Baarish ka aanand

Post Reply
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Baarish ka aanand

Post by rangila »

Baarish ka aanand


میں نے اپنی ایک آپ بھی آپ کو سنائی تھی جب ایک شادی تو میں نے سوچا کہ جب شئیر کر ہی لیا ہے تو باقی باتیں بھی بتاتی ہوں جنہوں نے میری پہلی آپ بتا نہیں پڑھی ان کے لئے عرض ہے کہ نا چین کو رضا کہتے ہیں میرا تعلق کراچی، پاکستان سے ہے اور میں اپنی زندگی کے ۲۲ پرس و بیٹھ کر چکا ہوں آج جو میں واقع آپ کو ستانے جارہا ہوں وہ پچھلے سال بارشوں کا ہے جوکہ میری پڑوس کی ایک پری اور میرے تعلق ہے. ما را همرگی کے آخر سے دوسرا ہے ستارے برابر والے گھر میں ایک انکل اور ان کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹے پوشتل نیلی رہتی ہے۔ ان کا گھر کی کا آخری گھر ہے جس
کے بعد چوڑی روڈ ہے اور اس کے بعد خالی گراونڈ ہے۔ ہمارا گھر ڈبل اسٹوری ہے جب کہ ان کا ستقل ان کے والد تو مین کے آفس گئے شام کوتی لوٹتے ہیں۔ بھائی صاحب کو دوستوں سے فرصت نہیں ملتی، ان کا نام و نشان ہے اور رہی تھی پریاں جن کے تمام بالترتیب زرمین ، نشین اور ناز نمین ہیں، زرین میری ہم عمر ہے اور باقی دو باتیں ایک دو سال چھوئی ہیں ان تینوں کی عادت ہے کہ شام کے بعد وہ سارا وقت پت پڑی رہتی ہیں بھی کچھ کھیل رہی ہوتی ہیں بھی پڑھائی کر رہی ہوتی ہیں بھی کچھ تو بھی کچھ میرے بہت سے ان کی چوت صاف نظر آتی ہے مگر میں ہم انہیں چھت کی دیوار پرگی سمٹ کی جالی کے درزوں سے اکثر دیکھتا ہوں مگر بس چند منٹوں کے لئے اس کی وجہ یہ ہے کردار میں مجھے بہت اچھی لگتی ہے اور دن میں ایک بار اس کا و بیدار کر کے مجھے بہت سکون ملتا ہے۔ گو کہ اس پر سے نظریں بنانا بہت مشکل کام ہے مگر کیا مجھے ایک دن ہوا یوں کے موسم بہت اچھا تھا گہرے بادل چھارہے تھے اور بارش کا ہونالاتی نظر آنے لگا تھا اور ہوا بھی کچھ ایمانی تقریباکی کے موسلا دھار بارش شروع ہوگئی، میں چھت پر بارش کے مزے لے رہا تھا اور ہل رہا تھا، بی خیالی میں میں ان کی سائٹ پر چلا گیا وہ تینوں بھی چھت پر بارش کے مزے لے رہی تھیں اور فرنٹ کی ویار پر پتھر کے گلی میں تھا کہ رہی تھیں میں اور اپنے بیٹے یا اگر ان کی نظر مجھ پر پڑ جاتی تو وہ لازمی بینچے چلی جاتیں اور ان کی بھی جوانی کے الار نے میرے ہاتھ سے نکل جاتے میں نے جوانی سے دیکھا تو سامنے کا منظر میرے ہوش اڑ ادینے کے لئے کافی تھا زرین دیوار پرگوشیاں رکھے چہرے کو دونوں ہاتھوں میں لئے روڈ پر چوں کو کیا دیکھنے میں کی تھی اور اپنی بہنوں سے باتیں بھی کر رہی تھی اس نے گلابی رنگ کا
