Sukhi bur خشک بر

Post Reply
User avatar
rajaarkey
Super member
Posts: 10097
Joined: 10 Oct 2014 10:09
Contact:

Sukhi bur خشک بر

Post by rajaarkey »


Sukhi bur
خشک بر



دوستو، میں نے پھر آپ لوگوں کی خدمت میں آ گیا. آپ لوگوں کی کافی میل آئی، بہت اچھا لگا کہ آپ سب لوگوں نے میری کہانی کو پسند کیا. میری زندگی ایسے ہی جا رہی ہے، کوئی بھی مال نہیں تھا کہ میں بھی اس کے ساتھ کچھ چدائی کرتا لیکن جلد ہی وہ موقع آ گیا.
ایک دن میں اور میرا دوست اس ماروتی گاڑی سے شام کے 3 سے 6 بجے کی فلم دیکھ کر آ رہے تھے. فلم کا نام تھا "جسم". آپ سب جانتے ہی ہے کہ یہ کیسی فلم ہے. فلم دیکھ کر من کر رہا تھا کہ کوئی لڑکی ہوتی تو بس. شہر سے آتے ہوئے ایک ویران راستے سے گزر رہے تھے. کچھ فاصلے پر ایک عورت اپنے سر کو جھکا کر بیٹھی تھی. مجھے لگا کہ وہ بیمار ہے. ہم نے گاڑی روک کر جا کر دیکھا تو وہ رونے لگی. وہ ایک گندی سی ساڑی پہنے ہوئی تھی. بال اس کے بکھرے ہوئے تھے. اس کی عمر 45 سے 50 تک کی ہوگی.
میںنے کہا- کیا ہوا؟ وہ صرف روئے جا رہی تھی. کافی پوچھنے پر بولی میں مرنا چاہتی ہوں بیٹا. میرے بیٹے نے مجھے گھر سے نکال دیا ہے. کئی دنوں سے میں بھیک مانگ کر کھا رہی ہوں. آج تو مجھے کسی نے بھیک میں بھی کچھ نہیں دیا. بھوک سے پیٹ میں درد کر رہا ہے. مجھے سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ میں کہاں جاؤں. مجھے اس پر رحم آ گئی.
میںنے کہا- میرے ساتھ میرے گھر چلئے. میں آپ کو کھانا کھلاتا ہوں.
وہ مان گئی. میں نے اسے سہارا دے کر گاڑی میں بٹھایا. میرے دوست چلا رہا تھا. میں نے ایک سیب اسے نکال کر دیا، وہ کھانے لگی پھر پانی پی کر اسے کچھ آرام محسوس ہوا. اس کی نیند آنے لگی. وہ بیٹھے بیٹھے ہی سونے لگی. جب وہ سو رہی تھی تو اس کا پلو اس کے کندھے سے سرک کر نیچے گر گیا تو میری نظر اس کی چچیوں پر جا ٹکی. میں نہ چاہتے ہوئے بھی بار بار چچیوں کو دیکھ رہا تھا. مجھے لگا کہ اسے گھر لے جانا ٹھیک نہیں ہے. ہم دونوں مل کر اسے کہیں اور لے جانا ٹھیک سمجھا.
کچھ دوستوں نے مل کر ایک کمرہ کرائے پر لے رکھا تھا جس میں ہم تمام رقص-پركٹس کرتے تھے. وہ کمرہ آبادی سے کچھ دور تھا. كيوك میوزک کی آواز سے لوگوں کو تکلیف ہوتی تھی. وہاں صرف دو کمرے تھے، ایک کچن. کچن کا سامان کوئی خاص نہیں تھا. کبھی کبھی ہم سب کچھ پارٹی بھی وہاں انکار لیتے تھے.
کرایہ کے گھر کے قریب گاڑی روکتے ہی میرے دوست نے اس اٹھنے کو کہا. میں نے اسے اٹھایا اور گھر کے اندر چلنے کو کہا. گھر میں پہنچتے ہی اس عورت نے کہا ارے تمہارے گھر میں تو کوئی بھی نہیں ہے.
ہم نے اسے بتايا- یہ ہیک گھر ہے یہاں کوئی نہیں رہتا ہے.
وہ تھوڑا گھبرائی اور کمرے کے اندر چلی گئی. میرا دوست گاڑی پارک کرنے اپنے گھر چلا گیا. کچھ دیر بعد میرے موبائل پر میرے دوست کا فون آیا کہ وہ نہیں آ سکتا ہے. میں نے کچن میں کچھ بنایا اور اس کی بھی کھلایا. کھانا کھانے کے بعد مجھے نعمت دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا. جب میں نے اس کے خاندان کے بارے میں پوچھا تو وہ کہنے لگی- میرے بیٹے نے مجھے گھر سے نکال دیا ہیں. میرے شوہر کے مرنے کے بعد میرے بیٹے اور بہو نے دونوں مل کر اذیت شروع کر دیا تھا. ساڈري باتیں کہتے کہتے وہ رونے لگی. جب میں نے اس کے سر پر ہاتھ رکھا تو وہ اچانک مجھ لپٹ کر رونے لگی. میں نے بھی اسے پکڑ لیا. اس چوچیان میرے سینے سے دب رہی تھی. یہ محسوس کر کے میرا لنڈ کھڑا ہونے لگا تھا. میں ہوس میں بہنے لگا. آہستہ آہستہ اسے اپنی اور کھینچتے جا رہا تھا. مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ اب میں اس میں سماں جاؤں گا. وہ اعتکاف کی کوشش کرنے لگی. پر میں اسے کس کر جکڑے ہوئے تھا.
