Meri chachi number one-میری چاچی نمبر ون

Post Reply
User avatar
rajaarkey
Super member
Posts: 10097
Joined: 10 Oct 2014 10:09
Contact:

Meri chachi number one-میری چاچی نمبر ون

Post by rajaarkey »

شہوانی، شہوت انگیز-کہانیاں

میری چاچی نمبر ون - 1


میرا نام فہد اور میں کراچی کا رہنے والا ہوں آج میں آپ کو اپنی ایک کہانی سنانے جا رہا ہوں یہ 2 سال پہلے کی بات ہے جب میری عمر 17 سال تھی میں اپنے ما باپ کا اےكلوتا بیٹا ہوں. میرا باپ ایک شاہراہ انجینئر ہے. ہمارے ساتھ ہمارے گھر میں میرے عدنان انکل اور ان کی شہوانی، شہوت انگیز بیوی یعنی میری مومل چاچی بھی رہتی ہیں، وہ بوهوت سیکسی ہیں ان بارے بڑے بوبس اور مدمست گند دیکھ کر میرے لںڈ ہمیشہ کھڑا ہوجاتا تھا ان کی کوئی اولاد نہ تھی لہذا چاچی مومل مجھے بوهوت محبت کرتا تھا لیکن میں ان ہمیشہ جنسی کی نگاہ سے دیکھتا تھا.


مینے کئی بار اپنی چاچی کے نام پر موٹھ ماری جب بھی وہ کوئی کام کرتی تو میں ہمیشہ ان گھور کر دیکھتا تھا خاص کر اسکے بوبس کو. ان فگر یہی کوئی 33 24 36 ہوگی جب کوئی کام کرتے وقت جب ان کا سکارف کے نیچے سرک جاتا تو مجھے انکی چوچی دیکھنے موقا مل جاتا تھا انہیں شاید معلوم تھا کہ میں ان کو جنسی کی نظر سے دیکھتا ہوں لیکن کبھی اس نے مجھے کچھ کہا نہیں.



ایک دن میں اپنے کمرے میں آپ کے کمپیوٹر پر بلیو فلم دیکھ رہا تھا تو اچانک دروازے کھلا اور چاچی اندر آئی میں گھبرا گیا میرے سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا کہ میں کیا کروں اور میں نے جلدی میں نے کمپیوٹر کا مین سوئچ آف کر دیا. چاچی نے جب مجھے اس طرح چونكتے ہو دیکھا تو بولی کیا بات ہے فهد آپ مجھے دیکھ کر چوںک كيو گئے تو میں نے کہا کچھ نہیں ایسے ہی.



تو چاچی بولی اچھا تم اپنا سمان پك کرو میرے گانا گاؤں میں میری ایک سہیلی کی دو دنوں بعد شادی ہے اور تمہیں میرے ساتھ چلنا ہم ایک ہفتے تک وہاں رہیں گے تو مینے پوچھا کے تم چچا کو ساتھ كيو نہیں لے جا رہی ہے تو انہوں نے کہا کے انہیں کوئی ضروری کام ہے جس کی وجہ سے وہ نہیں چل سکتے تو مینے کہا کے اگر میں چلوں گا تو میری پڑھائی ڈسٹرب ہو جائے گی. چاچی بولی پلذ صرف ایک ہفتے کی تو بات ہے کیا آپ میرے لئے اتنا بھی نہیں کر سکتے؟ چاچی کے اتنا اصرار کرنے پر میں مان گیا اور اپنی SEXY چاچی مومل کو کہا ٹھیک ہے تو وہ خوش ہو گئی اور مجھ گلے لگا کر پیار سے مجھے گال پہ ایک کس دے دی اور چلی گی.



جب انہوں نے مجھے گلے لگایا تو ان کے بڑے بڑے بوبس میرے سینے سے چپک گئے اور مجھے اتنا مزہ آیا کہ میں بالکل گرم ہو گیا اور سیدھا باتھ روم میں نے جاکر اپنے آپ کو ٹھنڈا کیا اور اپنے برابر کی پكگ کر باہر دوستوں میں چلا گيادوسرے دن صبح سویرے مجھے چاچی نے جگایا اور کہا کے جلدی پھریش ہو کر نیچے آو اور ناشتا واگره كرلو اتنی جلدی ہم ریلوے اسٹیشن پهچے کہی ٹرین مس نہ ہو جائے اور یہ کہہ کر وہ جل دی چلی گئی اور میں پھریش ہو کر نیچے چلا گیا اور ناشتا وگےرا کیا.


جب ہم اسٹیشن جانے کے لئے گھر سے نکلے تو ماں نے مجھے کہا بیٹا فهد اپنی چاچی کا خیال رکھنا اور شفقت سے میرے سر پر ہاتھ پھیرا پھر ہم گھر سے نکل گئے. چچا ہمیں ٹرین تک چھوڑنے آئے اور ہمیں ٹرین میں بٹھا کے مجھے ٹرین کے ٹكےٹس دیے اور کچھ پیسے دیا اور کہا بیٹا یہ ركھلو کام آئیں گے اور ان کہہ کر وہ چلے گئے.