Lawr کا سوٹ پہنا ہوا تھا اور اندر panityBral کپڑے گیلے ہونے کی وجہ سے اس کے جسم سے بری طرح چپک گئے تھے۔ یوں سمجھیں کہ میرے سامنے ایک پر ہوتا لڑکی کھڑی تھی جس کی کھال گائی ہو اصل میں ہماری چھت پر کوئی آتا ہی نہیں ہے۔ اور ان کے سامنے اور پیچھے کے گھر خالی پڑے ہیں۔ اس لئے اسے کیا تم کی تک نہیں تھی مگر جالیوں کی بھی آنکھیں ہوتیں ہیں میشاید اسے نہیں بچا تھا اس کا جسم پانی بہنوں سے کافی مجرا ہوا تھا اور کافی سیکسی دکھتا تھا۔ گراتن سیکسی بی میں نے بھی نہیں سوچا تھا اس کی بار اس کی کمر سے کم از کم بھی دونوں طرف تقربیان تیار کی ہوئی ہوگی اور اس کے دونوں کو بے حیران کن حد تک بلکل گول تھے۔ یہاں تک کے پیچھے کی طرف بھی بلکل گولائی میں باہر نکلے ہوئے تھے۔ اور اس کے گواہوں کے میچ میں ایک ڈارک لائن اس بات کا واضح ثبوت تھا اس کی گہرائی بھی کافی ہے۔ میں کٹکی باندھے اسے دیکھ رہا تھا اور یہ تو آپ کو بھی پا ہو گا کہ لڑکیوں کی سکس سینس اس معاملے میں کافی تیز ہوتی ہے ان کو پتا چل جاتا ہے کہ انہیں کون اور کہاں دیکھ رہا ہے وہ ایک دم کے مرگئی اور سب کی نظریں سیدھی اسی جبکہ پرگڑیں جہاں میں چھپا دیا تھاوہ آئی اچانک مری کے میں ہڑ بڑا کر نیچے گر پڑا اور ایک لمحے کے لئے گھر گیا پھر مجھے اپنے آپ پر بہتی
۔ آئی کہ میں تو جالی کے پیچھے بیٹھا ہوں اس کے گھرے
تو ہماری جالی کے پار دیکھتا ہی نہیں ہے۔ میں لیا تو وہ دیوار سے ٹیک لگا کر کھڑی ہوئی کی گئی میں بھی دیکھ رہیں گی اور او را در نظریں بھی گھما رہی تھی اسے کچھ نہیں آرہا تھا کہ اسے کون دیکھ رہا ہے اور کہاں سے اس نے کوئیاں دیوار برای اکائی ہوئی تھیں جس کی وجہ سے اس کے بریسٹ بلکل واضع ہورہے تھے اور ویسے بھی اس کا ہم پرا ربانی کھر ہاتھا اس کے بریسٹ ہمیشہ تھے ہونے کی رکھتے تھے مگر میں سمجھتا تھا کہ Bra کا کمال ہوگا مگر اس کے بریسٹ اس وقت Braمیں نہیں تھے مگر بالکل تنے ہوئے تھے میں اس
Conti...Page 2
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Baarish ka aanand

Post by rangila »


کے بریسٹ دیکھ کر بے انتہا حیران تھا کیوں کے آنے تک میں نے اتنے تنے ہوئے بریسٹ نہیں دیکھے تھے اس کے بریسٹ کوئی چھوٹ نہیں تھی آپ یوں سمجھیں کے خربوزے کے سائز سے تھوڑے بڑے ہی ہوں گے ۔ براون تیل اور اس کے اطراف میں بالکل گول براؤن دایر و میرا دماغ خراب کرنے کے لئے کافی تھا میرا پوراطق خشک ہو چکا تھا میرا جسم بارش برسنے کے باوجود بے انتہا گرم ہور با ما بانڈ نا جانے کب سے کھڑا تھا اور خواری کی شدت کی وجہ سے ہلکے ہلکے ہل رہا تھا وہ تنگ آ کر دوباره دیدار کی طرف مڑگئی. اس دفعہ اس کی شرٹ اس کے والوں کے نہ میں اندر چلی گئی اس کے بڑے بڑے گول کھولنے میرے سامنے بلکل ننگے تھے میرا بس نہیں چلا کہ میں اسی وقت اس کی چھت پر کود جاتا اور اس کی گانڈ میں انٹ
