کی پیٹ تا روی آن اب جو منظر میرے سامنے آمادہ کی کو
بھی پاگل کر دینے کے لئے کافی تم وواب میرے سامنے صرف ایک کالے رنگ کے دین اور ایک کالے رنگ کے انڈرویر میں تھی۔ اب میں اس کے پایه پر سے ہوتا ہو اس کی خوبصورت رانوں پر تھا اور ان کو چاٹ رہا تھا آفریاوں منت اسی طرح گزر گئے پھر اس کے اوپر سے اترا اور میں نے اپنی شرٹ اور پر بھی اتاردی، بار به بستر پر خاموش لیٹی مجھے دیکھ رہی تھی۔ پھر میں دو بار اس کے اوپر لیٹ گیا اور اسے کس کرنے لگا ساتھ ہی میرے ہاتھ اس کے چھے
چلے گئے جواب کے بار بار کے ہک کو کھولنے کی کوشش کر رہے تھے اور آخر وہ کامیاب ہوتی ھے اور بار بی کا ہر بار ایک دم ہی ڈھیلا ہو گیا جو کہ میں نے بڑی آرام سے چار لیا اف ف ق ق قاب تو میں بالکل پاگل ہی ہو گیا مجھے بھی ہوش نہیں تھا میں کہاں تھا اور اگر میری جبکہ کوئی اور بھی ہوتا تو شاید اس کا بھی حال کچھ دوسرا نہیں ہوتا، ان ہی کے گول گول گپ شیپ صاف، نرم اور رسمی گلابی رنگت کے کے جیسے دیوونه من اروع اقزام ملانے کے بعد جو رنگ آتا ہے بلکل اسی طرح کے پوری طرح ابھرے ہوئے مموں کو دیکھ کر میں اپنے ہوش گنوا بیٹھا اور پاگلوں کی طرح ان کو منہ میں ڈال کر چاٹنے لگا اب باری بھی توپ رنی تھے اور و و و و ۱۹۸۳، انہیں ان کی طرح کی آوازیں بے ساخت اس کے منہ سے نکل رہی تھیں میں نے آج تک بہت سے انٹرنیٹ پر اور بار فلم میں دیکھے تھے پر آج پہلی بار میں ان کو اپنی آنکھوں سے لا ئیو بھی رہا تھامیرے علاو ہماری کا بھی بی ایس تھا میں کوئی پھر انہیں منٹ تک اسی طرح ہی اس
کے ہر پٹ جاتا رہا پھر میں نے بار ہی کی انی اتاری اور ایک بار پھر صاف چوت دیکھ کر میرے منہ میں پانی آنے نگار سے تو میں نے نیٹ اوxxxفلموں میں کافی دفع چوت بھی کی پرائیور کے کامروہی کچھ اور ہوتا ہے اور بھی جب اس قدر صاف اور نرم چوت ہوتو آپ خود سوچ سکتے ہیں کہ میرا کیا حال ہو گا اس وقت اس میں پھر اس کو کچھ دیا جاتا رہا اور مادہ ہے کے منہ سے جیبیب آوازیں نکلتے ہیں . أوو و و ا
میری چھوڑو چھوار و پز 10، أو وہیں اب میں نے اپنے ایک کو آزاد کرنے کا سوچا جو انڈرویر پھاڑ کر باہر نکلنے کے چکر میں تھا اور جب میں نے انڈروئیر اتار کر اس کو پڑ اتو و ولو ہے کی طرح سخت اور لوہے کی طرح گرم ہور ہا تھا میں نے اپنالندہ بانی کے منہ میں ڈالنے کی کوشش کی اور اس کی منع کیا میں نے اس کے منہ پر رکھ کر آہستہ آہستہ گرنا شروع کیا تو اس ستانا چاہتے ہوئے بھی میرالنٹاپے میں لے لیا اور آہستہ آہ تم اس کو اندر باہر کرنے کی جان نے اس سے پوچھا کہ تم کو کیسے پائے اس کو اندر باہر
Coniti Page 3
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Mariya ke sath haseen pal

Post by rangila »