اور تھوری دیر بعد ٹرین چلنے لگی اور چاچی اور میں گپ شپ کرنے لگے اور گپ شپ کرتے ہوئے چاچی نے مجھ سے پوچھا فهد تیری کوئی گرل فرینڈ ہے میں نے کہا نہیں تو چاچی نے جواب دیا كيو نہیں ہے؟ کوئی بنی نہیں یا پیدا نہیں نے کہا پیدا نہی تو چاچی بولی تیری عمر کے بیٹے کی تین تین چار چار (3،3،4،4) گرل ہوتی ہیں اور تمہاری ایک نہیں تو مینے چاچی سے کہا جب آپ کںواری تھی تب آپ کا کوئی بايپھرےڈ تھا تو چاچی شرما گیی اؤر کچھ نہیں بولی تو مینے کہا چاچی پلذ بتاو نا تو چاچی نے سست سی آواز میں کہا ہاں.



حالانکہ ٹرین کے جس بلاک میں ہم بیٹھے تھے اس بلاک میں میرے اور چاچی کے سوا اور کوئی نہیں تھا تو ہم نے ایک. دوسرے سے کھل کر باتیں کر رہے تھے. تو پھر چاچی نے کہا اپنے چچا کو بتا نہیں مینے کہا كيو تو وہ بولی کے وہ ناراض ہو جائیں گے نے کہا تم میری جان ہو میں بھلا چچا کو كيو بتانگا تو چاچی دوبارہ سرما گئی پھر چاچی نے مجھ سے پوچھا کے تیری سب سے پھیوریٹ ہیروئن کون سی ہے تو مینے کہا کے 2 سیلنا جاتےلي 3 پر مللکا شیراوت 4 ہالی وڈ کی کارمین اےلےكٹرا اور 5 پیر پےمےلا اڈرسن.



تو چاچی بولی ارے شرم نہیں آتی تمام گندی اكٹرس ہیں تو مینے کہا گندی کہاں ہیں وہ تو بوهوت خوبصورت اور سیکسی ہیں تو چاچی بولی اچھا تم نے 2،3،4 اور 5 کا نام بتایا لےكےن پہلے نمبر. پر کون ہے تو میں نے کہا آپ تو چاچی سرما گئی اور کہا کے كيو ایسا کیا ہے مجھ میں تو مینے کہا کے آپ دنیا کی سب سے خوبصورت لڑکی ہو تو چاچی سرما گئی اور اپنا منھ نیچے کرلیا تو میں چاچی کے قریب گیا اور ان کا منھ اپےر کر کے ان خوبصورت ہوںٹو کو کس کرنے کے لئے میں نے اپنے هونٹ ان ہوںٹو پر رکھے ہی تھے کے اس نے اپنا منھ دوسر طرف کر لیا.


اور بولا نہیں فهد یہ صحیح نہیں ہے تو میں بھی چپ ہو گیا اور دل ہی دل میں ڈر رہا تھا اور اپنے آپ کو کوس رہا تھا کہ یہ میں نے کیا کر لیا اب کیا پتہ چاچی مجھ سے ناراض ہو گئی ہو کیا پتہ گھر جا کر سب کو بتا دے کے میں ان کے ساتھ کیا کرنے جا رہا تھا پھر تو میری شامت آجائے گی اور پھر یوںہی خاموشی 2 گھنٹے کے سفر کے بعد چاچی کا گاو آ گیا اور ہم نے جلدی جلدی اپنا سمان اٹھایا اور اسٹیشن پر اتر گئے.



جب ہم چاچی کے رشتےدارو کے گھر پوهونچے تو انہوں ہمیں آپ مہمان کے کمرے میں بٹھایا تھوری دیر آرام کرنے کے بعد چاچی بولی تم یہیں آرام میں اپنی دوست اور رشتےدارو سے مل کر آتی ہوں اور وہ چلی گئی اور پھر تھوری دیر کے بعد ایک لڑکا مہمان کے کمرے میں آیا اس کا ہاتھ میں شربت کا گلاس تھا اس نے وہ گلاس مجھے دیا اور میرے سامنے بیٹھ گیا میں نے شربت پیا اور اس سے باتیں کرنے لگا اور باتیں کرتے کرتے ہم دونو اچھا دی اوست بن گئے اس نے اپنا نام فیصل بتایا اور اس عمر بھی لگ بھگ میرے جتنی تھی اور ہم دونو آپس میں اتنے گہرے ہو گئے کے ایک. دوسرے سے جنسی کی باتیں کرنے لگے اور شام کو ہم دونو باہر گھومنے گئے اور رات کو دیر سے واپس آئے.

جب میں مہمان کے کمرے میں گیا تو چاچی بھی اپنی پنک کلر نائیٹی پهےن کر وہاں بیٹھی تھی اور ایک مگذين دیکھ رہی تھی ان کی نائیٹی ان گھٹنو سے تھوڑا اوپر تھی جس سے ان کی نصف سے زیادہ ٹاںگے نظر اراهي تھی چاچی اس وقت کی خوبصورتی کی بجلی گرا رہی تھی چاچی مجھے دیکھتے ہوئے بولی فهد بیٹا ان کے گھر میں مہمان کے کمرے کے اےلوا اور کوئی کمرہ خالی نہیں ہے لہذا ہم دونوں کو ایک ساتھ ایک کمرے میں سونا پڑے گا میں دل ہی دل میں اوهوت خوش ہو گیا اور ایک تاقيا اور شیٹ اٹھا کے زمین پے بچھا کے سو گیا.