حسادیتا. مجھے پانی نہیں پایا ا ب میرا ہاتھ لنڈ پر چلنا شروع ہو گیا میں نے شورٹ پہنا ہوا تھا جے کو اوپسا گرانڈ کو سہلانے میں لگا ہوا تھا بارش کافی بلی ہوئی تھی مگر میں بارشوں میں ٹھنڈا ہونے کے بجائے گرم ہو چکا تھا اور مشت ترقی میں لگا ہوا تھا اور قصور میں اس کے جسم پر کسنگ کر رہا تھا و کچھ دیر میں نیچے جانے کے لئے مری میں نے ہاتھ کی اسپیڈ تیز کردی میں اس کے نیچے جانے سے پہلے ہی فارغ ہو جانا چاہتا تھا تا کہ قصور کا مزہ بھی خراب نا ہو جیسے ہی میں چھوٹنے کے قریب ہوا میں نے لنڈ کا منہ چالی سے لگا دیا اور ساری منی ان کی چت پہ گری میں وہ ہیں دیوار سے ٹیک لگا کر بیٹھ گیا کیونکہ وہ سیڑھیوں پر اترنے لگی تھی میرادهای نمدی طرح خراب ہورہا تھا انڈ کھڑاکا کر اتھا. اس کا جسم تھا تو اتنا خوار کرنے والا کہ میں ہار میں بھی کوئی آدی ٹھنڈا نہ ہو اس کو دیکھے اور دوبارہ اس کی مارنے کی امنگ جاگا نے ہمیں اس کوحقیقت میں چودنے کا کوئی طریقہ سوچ رہا تھامگر کچھ
مجھ نہیں آیا دوسرے ون اتفاق سے بیان کیا کہ یار دل میں گیم کھیل رہا تھا لائٹ چلی گئی تو کپیوٹر میں کوئی مسئلہ آ گیا ہے میں اس کے گھر گیات پتا چلا گراقب ایدا پر از گیا ہے اور اسکرین ریزولیشن مونیٹر سے نہیں کر تی۔ یہ دیکھ کر ایک خیال جھماکے سے میرے دماغ میں آیا میں نے
سے کہا کہ یا روند و خراب ہوگئی ہے دوبارہ انسٹال کرنی پڑے گی میں کال کروں گا آج مجھے کام سے جانا ہے۔ اصل میں دوسرے دن وقت تھا اور دور میں صرف پیر اور بد ده ویا نے جاتی تھی ) ہوا کہ چلیں ٹھیک ہے مگرکل میں نہیں ہوں گا مگر ابھی ہوں گی آپکل ٹھیک کردیا۔ ویسے تو ان کے گھر میں آتا جاتا رہتا تھا کپیوٹر کے چکر میں اور سب سے بات چیت بھی تھی مگر جب ان کے ابا ہوتے تو کوئی بہن سامنے نہیں آتی تھی دوسرے دن تک کا ٹائم کیسے کنایہ میں بتا نہیں سکتا۔ دوسرے دان یا بچے ہی میں اس کے گھر گیا ظاہر ہے زر مین نے تین درواز کھولا بولی میں ہوئی آپ کی ؟ اس نے لال رنگ کی شورت میں اورٹراوزر پہنا ہوا تھا جو کہ ہمیشہ کی طرح فلا تھا اور اس کے جسم کے نشیب و فراز کو اجاگر کر رہا تھا۔ بالوں کو اٹھا کر ایک بینڈ لگایا ہوا تھا اس کے باوجود اس کے سیاہ کے بال اس کی کمر کو چھورہے تھے۔ بی بی میں وہ ایسی لڑکی ہے جس پر شاعری کی جاسکتی ہے۔ میں نے آنکھوں میں تشابھارا اور ایک پیار بھری مسکراہٹ اس کی طرف اچھال دی تھوڑ اساچوئی مگر کوئی توجہ دیئے بغیر آگے بڑھ گئی میں کرنے میں بیٹا تو وہ جوں لے آئی یو لیکل کیوں نہیں آئے میں نے صاف گوئی سے کام لیتے ہوئے کہا کہ تم سے ایک پر کام تھا اس لئے تم سے اکیلے لنا قا بولی۔ مجھ سے میں بھلا تمہارے کس کام آ سکتی ہوں؟ ہاتھ کے اشارے سے میں نے اس کو اپنے پاس بلایا اور بولا جو میں کہوں غور سے سننا بولی ہاں میں تھوڑی دمی که نامت نہیں ہو پارہی تھی کہ کیا بولوں پھر آخر ایک دم میں نے کہا تم چت پرمل کپڑوں کے بغیر کیوں نہارہی تھیں وہ میری بات سے چلی گئی اس کی آنکھیں حیرانی سے پھٹی ہوئی تھیں انک انکل کر بولی تو وہ م گ