وہ کہہ رہی تھی بیٹے، مجھے چھوڑ دو، مجھے درد ہو رہا ہے.
پر میں اس کی ہوس بھری نظروں سے دیکھے جا رہا تھا. وہ اب سب کچھ سمجھنے لگی تھی. وہ چھوٹنے کی ناکام کوشش کر رہی تھی. مجھ اب رہا نہیں جا رہا تھا. میں نے اپنے ہونٹ اس کے خشک ہونٹوں پر رکھے اور جوردار کس کرنے لگا تھا. لمبی کس کے بعد اپنی زبان سے اس کی زبان کو چاٹے جا رہا تھا. کچھ وقت بعد اس چھٹپٹاهٹ کم ہوئی. پر میں اس کی زبان کو چاٹے جا رہا تھا. آہستہ آہستہ اس کی گردن اور اس چچیوں کو لباس کے اوپر سے ہی چاٹنے لگا تھا.
وہ مدہوش ہوتی جا رہی تھی. وہ صرف کھڑی کھڑی میری حرکت دیکھے جا رہی تھی. میں نے کس کرتے کرتے اس کی ساڑی اور پیٹیکوٹ کو کھول دیا تھا. جیسے ہی میں نے اس کے بر پر ہاتھ لگایا تو وہ مچل گئی. اس بر پر بڑے بڑے بال تھے. میں نے ایک اوںگلی اس بر میں ڈالنا چاہا پر آسانی سے اندر نہیں جا رہی تھی کیونکہ اس کی بر بالکل خشک تھی. اس کے بلاؤج کو کھول کر اس کی چچیوں کو چاٹنے لگا. اچانک اس نے میرے لنڈ کو پکڑ لیا. میں نے فٹ سے اپنے سارے کپڑے کھول دئے. وہ میرے لنڈ کو پکڑ کر سہلانے لگی. تو آپ کے منہ میں لے کر چاٹنے لگی. ہم دونوں 6 9 کے پوزیشن میں آکر ایک دوسرے کے اعضاء کو چاٹنے لگے. وہ میرے لنڈ کو زور زور سے چاٹے جا رہی تھی اور کہہ رہی تھی 2 سال کے بعد مجھے لنڈ چاٹنے کو ملا ہے، آج تو خوب چاٹوگي.
خشک بر کو گیلی بنانے کے لئے بہت چٹائی کرنی پڑی. کافی دیر کے بعد اس کے بر نے آہستہ آہستہ پانی چھوڑنا شروع کر دیا تھا. ادھر میرا بھی چھوٹنے والا تھا. میں اٹھا اور اس لٹا کر اپنا گیلے لنڈ اسکی بر پر رکھا اور اسے اندر ڈالنے کی کوشش کرنے لگا. اس نے اپنے پاؤں سے میری کمر کو جکڑ لیا. میں نے لنڈ ڈالنا شروع کیا پر اس کے کچھ نہیں ہو رہا تھا. میں نے اچانک لنڈ کو واپس لا کر جوردار دھکا دیا جس سے میرا لنڈ اس کے بر میں مکمل چلا گیا. وہ تھوڑا چھٹپٹاي اور اس چیخ بھی نکلی.
میں نے چودنا شروع کیا تو وہ عورت بولی ذرا زور سے بیٹا ... .. اور زور سے ... اور زور سے کرو. پھاڑ دو میری بر کو. میں پوری طاقت لگا کر اسے چودنے لگا. میرا لنڈ کافی تیزی سے اس کی بر میں اندر-باہر ہو رہا تھا. وہ مجھے اپنے پاؤں سے میری کمر کو جکڑ کر اپنی طرف کھینچ رہی تھی. اس جھڑنے کے بعد میں بھی جھڑ کر اس کے اوپر لیٹ کر سو گیا.
رات کو میری نیند کھلی تو دیکھا کہ وہ عورت میرے لنڈ کو زور زور سے چاٹ رہی ہے. لنڈ کھڑا ہوتے ہی وہ اس پر اپنی بر رکھ بیٹھ گئی. لنڈ اسکی بر میں سانپ سا چلا گیا. وہ اچھل اچھل کر چدوانے لگی اور جھڑ گئی. قریب 3:30 بجے اسے اٹھایا اور جانے کو کہا. وہ کپڑے پہن کر جا ہی رہی تھی کہ 4 بجے میرے دوست وہاں آ گیا. میں نے اسے ساری بات بتائی. اس نے اس عورت کو پکڑ کر لٹایا اور اپنا کالا لنڈ اسکی بر میں ایک بار میں ڈال دیا. اس عورت کے منہ سے چیخ نکل گئی. میرے دوست کا لنڈ میرے لنڈ سے کافی بڑا ہے.
چدائی کے بعد میرے دوست نے اس 500 روپے دیے اور جانے کو کہہ دیا، وہ چلی گئی اور پھر نہیں ملی.
جب کوئی لڑکا کوئی عورت کو دیکھتا ہے تو کہتا ہے کہ وہ تو بوڑھی ہے. یارو، خوش بر میں بھی کافی مزہ آتا ہے. کوئی آس پاس ہے تو کوشش کر کے دیکھ لو. میری آپ بیتی آپ کو کیسی لگی ضرور میل کریں. گندی لڑکیوں کا میں استقبال کرتا ہوں.

(¨`·.·´¨) Always
`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &;
(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !
`·.¸.·´ -- Raj sharma
Post Reply