آدھی رات کو پشاب کرنے کے لئے میری آنکھ کھلی میں باتھروم میں گیا اور پشاب کر کے واپس آیا تو اچانک میری نظر چاچی پر پڑی لائٹ لپ کی روشنی میں چاچی کی خوبصورتی اور بھی بڑھ گئی تھی چاچی کی نائیٹی بوهوت اوپر تک كھسكي ہوئی تھی اور چاچی کی جاںگھے ساری صاف دکھ رہی تھی انہیں دیکھ کر میرا لںڈ کھڑا ہو گیا اور میں ہمت کر کے آہستہ سے بیڈ پر بیٹھا جس پر چاچی سو رہی تھی اور آہستہ آہستہ چاچی کی جاںگھو کو سہلانے لگا اب دو تین منٹ ہی گزرے ہوں گے کہ چاچی نے کروٹ لی اور نے جلدی سے اپنی جگہ جاکے لیٹ گیا اور اپنی آنکھ ٹھنڈی کر کے سو گیا.



اگلی صبح جب میں نیند سے اٹھا تو دیکھا کے چاچی کمرے میں شامل نہیں تھی اور مجھے باتھ روم میں پانی کے گرنے کی آواز آنے لگی میں سمجھ گیا کے چاچی نہانے ہے. اور پھر اچانک میری نظر چاچی کی بلیک برا اور جاںگھیا پر پڑی جس کے بستر پر پڑے ہوئے تھے میں نے چاچی کی برا کو اٹھایا اور اس منھ سے لگا کے سنف نے اور چاٹنے لگا اور پھر چاٹنے کے بعد میں نے اپنا لںڈ باہر نکالا اور اپنے لںڈ کو چاچی کی برا کو اپنے لںڈ پر لپیٹ کر کی برا کو کاک سے رگڑ نے لگا اچانک باتھ کا دروازہ کھلا اور چاچی اپنے جسم پر ٹول لپیٹے باہر نکلی اور مجھے اس حالت میں دیکھ لیا.


میں ڈر گیا اور فوری طور پر کی برا کو کاک سے نکالا لےكےن برا کا ہک میری جھاتو میں پھس گیا تھا اور میرے تیزی سے برا کو لںڈ سے نکالنے سے میری جھاتے نکل آئی اور ہلکا ہلکا خون نکل نے لگا اور درد کی وجا سے میرے منھ سے ہلکی سی چیخ نکل گئی جب چاچی نے یہ دیکھا پھر پھرن میرے پاس آئی اور میری جھاتو میں جہاں سے خون نکل رہا تھا وہاں دیکھ نے لگی اور مجھ کہنے لگی کیا ضرورت تھا اتنی زور سے نکالنے کے آرام سے اپن پسندی کو فروغ اور پھر آہستہ سے نکال دیتے تو مینے کہا میں نے سوچا آپ ناراض نہ ہو جائے لہذا زور سے نکالا تو چاچی نے کہا میں نے كيو ناراض ہوں.


یہ دیکھ کتنا خون بہہ رہا ہے ٹھہر نے ابھی تجھے پھیلاؤ لگاتی ہوں اور یہ کہہ کر اس نے میز کے ڈروار سے پھیلاؤ کی بوتل اور تھوری سی کپاس نکالی اور مجھے بیڈ پر بیٹھنے کو کہا جب میں بیڈ پر بیٹھا تو وہ میرے ساتھ بیٹھ گئی میرا لںڈ ابھی بھی باہر کھڑا تھا اور لوہے کی طرح سخت تھا اور پھر چاچی نے تھوڑا سا پھیلاؤ کپاس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر لگایا اور اپنے ایک ہاتھ سے میرے لںڈ کو پکڑ کر اسے تھوڑا نیچے کیا اور. دوسرے ہاتھ سے اےرے ذخمو پر پھیلاؤ مارنے لگی چاچی کی نرم انگلیوں کا ٹچ مجھے بالکل پاگل کر رہا تھا اور میرا لںڈ جھٹکے کھا رہا تھا.


چاچی آہستہ آہستہ ایک ہاتھ سے میرے ذخمو کو پھیلاؤ لگا رہی تھی. دوسرے ہاتھ سے میرے لںڈ کو پکڑ کر اسے آہستہ آہستہ دبا رہی تھی تھوڑی دیر کے بعد چاچی نے اپنا ہاتھ ہٹا لیا اور کہنے لگی کے جب بھی تیرا مزا لینے کے دل ہو تو گھبڈانا نہیں میری چولی اٹھا کر اپنا مذاق لے لینا آخر کب تک اپنی جوانی کو قابو میں رکھے گا یہ سن کر میں خوش ہو گیا اور چاچی سے کہا کے اگر آپ برا نا مانے تو میرا مذاق اب تک خط نہیں ہوئی اور میں نے اسے مکمل کرنا چاہتا ہوں اس لئے .... میں آگے نہیں بول پایا لیکن چاچی میری باتوں کو سمجھ گئی اور خود ہی اپنی برا اٹھا کر مجھے کہا کہ ہاں ہاں كيو نہیں اپنا مذاق مکمل كرلو نے چاچی کے ہاتھ سے چولی لیا اور اپنے لںڈ پر لپیٹ کر موٹھ مارنے لگا ...............