ر کیسے؟ میں نے اسے پوری کہانی سنا دی اور بتایا کہ مجھے جب سے اچھی لگتی ہو جب سے میں نے تمھیں دیکھا ہے اور میں اگر تم کو اس طرح پ پ کر دیکھتا ہوں میرا بس نہیں پتا کتمھیں ہمیشہ کے لئے اپنا بنا لوں. و ایرانی اور پریشانی کے ملے جلے احسان کے ساتھ مجھے دیکھ رہی تھی. پھر کوئی اپنا ایک بات بتاو تم کو مجھ میں کیا اچھا لگتا ہے میں نے کہا کہ سب کچھ یہ کہ دوں جو ہوا دیکھا جائے گامیں نے کہا جب بھی میں تمھیں دیکھتا ہوں میرادل کرتا ہے کہ میری بانہوں میں ہو اور انہیں
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Baarish ka aanand

Post by rangila »


عجیب سا احساس ہوتا ہے گری کی گئی ہے میرا دل کرتا ہے کہ میں تمھارے ساتھ بیس کروں گر تھا راتواره این مقام نہیں ہوگا میرا وعدہ ہے. پہل تو دو زرداری سے بھی جس پر میں حیران ہوا کہ بارہ کیا قصہ ہے پھر بولی اول بات تو تمھارا اور ہمارا خاندان الگ الگ ہے اس لئے ہم بھی ایک ہونہیں۔ سکتے اور جسم کی چاہت میں بھی کسی کو مت اپنانا اور دوسری بات یہ کہ میں تمھاری ہوسکتی ہوں تمہیں اپنائے بغیر اور میری گود میں سر رکھ کر لیٹ گیا اپنی انہیں اس نے میری گردن میں ڈال دیں اور اپنی بڑی بڑی آنکھوں کو میری آنکھوں میں ڈال کر دیکھے گی یہ سب میرے نکات سے بلکل مختلف تھا۔ میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ اتنی آسانی سے دو رازی ہو جائے گی آج پہلی بار میں اسے اتنا قریب سے دیکھ رہا تھا اس کی آنکھوں میں بلا کی چکی تھی۔ پر میرے ہونٹ جن پرانی لال رنگ کی لپ اسک لگائی ہوئی تھی آپ یہ جھیں کہ اس کے ہونٹ بلکل الشور پیچھے ہیں میرے خیال سے بر۹۹ گورا رنگ گالوں میں پڑ تاڑتال اور اس کی بھنویں قدرتی طور پراسیکی کمائی تھی کے کسی کے دل پر بھی کاری ضرب لگا سکتی تھی. اس نے مجھے اپنے قریب کرنا شروع کی اور میرے ہونٹوں سے بس تھوڑے فاصلے پرژک کر بولی اور ایک بات بتائوں میں کنواری نہیں ہوں اب حیران ہونے کی باری۔ میری تھی، میں نے پوچھا کیسے؟ پولی بعد میں بتائیں گی اور مزید کچھ کہے میرے ہونٹوں پرکسنگ شروع کر دی اس کے ہونٹ میرے ہونٹ ہے
گئے ہوں گے اور مجھے جیسے کرنٹ لگا میں نے اسے اپنی بانہوں میں بھر لیا اس کا جسم اتمانزم اور سکی تھا کہ اس پر ہمیں ہاتھ ملتا ہی نہیں تھا وہ انتہائی بے سال سے کسنگ کر رہی تھی اور ایسا لگتا تھا کہ پہلے بھی اس نے کنٹنگ کیا ہی نہیں ہم نے بہت دورکنگ کی ہوگی یہاں تک کہ ہمارا سانس پھولنے لگا مجھے اگر اسے کسنگ کرنے میں اتنا مزہ آرہا تھا کہ شاید اس سے پہلے بھی نہیں آیا ہوگا مجھے جب تھوڑا ہوش آیا تومیں نے آہستہ سے اپناہاتھ اس کی میں میں ڈال میں تھا کہ وہ ایک دم کسنگ کرتے کرتے رک گئی ہوئی زکو کمرے میں چلو میں نے اسے گود میں اٹھایا اور کمرے