کرتے ہیں تو اس نے کہنے لگی کہ میں نے بھی ایکxxx فلم دیکھی تھی اس میں ایسے ہی کر رہے تھے اور پھر اس نے مجھے هم خوب مرے ہوئے اب میں اس سے لپٹ گیا اور اس بار وہ بھی میرا ساتھ دینے کی تھوڑی دیری کنگ کے بعد میں اس کی راتوں کی طرف آیا اور اپنانے کو کہ اب پاگل ہو رہا تھا اس کی چوت پر رکھ دیا لیکن اس نے فورأ اپنے دونوں ہاتھ اپنی چوت پر رکھ لئے اور مجھے کہنے کی پینیت کرومیری پہ مہینے بعد شادی ہے اور پھر میرا شوہر جب مجھے کرے گا تو خون نہیں نکلے گا اور وہ شک کرے گا اور ساتھ ہی ساتھ میرا لنڈ کو پیچھے کر نے کی۔ میں نے اس سے کہا انہیں ہیں کچھ نہیں ہوگا میں زیادو اند نہیں کروں گا اور ساتھ ساتھ کا اک زور دے کر اس کے ہاتھ کے کرویئے اس وقت میں پاگل ہورہی تھی اگر مجھے اس کے ہاتھ باند نے بھی پڑتے تو شاید میں دن کا تھوڑا سا زور لگا کے میں نے اس کے ہاتھ اوپر کر دیئے اور انا لنڈ اس کی چوت میں ڈالنے کی کوشش کرتے نگاری کی ساتھ ساتھ کوشش کرتی رہی لیکن اس میں اتنی طاقت نہیں تھی کہ وہ میرے ہاتھوں سے اپنے ہاتھ چھڑانے میں نے اپنا لنڈ بار بی کی چوت پر کار کی کوشش کی مگر ا سکی چوت کافی
تھی میرا لنڈ اس کی چوت میں تھوڑایا کے اس کا گھر میں نے اپنا لنڈ ماری کی چوت سے پٹا لیا اور اس کو کہا کہ میں تمہاری چوت نہیں مار رہا اس نے جب یہ سنا تو خوشی کی گئی اور مجھے شکر یہ کہا لیکن ان کو کیا جا تھا میں نے تو آج کا ارادہ کیا ہوا ہے اس کی چوت مارنے کا میں نے اس سے کہا کہ تم ایسے ہی لیٹی رہی میں امینی واش روم سے آباو و خاموشی ارتی اصل میں بارش اور وہ تیل لینے گیا تھا میں نے واش روم سے تیل نیا اور آرام سے بیڈ کے نیچے رکھ دیا اور پھر سے ماریہ کے اوپر لیٹ گیا اور کسنگ شروع کر دی اس بار بار یہی میرا بھر پور ساتھ دے رہی تھے منٹ بعد میر النڈ بہت گرم ہو گیا اور باری بھی فل گرم ہورتی تھی میں
نے موقع کا فاند و شمایا اور آرام سے تھوڑا سا تیل لے کر اپنے لنڈ پرلگایا اور اپنا اند ار بیکنی چوت برگرد بیمار یاس یار آرام سے لیٹی ہوئی تھی اور وہ اس وقت سوتی بھی نہیں سکتی تھے کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں وہ بھی کہ میں اس کی چوسے سہلا ر باہوں پر میرا ارادو تو کچھ اور ہی تھائی سے اس کی چوت پلنڈ رکھا اور ای هم زور سے جھکا دیا تو پورا لنڈ اس کی چوت میں چلا گیا اور ایک دم اس کی کل کی ماری ایک دم تهران روئی کیونکہ وہ بالکل ایسا نہیں سوچ رہی تھی اور ساتھ ہی ساتھ اس کو تکلیف بھی یہ بات ہورہی تھی ماریہ نے مجھ سے کہا کاشف تم نے تو کہا تھا کہ تم اب میری چوت میں مارو گے تو پراب کیوں؟ میں نے کہا سورگی مارسی میں خود کو روک نہیں سکا آئی ایم سوری ماری اور ساتھ ہی ساتھ میں نے اپنے لنڈ کو اندر باہر کرنا شروع کر دیا اب مجھے بہت مزہ آرہا تھا میں آپ کو وہ