اور تھوری دیر کے بعد میں پھارگھ ہو گیا اور میرا کم چاچی کی چولی سے چپک گیا مینے چاچی سے کہا میں نے اسے صاف کر کے آتا ہوں تو چاچی نے کہا نہیں کوئی بات نہی میں خود صاف کر لوںگی اور چاچی نے مجھے اپنی برا لی اور باتھ روم میں چلی گئی آپ کی برا کو صاف کرنے کے لیا تھوری دیر بعد آئی پھر بستر سے اپنے کپڑے اٹھائے اور پھر باتھ روم میں چلی گئی کپڑے پهےن نے کے لئے لیکن اس نے باتھ روم کے دروازے لاک نہیں اور تھوڑا سا دروازہ ب لا چھوڑ دیا اور اپنے کپڑے چینج لگی میں نے جلدی سے دروازے کے قریب گیا اور دیکھا کے چاچی کی پیٹھ میری طرف تھی پھر میں نے دیکھا کے چاچی نے آہستہ اور سیکسی اسٹائل سے اپنا ٹول نیچے گرا دیا اور میں چاچی کی مست گند دیکھ کے حیران ہو گیا.


کیا مست گند تھی بڑی بڑی اور گول گول چوتر دیکھ کر حیران ہو گیا، میرا دل کر رہا تھا کے اب اندر گھس جاؤں اور چاچی کی اس مست گند میں شامل اپنا لںڈ پیل دوں لیکن میں نے اپنے آپ کو کس طرح قابو کیا یہ مجھے پتہ ہے پھر اس سے پہلے میں نے کوئی غلط قدم اٹھاتا میں سیدھا اپنے بیڈ پر جاکے لیٹ گیا. تھوری دیر بعد چاچی وشروم سے باہر نکلی اور پھر مجھے کہا کہ جاؤ جاکے پھریش ہو جاؤ میں ناشتا لے کر آتی ہوں اور پھر میں وشروم میں پھریش ہونے چلا گیا.


جب میں پھریش ہو کر باہر نکلا تو دیکھا چاچی کمرے میں شامل نہیں تھی پھر میں ونڈو پر کھڑا ہو کر باہر بچوں کو کرکٹ کھیلتا دیکھنے لگا اتنے میں چاچی کمرے میں شامل آئی ناشتا لے کر پھر ہم نے ساتھ میں ناشتا کیا اور چائے پی اور کچھ دیر باتیں کرنے کے بعد میرے دوست فیصل اگايا اور چاچی نے مجھے کہا کے فهد بیٹا آج رات کو 8 بجے مےهےند ہے اس لئے رات کو تیار رہنا مینے کہا ہاں چاچی میں تیار رہوں گا آپ پھقر مت کیجئے پھر اچي چلی گئی.


اور پھر پھسےل نے مجھ سے کہا کے وہ بلیو پرنٹ لایا مینے کہا کے تو پھر چلاؤ اس کو اور پھر سی ڈی چلنے پرنٹ دیکھنے لگے دیکھتے دیکھتے مجھے جنسی کا نشہ چڑھ گیا اور مینے اپنا ہاتھ فیصل کی ٹانگ پر رکھ دیا اور پھر تھوڑی دیر کے بعد اپنے ہاتھ سے اس کی ٹانگ کو سہلانے لگا لیکن اس نے کچھ نہیں کہا اور چپ چاپ پرنٹ دیکھنے میں مگن رہا اس کی ٹانگ کو سہلاتے سہلاتے میں اپنا ہاتھ تھوڑا پیچھے لا کے دورے اس کی گند کو سہلا اے لگا لیکن پھر بھی وہ چپ رہا اور پھر میں نے اپنا ہاتھ آگے لےجا کر اس کے نعرے کو تھوڑا ڈھیلا کر دیا تاکہ میرا ہاتھ اس کی شلوار کے اندر جا سکے پھر مینے اپنا ہاتھ پھر پیچھے لےجاكار اس کی شلوار کے اندر ڈال دیا.
بالترتیب ...............................



(¨`·.·´¨) Always
`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &;
(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !
`·.¸.·´ -- Raj sharma
User avatar
rajaarkey
Super member
Posts: 10097
Joined: 10 Oct 2014 10:09
Contact:

میری چاچی نمبر ون -2

Post by rajaarkey »


میری چاچی نمبر ون -2

گتانك سے آگے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،

اور یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اس کی گند پر ایک بھی بال نہیں تھا ساری کلین شیو لگی ہوئی تھی اور پھر میں نے فیصل سے کہا کہ تمہاری گند پر بال کیوں نہیں کیا تم نے خود اتارے ہیں تو اس نے کہا کہ نہیں بچپن سے میرے تمام جسم پر صرف چھوٹے چھوٹے بال ہے کبھی بڑے نہیں ہوئے اور پھر اس نے کہا کہ بس اب چپ رہو اور جو کام آپ کر رہے تھے وہ کرتے رہو یہ سن کر میں خوش ہو گیا اور اس کی گند کو سہلانے لگا سہلاتے سہلاتے مینے اپ نی ایک انگلی اس کی گند میں ڈال دی تو اس نے سسکاری بھری اور پھر وہ اٹھا اور اپنے سارے کپڑے اتار دئے اور مجھے گلے لگا کر مجھے چومنے لگا.