میں لے گیا اس کا کرم کافی اچھا تھا۔ بہت خوبصورتی سے ڈیکوریٹ کیا ہوا تھا کمرے میں لے جاتے ہی اس نے مجھے بیڈ پر دھکا دیا اور میرے اوپر چڑھ کر دی گئی اس کے گواہوں کا سینٹر میرے لنڈ پر تھا جس کی گہرائی اور گری مجھے صاف محسوس ہورہی تھی اس کے دونوں ہاتھ میرے سینے پر تھے میں اسے پیار بھری نظروں
سے دیکھ رہا تھادی ہی اتنی اچھی، ایک دم وہ مجھ پر بھی میرے سر کو اپنی بانہوں میں لیتے ہوئے کس کس کے کین کرنے کی میں نے بھی اسے ای بانہوں میں لے لیا اس کے بڑے بڑے بریت جب میرے سینے سے لگے تو مجھے میں گھیبی آگ لگا رہے تھے خوارتر میں پہلے ہی بہت تھا مگراب سب کچھ میرے بس سے باہر ہونے لگا تھا اس کے نپل تھے اپنے سینے پرسوں ہورہے تھے گو کہ وہ مجھے جانور ہنے پر مجبور کر رہے تھے اور میں اس سب کا بدلہ اسے زور زور سے کسنگ کرتے ہوئے تار ہاتھ میرے ہاتھ اس کی میں کی زپ کو آہستہ آہستہ میچ کھر کا رہے تھے زپ کھلے ہی اس
نے اپنی میں چیکس کا دی اور میں نے پائوں سے اس کی میں آتا یکی دو بہت تیزی سے میرے شرٹ کے بین طول رہی تھی مگر اسکے ہونٹ مسلسل اپنا کام کر رہے تھے میں نے ہی کیا رائوزر کو چمکایا تو وہ بالکل آرام سے کچھ ہوتا چلا گیا میں نے دونوں ہاتھوں سے اس کے بڑے بڑے
کولہوں پر ہاتھ پھیرنا شروع کردیا آہستہ آہستہ ایسا لگ رہا تھا کہ وہ خوار ہو نے کیا ہے وہ میری گردن پر کان پر کندھوں پر بے تابی سے کسنگ کر رہی تھے اور بھی ہلکی سسکاری کی ساتھ کبھی بھی دانت کا سنے لگی تھی میں نے اس سے کہا کا اب کپڑے تو پورے اتار لو وہ ایک دم کھڑی ہوئی اس نے اچاٹ او ر گھما کر پینا میری پینٹ کو پانچویں سے نکالا ہیٹ ادورز پ میں پہلے ہی کھول چکا یا وائی پینٹ اتارنے کی گئی تھی کہ میں نے ایک دم
کر اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا کہ اس طرح اگر اتنی قیمتی اور آنکھوں کو خیرہ کرنے والی چیز احیا نک سامنے کروئی تو ہوسکتا ہے کہ میں اس کی تاب نہ لا سکوں اس لئے مجھے کرنے دو میں نے اسے دوبارہ بستر پر لٹا دیا اور اس کی گردن پرکسنگ کرنے لگا اس کے ہونٹ تھے ہی اتے ایتھے کہ انہیں سکتا پر اس کے بریزر پر سے ہی اس کے بریٹ آہستہ آہستہ سہلانے لگا پر میں کتنگ کرتا کرتا مچانے لگا میرامن سی کے موں کے ان میں تھا اور
Conti... Page 4
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Baarish ka aanand

Post by rangila »


میں اوپر سے بین زبان پھیرنے میں لگا ہوا تھا میں نے اس کے پیچھے ہاتھ ڈال کر اس کے BRA کا مک کولا اور دانت سے پکڑ کر کھینچا کر اتار و یا اس کے سے دیکھ کر میں پاگل ہو گیا مجھے اپناحق تک خشک ہوتا ہوا ہوں جو میری آنکھیں حیرانی سے پھٹی ہوئی تھیں اور وہ مجھے دیکھ کر شرارتیں۔ تھی سانسوں پرتو اس کو بھی کنٹرول نہیں تھا کیونکہ میرا لنڈ اس کے چوت کے بلکل اوپن کا ہوا تھامگر اس کی پینٹ ابھی میں نے نہیں اتاری تھی میں نے ایک دم سے اس کے ایک کے پر نہ مارا اور بے تابان اس کو چوسنے لگا میرا بس نہیں کرتا تھا کہ میں اس کا پیسٹ پورا منہ میں بھر لیا اور دوسرے