نے لکھ کر نہیں بتا سکتا جب میں نے مار ہی کی طرف دیکھا تو دور دور تھے اور شاید اس کو دردبھی کافی ہور ہا تھا میں نہیں رکا کیونکہ میں نے سنا تھا کہ شروع میں درد ہوتا ہے پھر ایک ہو جاتا ہے میں نے اپنالڈ مارنی کی گانڈ کی طرف کیا تومجھے کچھ کیا گیا ان میں نے دیکھا تو میرے ہاتھ خون سے بھرے ہوئے تھے مجھے
اتنا ہی وقعد ایسا ہوتا ہے ور شد تا شاید پریشان ہو جاتا تھوڑی دیر میں مجھے ایسا لگا جیسے اب ماری کو درد کم ہوگیا ہے اور شا پر اب اس کو مزہ آنے لگا تھا کیونکہ اس کے منہ سے اب دروکی نہیں بلکہ وو و، ۱ ۳ ای آئی ی ی ی ی ی ی مرگی ی ی ی ی میں مرگئی مار ڈالو مجھے کی آوازیں نکل رہی تھیں اور یہ کہنے کی ابتم
نے میری چوت پچھاڑ دیا ہے تو اب میری پیاس بیجار و اور چوراج چودو مجھے آج میری پیاس بجھا دو ۱۱ انسی کے بعد ہم ایک دوسرے پر لپٹ کر بہت جوش
سے چودائی کرتے رہے اور تقر بأ۵ منٹ بعد ہم دونوں ایک ساتھ کی چھوٹ گئے اوہ وہ اس وقت جو میں مزہ آ رہا تھا اس کا اندار وہ لوگ لگا سکتے ہیں جو سیکس کرتے ہیں اب میرا لنڈ ایک دم حیلا ہو گیا تھا اور مار بیکا جو بھی اب دم توڑ چکا تھا میں نے اپنا لنڈ باہر نکالا اور مار ہی سے پو چھا رہا اور اس نے کوئی جواب نہیں دیا اس کے چمے سے لگ رہا تھا کہ شاید وہ ابھی بھی ناراض ہے میں نے اس کو بتایا اور پوچھاتم ناراض ہو گیا وہ پر بھی خاموش رہی میں مجھ گیا وہ میرے لنڈ کو اس کی چوت میں ڈالنے والی بات سے مارا ہے میں نے اس سے کہا کہ اچھا ایک منٹ میں ابھی تمہاری نارنگی دور کرتا ہوں اور میں نے اس کو اپنی گود میں بٹھا کر اس کی نیکی کے کے کنگ شروع کردی تھوڑی دیر بعدم الن پھر سے تیار تھا اور ماری کو بھی دوبارہ مزہ آنے لگا میں نے موقع اچھا مجھا اور اس سے اتر کر جلدی سے اپنا لنڈ کوتیل لگا لیا اس بار بار یہ نے مجھے تیل لگاتے ہوئے دکھایا لیکن کچھ نہیں بولی پھر میں نے مار پیک بھی بستر سے اتار کر
Conti.. Page 4

User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Mariya ke sath haseen pal

Post by rangila »


بستر کی طرف جھکادیا کے اس کی گھوڑی بنادیا اور اس کی گانڈ میں لنڈ رکھ کر اس کے مے پکڑ لئے آہو گیا تھا اس کے موں میں، میں آپ کو پتا نہیں سکتا اور زور سے ایک ہی تھکا دیا اور پورا کا پورا لنڈ اس کی گانے کے اندر چلا گیا میاں نے اپنے لنڈ کو جی کو پینا شروع کردیا مگر مار ہی کی گا لہ بہت تھی اس لئے رفتار کہتی تھی اس بارتو ماریہ نے حد کردی وہ اتنی زور سے چینی رہی تھے کہ اگر میں نے پہلے سے انتظام نہ کیا ہوتا اور ساری کھڑکیاں بند نہ کی ہوتی تو شایہ باریکیا آوازیں باہر تک چلی جاتیں ویسے