مجھے اس کا چومنا اچھا لگا اور میں چپ چاپ کھڑا رہا چومتے چومتے اس نے میری پیںٹ اتاری اور پھر میری شرٹ اتاری اور مجھے کہا کہ بیڈ پیر لیٹ جاؤ میں بیڈ پیر لیٹ گیا اور وہ میرے اوپر چڑھ کر میرے لںڈ کو چوسنے لگا جب وہ میرے لںڈ کو چوس رہا تھا تو اس وقت اتنا مزہ آ رہا تھا کہ ایسا لگ رہا تھا کہ میں ساتویں آسمان کی سیر کر رہا ہوں. وو میرے لںڈ کو بڑے پیار سے چوس رہا تھا پھر لںڈ چوسنے کی بعد اس نے مجھے کہا کہ اب جلدی کرو میری گند مارو اور وہ گھوڑے کی طرح گھٹنوں پر کھڑا ہو گیا اور میں نے چاچی کی پھیر نہ لولي کریم اٹھائی اور تھوڑی اپنے لںڈ پر لگائی اور تھوڑی اس کی گند پر پھر میں نے اپنا لںڈ اس کی گند کے سوراخ پر رکھا اور ایک ہی جھٹکے سے اس کی گند میں پیل دیا.


اس کے منھ سے ایک سسکاری نکلی اور کہا اوہ آہستہ کرو لیکن مجھ پیر بھوت سوار تھا میں نے اس کی ایک نہ سنی اور زور سے زور سے دھکے مارتا رہا اور اس چودتا رہا تقریبا 14 یا 15 '' میں کی چدائی کی بعد میں اس کی گند کے اندر ہی جھاڑ گیا. جھڑنے کے بعد وہ الٹا لیٹ گیا اور میں بھی اس کے اوپر لیٹ گیا اور میرا لںڈ ابھی بھی اس کی گند میں پڑا رہا. 20 '' میں کے بعد میں اٹھا اور اپنا مردہ لںڈ باہر نکال کر کھڑا ہو گیا اور اپنے کپڑے پہنے اور فیصل کو کہا کہ وہ بھی اپنے کپڑے پہنے تو اس نے اپنے کپڑے پهےن اور ہم باہر چلے گئے گھومنے پھرنے.


شام کو جب ہم واپس آئے تو چاچی نے مجھ سے تیار ہونے کو کہا میں نے جلدی میں نہا کر تیار ہو گیا اور چاچی میں اور فیصل اپنے رشتہ داروں کی مےهےند پر چلے گئے. وہاں پر کچھ خاص نہیں ہوا ایسے ہی ٹائم پاس ہو گیا رات کو 12 بجے ہم وہاں سے واپس آئے اور فیصل اپنے کمرے میں چلا گیا میں اور چاچی مہمان کے کمرے میں چلے گئے چاچی وشروم میں چلی گئی اپنے کپڑے چینج کرنے كےليا مینے دیکھا ک چاچی وشروم میں ہے اور مہمان کے کمرے میں کوئی نهيهے تو مینے مہمان کمرہ دروازے لاک کیا اور وہیں اپنے کپڑے چینج كرديے جب چاچی وشروم سے اپنے کپڑے چینج کرکے اپنی پنک کلر کی نائیٹی پهےن کر باہر مفت بڈ تو مجھے دیکھ کر حیران رہ گئی اور کہا کہ یہ تم نے اپنے کپڑے کس طرح چینج کئے.


مینے چاچی کو بتایا کہ کس طرح چینج کئے تو وہ ہنسنے لگی اور کہا بڑے بدمعاش ہو گئے ہو تم پھر کہا کی چلو ٹی وی دیکھتے ہیں اور یہ کہہ کر چاچی نے ٹی وی ریموٹ اٹھایا اور جیسے ہی ٹی وی کو آن کیا وہی بلیو پرنٹ چلنے لگی اور یہ دیکھ کر میرے ہوش اڑ گئے اور چاچی نے میری طرف دیکھ کر کہا هممممم تو یہ حال ہے صاحبزادے کے میں لٹل سوان دیا تو پھر چاچی نے کہا کہ چلو اب ہم بھی یہی نظر آئے گا میں نے نے کہا چاچی آپ یہ کہ اے دیکھ سکتی ہو تو چاچی نے کہا کہ کیوں بھائی جب آپ لوگ یہ دیکھ سکتے ہیں تو کیا ہم نہیں دیکھ سکتے.

مینے کہا ٹھیک ہے آپ کی مرضی تو چاچی نے آپ کی مرضی کیا تمہیں بھی میرے ساتھ بیٹھ کر یہ دیکھنا ہوگا اکیلے میں مجھے مزہ نہیں آئے گا میں نے بھی خوش ہو گیا اور چاچی کی ساتھ بیٹھ کر بلیو پرنٹ دیکھنے لگا اس وقت لےسےبين سین چل رہا تھا دو لڑکیوں کے ایک. دوسرے کو كسسگ کر رہی تھی اور ایک. دوسرے کی بوبس دبا رہی تھی كسسگ یہ دیکھ کر میں گرم ہو گیا اور چاچی کی طرف دیکھنے لگا تو چاچی نے مسکرا کر میری طرف دیکھا اور ا ہا کہ مجھے نہیں ادھر دیکھو پھر میں بلیو فلم دیکھنے لگا اور دیکھا کہ دونوں لڑکیوں 69 پوزشن میں ہیں اور ایک دوسرے کی چوت کو چاٹ رہی ہے اور انگلی اندر باہر کر رہی ہیں.


یہ دیکھ کر میں اور گرم ہو گیا اور آپ کی آگ بجھانے چاہتا تھا پھر مینے چاچی سے کہا کہ چاچی کیا آپ مجھے اپنی برا دو گی مجھے اپنا کام کرنا ہے تو چاچی نے کہا کہ میں یہاں صرف دو چولی لیکے آئی ہوں ایک برا میں نے شام دھو کی شوكھنے کی لئے رکھی تھی اور دوسری نے اب پہنی ہوئی ہے لیکن آپ پھقر مت کرو جو چولی میں نے پہنی ہوئی ہے وہ میں تمہیں اتار کے دیتی ہوں اور چاچی نے میرے سامنے اپنی نائیٹی اتاری اور میں چاچی ا حکم خوبصورت جسم دیکھ کر حیران رہ گیا چاچی نے بلیک برا اور بلیک پنٹی پےهےن رکھی تھی.