۔ گولیوں کی طرح دبا نے بھی میں ایک بریسٹ چوستا بھی دوسرا میں اس کے بریسٹ اتنے کس کس کر چوس رہا تھا کہ وہ جگہ جگہ سے نیلے ہو گئے
تھے، اس نے مجھے بالوں سے کپڑا ہوا تھا اور میرا سراپے میں پرو باری تھی اور اس کے منہ سے ہلکی ہلکی سسکاری نکل رہی تھی میرانڈ بھی اس نے اپنی چوت پر مسلنا شروع کردیا تھامیں ان کے بھی نیل پر زبان پھیرتا اور بھی اس کے بریسٹ کے بلکل چدائرے میں زبان پھیرتا میں کمل طور پراب اس کے ہر ایسے نہیں چوس رہا تھا اور چوں کر چھوڑنے کی وجہ سے ہوا اور پھری تھی چودو مجھے چودوتا کی رٹ لگائی تھی کیا جان لو گےتم و وانٹڈ لینے
کے لئے بے تاب ہورہی تھی اور پھر مجھے اس کی چوت گیلی ہوتی ہوئی محسوس ہوئی میں ایک دم اٹھا اور اس کی مینی مینی دی جو کہ جلد بازی میں پیش ہو گئی میں نے اس کی چوت پر نہ رکھے ہی لگا تھاکہ ایک دم خیال آ گیا کہ وہ پہلے کسی سے لیس کر چکی ہے۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو وہ مجھ گی۔ کہ میں کیا سوچ رہا ہوں بولی میں نے کسی اور کے کو چھوا بھی نہیں ہے میری اپنی حرکتوں کی وجہ سے میرا کنوار پن ختم ہوا ہے تہ دور میں پیش نہیں ہوگا تمہیں مجھ پر بھروسا کرو میرے ذہن میں پانہیں کیا آیا کہ میں نے اس کی چوت پر منہ رکھا اور چوں چوں کر اس کا سارا جوس پینے گا جس پر وہ بریگی۔ طرح کو پینے کی اس کے منہ سے زور زور سے 11 111 آم کی آوازیں نکل رہی تھیں اس نے اپنے پاؤں فولاد کر کے میری گردن پر رکھ لیا تھا اور زور لگا لگا کر میرا منہ اپنے چوت پر و پا رہی تھی بھی وہ اپنے مموں کو دبانا شروع کرورتی اور بھی دانتوں سے اپنی انھی کاٹنے لگتی ہیں تو کب سے اس کو چودنے کی ترکیبیں سویا کرتا تھا اور اب میں کیس اس کو چھونے ہی والا تھا میں نے اس سے کہا گھاووں تو بولی کیا مرنے کے بعد چودوگے میری جان نکل رہی ہے آگ میں جل رہی ہوں میں اور آگ بجھانے کے لئے پوچھ رہے ہو میں نے پاس کا ایک گلی گھسیٹ لیا اور اس کی گانٹھوں کو اٹھا کر اپنے کندھے پر رکھتے ہوئے کیا اس کی کمر کے نانگا و یا شل نے ہاتھ سے لنڈ کو پڑھا اور اس کی چوت پر اور نیچے رگڑنے لگا وہ خواری کی حد کو چھوری