اس بار بار ی نے کچھ نہیں کہا تھا نہ ہی مجھے روکا شاید دو بھائی تھے کہ دو گنے کا کوئی فائدہ نہیں میں آج رکھنے والا نہیں ہوا اب مجھے بہت مزہ آرہا تھا میں نے مار مرگی کے دونوں ہاتھوں سے پڑے ہوئے تھے جو کہ میرے ہاتھ میں اور نہیں آرہے تھے اور اوپر سے ایسے ریشم کے اس دل کرتا تھا کہ ساری عمل اس کولسند کرتا ہوں اور بچے اس کی گانڈ بھی بہت کلاس مزہ دے رہی تھی تقریبا۷
، ۵ مشه، بعد میں اس کی گانڈ میں پھوٹ گیا پھر ہم دونوں بستر پر لیٹ گئے میں نے کافی واحد بات کرنے کی کوشش کی پر اس نے جواب نہیں دیا آخر میں بھی خاموش ہو گیا تھوڑی دیر بعد مجھے پھر یوں آیا اور میرا لنڈ پورتن گیا میں نے سوچا دوباره شاید ماریہ کے ساتھ موقع ملے لے آخری چانس بھی لگا لوں میں پھر ماریہ پر چڑھ گیا اور اس کو کسنگ کرنی شروع کر دی اس نے میرا ساتھ نہ دیا میں نے اس کے موں سے خوب کھیلا اور اس کو خوب چوسا پھر میں نے اپنالته ماری کی چوت پر رکھا اور ہلکا سا چھا و یا پلنڈ اندر
نہیں کیا ان کی کی چوت ابھی بھی سخت تھے پر میں نے بھی لنڈ اند برای پارتی نہیں لگایا اور ایسے ہی زور سے جھٹکا دیا تو مار ہی ایک دم تھوڑی سی بی اوربلی کی یی اماری لیکن کچھ نہیں کیا اور خاموش لیتی رہی میں نے اس بار پورا لنڈ اس کی چوت میں ڈال دیا تھا۔ پھر میں نے تھوڑی دو مرجھکے دینے پر اس بار میں جلدی کی
پھوٹ گیا اس کے بعد میں نے بار بگو شاور و فرکی پر اس نے کوئی جواب نہیں دیا اور خاموش لیتی رہی میں پشاور لینے چلا گیا اور کافی دسین مشاور پیتا رہا جب میں پا برای تو دیکھا کہ مار کر چلی گئی تھی، میں نے گھر کے دروازہ بند کیا بنشین سید علی کی اور تھکاوٹ سے گیا رہ کے گھر والے بھی گئے اگلے تین دن کل ماری ہمارے گھر نہیں آئی میں کافی پریشان ہوا کہ کہیں اس سے بیان کو پتا تو نہیں دیا، چوتھے دن اس نے مجھے کہا کہ یہ کتاب مار بیگودے آو باریدنے
کالی ہے میں کتاب لے کر ڈرتے ڈرتے ماریہ کے گھر گیا اور قتل های دور واژه ماریہ نے وی کھولا اور مجھے دیکھ کر خاموش رہی میں نے کیا ہے اس کی طرف پڑھائی اس نے کتاب لے لی میں جانے لگا تو اس نے کہا اندر نہیں آؤ گے؟ آج میرے گھر پرکوئی نہیں ہے ساتھ ملک کا مسکرائی اندھے کو کیا چاہنے دو
کاموں میں خاموشی سے اندر چلا گیا۔ پھر یہ سلسلہ منہ مانے تک چلا پھر اس کی شادی ہوگئی اور ہم ہمیشہ کے لئے عید ہو گئے پھر بس ایک وفہ ملاقات ہوئی ایک سال بعد میری بہن کی شادی پر اس وقت ایک باری کی بھی اس کے ساتھ تھی پر وہ کبھی کسی پری سے کم نہیں لگ رہی تھی ہوں اس کو دیکھ کر تعلیقیں کر رہے تھے پر وہ صرف اوپر سے ان کی رات میں کر رہے تھے میں نے تو اس کو اندر تک دیکھا ہے میری کہانی کیسی لگی آپ کو پیاز ضرور بتائیں
Post Reply