پھر چاچی نے آہستہ سے اپنے ہاتھ پیچھے لے جاکر اپنی برا کے ہک کھول دئے اور میرے سامنے اپنی برا اتاری اور اپنے بوبس کو ننگا كرديا آئی ہائی کیا مست بوبس تھے چاچی کی بڑے بڑے گول گول ان کسی ہوئی پنک نپل دل کر رہا تھا کہ اب چاچی کے بوبس پکڑ ان کو دباو اور چوسو واہ کیا نزارا تھا پھر چاچی نے مجھ سے کہا تم کیوں تکلیف کرتے ہو میں تمہارا یہ کام كردےت ہوں پھر چاچی نے میرا پاجاما پنے ہاتھ سے اتارا اور میرے تنے ہوئے لنڈ کو اپنے ہاتھ میں لے کر ایک بار اپنے ہاتھ کو اوپر سے لے کر نیچے تک لے گئی اوئے پھر اپنے برا کو میرے لںڈ پر آہستہ اور آرام سے لپیٹ اور پھر میرے لںڈ سہلانے لگی اور موٹھ مارنے لگی.


چاچی کی رفتار آہستہ آہستہ بڑھتی گئی جب چاچی زور سے میرے لںڈ پر اپنا ہاتھ اوپر نیچے کر رہی تھی تو چاچی کے بوبس اوپر نیچے ہل رہے تھے اور مجھے بوهوت اچھا لگ رہا تھا اور میں چھوٹنے کی قریب آتا گیا دوستو کیا مذاق آرہا تھا بس پوچھو مت پھر تقریبا 20 '' میں کے بعد میں پھارگھ ہو گیا لیکن میرا لںڈ ابھی بھی کھڑا تھا پھر مینے چاچی سے کہا چاچی تھك یو تو چاچی نے کہا کوئی بات نہی يور ویلکم پھر مینے چاچی سے السلام نے لںڈ کی طرف اشارہ کر کے کہا چاچی دیکھو نا یہ اب بھی کھڑا ہے تو چاچی نے کہا کہ دوسرا راؤنڈ ہو جائے کیا تو مینے چاچی سے کہا ضرور لیکن اب آپ کی چولی تو خراب ہو گئی ہے اب مجھے اس سے مذاق نہیں آئے گا تو چاچی نے کہا کوئی بات نہی میری جاںگھیا پڑی ہے نا.


اور یہ کہہ کر چاچی نے اپنی پیںٹی اتار دی میں چاچی کی مست چوت دیکھ کر حیران رہ گیا کیا چوت تھی پھر چاچی نے میرے لںڈ سے اپنی برا خارج اور پھر میرے لںڈ پر آپ کے جاںگھیا رولڈ لیکن میں نے چاچی سے کہا کہ چاچی اب ان سے مزہ نہیں آرہا اب آپ اپنے ہاتھ سے کرو تو چاچی ہنسنے لگی اور کہا هممم ابھی ہمیں صاحبزادے کی بھی باتیں ماننی پڑے گی اور میرے لںڈ کو اپنے ہاتھ میں پکڑا اور زور سے دبایا تو میرے منھ سے سسکاری نکل پھر چاچی آہستہ آہستہ میرے لںڈ کو سہلانے لگی اور پھر چاچی کی رفتار تیز ہوتی گئی اور پھر تقریبا 30 منٹ کی محنت کے بعد میں چھوٹ گیا اور میرا ڈھیر سارا کم چاچی کے ہاتھو کو لگ گیا.

پھر چاچی وشروم میں چلی گئی اپنے ہاتھ دھونے کے لئے اور تھوڑی دیر کے بعد آئی اور اپنيشلوار اٹھا کر اس سے میرا لںڈ صاف کیا اور کہا کہ چلو اب سو جائے پھر ہم اپنی اپنی جگا جاکے سو گئے ........ ............


پھر آدھی رات کے قریب 3:00 بجے میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ چاچی کی نائیٹی اس کے گھٹنوں کے اوپر تھی اور اس کی جاںگھے صاف دکھ رہی تھی انہیں دیکھ کر میرا لںڈ کھڑا ہو گیا اور میں اپنے آپ کو روکنے کی بوهوت کوشش کی لیکن میں اپنے آپ کو نہیں روک پایا اور چاچی کی جاںگھو کو سہلانے لگا سہلاتے سہلاتے نے چاچی کی نائیٹی تھوڑی اور اوپر کی تو چاچی کی مست چوت میرے آنکھوں کی سامنے آ گئی چاچی کی مست چوت دیکھ کر میرا لںڈ سانپ مسٹر طرح پھن اٹھانے لگا اور میں نے اپنا لںڈ باہر نکال کر چاچی کے پاس لیٹ کر اپنے لںڈ کو چاچی کی چوت کے دروازے پر رکھ کر آہستہ آہستہ اپنے لںڈ کو چاچی کی چوت پر رگڑ نے لگا رگڑتے رگڑتے مجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ میں کب چاچی کی چوت کے اپر پھارگھ ہو گیا اور جیسے ہی میں پھارگھ ہوا چاچی نے کروٹ لے کر اپنا منھ میرے پاس کر دیا. دوستو کہانی ابھی باقی ہے آپ کا دوست راج شرما
بالترتیب ..................