تھی. وہ پی رہی تھی اور ساتھ ساتھ مجھے کہہ رہی تھی کہ کمینے انسان مجھے مار کر ہی دم لے گا تو اندر کیوں نہیں دے رہے ہو پلیز، پلیز مر جاؤں گی میں چودودویس اب برداشت نہیں ہوتا میں اس کی حرکتوں سے محظور ہورہا تھا پھر میں نے اس کی چوت برای سیٹ کیا اور ہلکا سا پایا ہی تھا کہ بولی اے نہیں ایک دم کھادو میں نے لنڈ کے ٹوپے کو سیٹ کیا اور پوری قوت سے لنڈ اندر گاو یا ایسا لگا جیسے میرا لنڈ اس کے اندر گوشت کو چیرتا ہوا گلسا ہو اس نے ایک گہری چیخ ماری اور اپنے مموں کو اتنی زور سے دبایا گم اس کے ہاتھ تک لرز نے اس کی چوت میں بچے مجھے آگ لگی ہوئی تھی مجھ کو اس آگ نے گنے کا موقع ہی نہیں دیا میں نے آہستہ آہست لنڈ کو آگے پیچھے کرنا شروع کیا شروع شروع میں بہت ٹائٹ ہورہی تھی اس کی چوت مجھے اپنا لنڈ اندر کر کھینچتا ہوا محسوس ہورہا تھا۔ وہ دانتوں سے اپنے ہونٹ کالی اورموں کو سہلانے اور و پانے میں لگی ہوئی تھی میں نے دونوں ہاتھوں سے اس کو گھر سے باز رکھا تھا تا کہ مجھے میوو میں میں آسانی ہو جب میں لنڈ باہر کی طرف کھنچا تو وہ سکسی سکس ی
آواز میں گاتی اور جب اندر جاتا تو آ آمده و وہ اس کے اس رقم نے مجھے اور مزہ دینا شروع کر دیا آہستہ آہستہ میں تیز ہوتا جارہا تھا دو اور تیز اور تین کا تار لگائے جارہی گیا میں جتنا تیز کر سکتا تھا کررہا تھا دو چھونے کی اور مجھے لگ رہا تھا کہ چند شارٹ میں میں بھی جانے والا ہوں میں نے اسے اس بات سے خبردار کیا تو بولی اندر ہی چھوڑ دو میں سنبھال لوں گی ایسا موقع تو بجھی بجھی ہی ملتا ہے بس تیز کرو میں بس چھوٹنے ہی والا تھا مگر میری پوری کوشش تھی کہ میں اپنے
Conti...Page 5
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Baarish ka aanand

Post by rangila »


آپ کو اس وقت تک روک کر رکھیں جب تک وہ نا چھوٹ جائے میرا برداشت ختم ہونے کو ہی تھایا بس یہ جھیں کہ اس کی چھوٹی اور میں بھی قل پریشر کے ساتھ پونا سی کوئی تین چار سیکنڈ کا فرق ہوگا، اس کا سانس تیزی سے چل رہا تھا میں نے اس کی عمان میں چھوڑے ہیں اور اس کی سینے پر سر رکھ کر این گیا وہ میرے بالوں میں ہاتھ پھیر رہی تھی اور میرے سر پرکس بھی کر رہی تھی میں ایک ہاتھ سے آہستہ آہستی اس کے ایک سے کوسہل بھی رہا تھا۔ اور زبان بھی پھیر رہاتھا اس کی سانسیں کچھ بھی تو پولی رضائم پہلے کہاں تھے پتا ہے میں سب سے اپنے اندر پانہیں کیا کیا سا گا کراپنے آپ کو دھوکا دینے میں لگی ہوئی تھی دوسرا سال ہونے کو ہے مجھے کھانے میں اور ہفتے میں صرف تین دن کے علاوہ ہم ہر دن مزہ کر سکتے تھے کاش تم مجھے پہلے
طے ہو تے ، رضا تم بات جانتے ہو کاش میں تمھاری ہوگی کاش رضا کاش! وہ مجھے پیار سے اپنی بانہوں میں دبانے جارہی تھی میرا لنڈ اس کی چوت میں ہی تھا جس کو اندر ہی اندر دیار کی تھی اور چھوڑ رہی تھی میں نے کہا کہ کافی دیر ہوگئی ہے جا نواب کل پر گھر میں چھت پر سے تمھارے گھر آ جاؤں کا دور نہ کیا نے اکثر آتے جاتے دیکھا تو بہت کہانیاں بن سکتی ہیں میں نے آہستہ سے اپنا لنڈ نکالا جو کہ پورا نہایا ہوا تھا اور لنڈ نکالتے ہی اندر سے پانی نکلنے لگا میرا موڈ چاٹنے کا تھا مگر میں نے نہیں جانا ورنہ ہم دوبارہ شروع ہو جاتے وہ حد درج
کی خواری اور وہ ایسی تھی کہ میں اسے پوری زندگی پودوں تو بھی من کرے کہ ابھی اور بولی ابھی تو آدھا گھنٹہ ہے بہنوں کے آنے میں تم میری گانڈ پر جوخوار ہوتے رہے ہوگا نڈ تو چودتے جام سے آج تک میں نے بھی ان کی بھی نہیں کھائی ہے اپنے لنڈ سے ای افتتاح کرو آج میں نے کہا پاگل لڑکی آدها کفش و یوں ہی گزرے گا پن بھی ہیں۔
چلے گا اور کیا تم نہاد کی نہیں میں نے اس کے دو پر ایک سے زیادہ زور سے میں ہلکے سے آخر میری پیاری گئی تھی وہ جلدی جلدی اپنے کپڑے پہنے کمپیوٹر کھولا اور پانچ منٹ لگے ہوں گے مجھے اس کی ونڈ وہیک کرنے میں اور میں نے کہا اپنا میں چلتا ہوں. پولی واہ واہ کیا کمال کی بیٹنگ کی تھی تم
نے اگر میں رازی نا ہوتی تو تم کیا کرتے میں اس کی بات پر اور بولا کہ میں تمھارے سامنے لنڈ نکال کر مٹھ لگا نے کیا تمھیں دیکھ دیکھ کر ہونٹوں پر زبان پھیرنے لتاتو تم کب تک اپنے آپ پر قابو میں تم ویسے ہی بہت خوار ہو جبھی تمہارا جسم اتنا خطرناک ہے اور دوسری بات تمہاری آنکھوں سے لگتا ہے کہ ہر وقت کی نشے میں ڈوبی رہتی ہو تالی بجاتے ہوئے بولی کافی گہری نظر ہے جناب کی میں بولاتم ہی تو ہے کی اور پتو نہیں بولی مجھے کیسے یقین ہو میں نے کہا تمہیں پاتا سون بارش میں کوئی نہیں دیکھ رہا ہے، پولی ہاں، تو بتاؤ کہ تمھاری بہنوں کو اس بات کا احساس کیوں نہیں ہوا اگر میں ان کوبھی دیکھ رہا ہوتا تو ان کی تو اپنانا ہوا آگے بڑ ھ کو مجھ سے لپٹ گئی میں نے اس کے بالوں میں ہاتھ پھیرا اور اس کے ماتھے
ایک کس کرتے ہوئے بولا ڈارلی مجھے آفس کی دیر ہورہی ہے اب جانے بھی دو اس بات پر بہت زور سے ہلی اور پھر مسکراتی ہوگی مجھ ی نظروں سے دیکھے گی پھر دوسری طرف منہ کر کے بولی جات جلدی سے چلے جا اور پھر میں تمہیں نہیں جانے دوں گی میں نے اپنی سی ڈیز اٹھائیں اور اس کی گردن پر ایک گہراس کر کے باہر بھاگا، اس کا ڈور آلومینک تھا اسی لئے اسے بند کرنے آنے کی ضرورت نہیں پڑی میری زندگی کا سب
سے بہترین سیکس میں نے زرین کے ساتھ ہی کیا اس دن کے بعد ہم لوگوں کو جب بھی موقع ملتا وہ مجھے فون کر کے بتادیتی کئی دفعہ مجھے یونیورسٹی کی پانی بھی کرنی پڑی اب اس کی شادی ہو چکی ہے اور وہ اپنی فیملی کے ساتھ کی اور ملک بنی ہوئی ہے جس کا مجھے نہیں پا اور اس کے والد نے بھی گھر تبدیل کر لیا ہے میں آپ لوگوں سے ایک چھوٹی سی بات کہنا چاہوں گا کہ آپ کسی بھی کتانی خوار کیوں نا ہو جائیں بھی بھی ز بردتی کی سیکس کریں کیوں کہ انہیں الا اپنے دل میں کیا جذبات رکھتا ہو، جو مزہ دونوں طرف کی آگ کا ہے وہ ایک طرف کی آگ کا نہیں۔ مجھے اپنی رائے سے ضرور آگاہ کچے گا اور اگر کسی پری کو میری ضرورت ہے تو سیف ایند سیکو ریس کے لئے مجھ سے اس ای میل پر رابطہ کرسکتی ہے
Post Reply