(¨`·.·´¨) Always
`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &;
(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !
`·.¸.·´ -- Raj sharma
User avatar
rajaarkey
Super member
Posts: 10097
Joined: 10 Oct 2014 10:09
Contact:

میری چاچی نمبر ون -3

Post by rajaarkey »


میری چاچی نمبر ون -3


گتانك سے آگے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،


ایک لمحے کو تو میں ڈر گیا اور مجھے لگا کہ چاچی جاگ گئی ہے لیکن نہیں چاچی ابھی تک سو رہی تھی اب چاچی کے بوبس نائیٹی کے اندر میرے منھ کے بالکل سامنے تھے میرے اور چاچی کے بوبس کا فاصلہ تقریبا 3 یا 4 انچ کا تھا پھر میں نے اپن ہاتھ آہستہ سے چاچی کے بوبس پر رکھ کر بوبس کو تھوڑا دبایا ہائی کیا نرم بوبس تھے اتنا مزہ پھر مینے چاچی کے بوبس کو دبانا جاری رکھا میں اپنے ہاتھو سے چاچی کے بوبس دبا رہا تھا اور اپن آنکھوں سے چاچی کو دیکھ رہا تھا پھر مینے چاچی کے بوبس کو نائیٹی سے باہر نکالا.



چاچی نے اس وقت اپنی برا نہیں پہنی تھی اور پھر میں نے چاچی کی نپل کو اپنے منھ میں لے کر چوسنے لگا چوستے چوستے مجھے اتنا مزہ آیا کہ میں نے اپنی چاچی کی نپلس کو ہلکا سا کاٹ لیا تو چاچی کی منھ سے سسکاری نکلی تو میں ڈر گیا اور فوری طور پر پیچھے ہٹ گیا اور اسی وقت چاچی اٹھ گئی اورمجھے دیکھ کر کہا کیا بات ہے تم جاگ رہے ہو میں نے کہا ایسے ہی بس نیند نہیں اراهي تو چاچی نے کہا کوئی بات نہی میرے ساتھ سو ک او نیند آجائے گی مجھے اور کیا چاہیے تھا میں نے پھٹے پھٹ چاچی کے ساتھ لیٹ گیا پھر اچانک چاچی کی نظر اپنے بوبس پر گئی اور مجھے کہا یہ دیکھو نا یہ کیسے باہر نکل آئے ذرا انہے اندر کردو.


پھر مینے چاچی کے بوبس کو پکڑ کر ان کو چاچی کی نائیٹی کے اندر ڈال دیا پھر چاچی نے مجھے کہا کہ میری چوت میں شامل کچھ پانی سا لگ رہا ہے ذرا دیکھو تو صحیح کیا ہے مجھے یہ سن کر بوهوت مزہ آیا کہ چاچی اب مجھ سے اپنی چوت کا چیک اپ کروا رہی ہے پھر میں حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ چاچی کی چوت پر میرا کم لگا ہوا ہے لیکن میں ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے میں چاچی کی چوت کو دیکھنے کی کوشش کرنے لگا لیکن کمرے میں اندھیرا تھا صرف تھوڑی سی ہلکی ہلکی روشنی تھی اس لئے میں چاچی کی چوت کو صحیح طرح سے نہیں دیکھ سکا.

پھر مینے چاچی سے کہا کہ چاچی اندھیرے کی وجہ سے صحیح نظر نہیں آرہا تو چاچی نے کہا لائٹ آن کر کے دیکھ لو پھر مینے لائٹ آن کی اور چاچی کی چوت کو دوبارہ دیکھنے لگا کیا چوت تھی چاچی کی پھر مینے چاچی سے کہا کہ یہ آپ کی چوت کا پانی ہے تو چاچی نے کہا کہ اچھا میں اسے صاف کر کے آتی ہوں پھر چاچی وشروم میں چلی گئی اپنی چوت کو صاف کرنے کے لئے چوت کو صاف کر کے جب چاچی باہر نکلی تو ان کا پاؤں پھسل گیا اور وہ پیٹھ کے لی زمین پر گر گئی یہ دیکھ کر میں نے جلدی سے چاچی کے پاس گیا اور ان کو اٹھا کے چاچی کو بیڈ پر لٹایا تو چاچی نے مجھ سے کہا کہ بوهوٹ درد ہو رہا ہے پیٹھ میں کیا آپ تھوڑی سی تیل کی مالش کرو گے میں نے کہا ہاں اور ڈریسنگ ٹیبل سے تیل کی بوتل اٹھا کے چاچی کے پاس گیا.


تو چاچی نے مجھ سے کہا کہ میری نائیٹی اتارو پھر پیٹھ پر مساج کرو پھر مینے چاچی کی نائیٹی اتار دی اب چاچی میرے سامنے بالکل ننگی تھی چاچی کا یہ خوبصورت جسم دیکھ کر میرا لںڈ پھر سے کھڑا ہونا شروع ہو گیا لیکن میں نے اپنے آپ کو سنبھالا اور چاچی کی پیٹھ پر تیل کی مالش کرنے لگا میں چاچی کی پیٹھ کی مالس کر رہا تھا لیکن دیکھ اس کی گند کو رہا تھا کیا مست گند تھی ہائی دل کر رہا تھا گھسا دوں اپنا لںڈ چاچی کی ج دی میں پھر آہستہ آہستہ چاچی کی واپس مساج کرتے کرتے میں نیچے آتا گیا اور آکر چاچی کی گند مساج کرنے لگا چاچی کی گند مساج کرتے کرتے میں نے اپنی ایک انگلی چاچی کی گند کے ہول میں ڈالی تو چاچی کے منھ سے سسکاری نکلی اور مجھ سے کہا پلذذ اور کرو بوهوت مزہ آرہا ہے.


پھر مینے اپنی انگلی چاچی کی گند میں ڈالنا شروع کر دی اور چاچی سسسسسس اوهه اهه کی آوازیں نکلنا شروع کردی تقریبا 20 '' میں تک یہ سلسلہ جاری رہا پھر چاچی نے کہا کہ اب میرے سینے پر تھوڑی سی مساج کر دو اور سیدھی ہو کر لیٹ گئی پھر مینے ایک نظر چاچی کے بوبس کو دیکھا وہ بوهوت کسے ہوئے تھے اور بوهوت ٹائیٹ تھے اور میں چاچی کے بوبس کو دیکھتا ہی رہ گیا پھر مینے تھوڑا سا تیل چاچی کی چیسٹ پر سجدہ اور تھوڑا سا اوبس پر بھی گرا دیا پھر میں ایک ہاتھ سے چاچی کی چیسٹ مساج کر رہا تھا اور دوسرے ہاتھ سے چاچی کے بوبس کو مسل رہا تھا اور چاچی سسسسس هي اوہ اممممم اهه کی آوازیں نکال نے لگی.


پھر تھوڑی دیر کے بعد میں نے چاچی کے دونو بوبس کو دونوں ہاتھو سے دبانے لگا دباتے دباتے نے چاچی کے بوبس کو چوسنا شروع کر دیا پھر چاچی کے بوبس کو چوستے میں نے اپنے ہونٹ چاچی کے گرم اور نرم ہوںٹھو پر رکھ دئے اور پھر چاچی نے مجھے اپنے سے لپٹا لیا اور بڑے جوش سے كسسگ کرنے لگی میں نے اپنی زبان چاچی کے منھ میں ڈال دی وہ میری زبان کو چوسنے لگی پھر اس نے اپنی زبان میرے منھ میں ڈال دی اور میں چاچ مسٹر کی زبان چوسنے لگا پھر میں چاچی کے نچلے ہونٹ کو چوسنے لگا اور وہ میرے بالا ہونٹ کو چوسنے لگی اسی طرح 40 '' میں تک كسسگ کا سلسلہ جاری رہا.


کبھی ہم فرانسیسی کس کرتے کبھی لپلوكك كسسگ کرتے پھر چاچی نے میرے سارے کپڑے اتار دئے اؤر میرے لںڈ کو پکڑ سہلانے لگی اور میں چاچی کے بوبس کو دوبارہ چوسنے لگا پھر تقریبا 15 '' میں کے بعد میں اٹھا اور چاچی کی گند کے نیچے دو تکیے رکھ کر چاچی کی ٹاںگے آپ کںدھو پر رکھ دی اور اپنے لںڈ کو چاچی کی چوت کے ہال پر مقرر کر کے ایک ہی جھٹکے میں اپنا لںڈ چاچی کی چوت میں جڑ تک ڈال دیا چاچی کے منھ سے ہلکی سی سسکاری اكلي اور مجھ سے کہا تیز تیز کرو جلدی.
اب مجھ سے اور برداشت نہیں ہوتا اور میں چاچی کو چودنے لگا اور چاچی ااهه ييياهه اوهه امممم سسسسسس اوو پھووككككك ههاانن ههاانن کی آوازیں نکالنے لگی پھر تقریبا 30 '' میں کے بعد میں چاچی اندر ہی پھارگھ ہوگیا اس دوران چاچی 4 بار پھارگھ ہوئی تھی پھر اس دن کے بعد یہ ایک کبھی نہ perfecting کے ہونے والا سلسلہ شروع ہوا چوت مارنے کے ساتھ ساتھ میں نے چاچی کی گند بھی ماری جیسا کہ میں نے آپ کو بتایا تھا کہ میرے اچا چاچی کی کوئی اولاد نہیں تھی اس لئے چاچی نے مجھ اپنا بچہ پیدا کروایا چاچی کو تو پتہ ہے کہ یہ بچہ اس کا میرا ہے لیکن چچا کو یہ پتہ نہیں کہ یہ بچہ میرا ہے.


وہ میرے بچے کو اپنا بچہ سمجھتے ہے لیکن جب چچا میرے بچے کو مار دیتی ہے تو مجھے اتنا غصہ آتا ہے کہ دل کرتا ہے کہ چچا کو روكو اور کہوں کہ تمہاری ہمت کیسے ہوئی میرے بچے کو قتل کرنے کی لیکن کیا کروں مجبور ہوں. تو دوستو یہ کہانی یہی perfecting کے ہوتی ہے پھر ملیں گے ایک اور نئی کہانی کے ساتھ اس وقت تک کے لئے روانہ خوش دوست راج شرما
ختم




(¨`·.·´¨) Always
`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &;
(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !
`·.¸.·´ -- Raj sharma
User avatar
naik
Gold Member
Posts: 5023
Joined: 05 Dec 2017 04:33

Re: Meri chachi number one-میری چاچی نمبر ون

Post by naik »

super hot kahani
Post Reply