شازی کی سہاگ رات Honeymoon

Post Reply
User avatar
rajaarkey
Super member
Posts: 10097
Joined: 10 Oct 2014 10:09
Contact:

شازی کی سہاگ رات Honeymoon

Post by rajaarkey »

Honeymoon



میں 25 سال کی تھی جب ہماری شادی ہوئی تستی سال بعد میری ساس کے مرنے پل میں آئی سب رشتے دانتیسرے روز جانے کے
وہ رات کو میرے پاس کمرے میں آئے کچھ باتیں کرنے کے بعد کپڑے بدل لوشازیہ کیوں نیک ہیں پھروایا ہے انہیں شازی اچھا آپ باہر جا کباہر کیوں میرے سامنے نہیں تھے شرمائے گی شازی میاں بیوی میں شرم کی شوہر نے مجھے باہوں میں لے کر چومنا شروع
کیا ان کے ہاتھ میری کمیوں میں رنگنے لگی میں اٹھاتے میں روک شوہر نے ماں کرتی کی میں آتاری میں سمٹ کرفرش پر بیٹی کی وہ بھی پاس بیٹھ کر میرے
ممے دباتے میری میں پریمیریز بھی اتار دیا ھے بازو میں بھر چومتے چائے میرا ڈاکو اور مجھے کیئے پنگ بی کرلیا شازیہ بہت خوبصور و
ایو ( بی اناری اے این تنگ کردیاتم تھے گا کر شازی پر ہم ایک جیسے ہو جائیں گے ہم آتاں جان میں ان کی ضد کے آگے ہار مان شرماتے ان کے کپڑے اتارے انڈر وئیران راتو تنا ہوا | پیٹ سے جاگو میری چوت ملتے لن پکڑا کروانے میری چوت میں انکی اندر باہر کرنے لگے میں بھری تھی لن ڈالنے کے لیے
کررہے ہیں دی تھا اتارا کیسے جائے گا کیونکہ انکی مدد کے ساتھ اندر جاری کی شازی کی کیا ہے کیا پ لو کیے ہی ہے بین ہے نہیں کیا لگ رہاتو کھالو مزاق نکرینیں ثانية انہوں نے میرے ہونٹ چوستے کچھ دیر بعد میرے سے پچو سے پلت
ہے میں اس دوران ان رباتی بیان دیانا اچھا لگنے لگا تاده چاشتے میچ ہوتے گئے میری ٹانگیں کانے کھولیں میری جان میری چوت کو چو تے میرے چوت لب چوسنے لگا میرے بدن میں کرنٹ لگنے لگیں ڈھیلی ہوتی گئی تیری کی ب یٹی ہے چھری سے چومیں اور اسے میں نے سارے
اور ٹانگیں کھول دیں شازیم بھی کیا تھا اسے منہ میں لو پھر یکدم ٹ کر میرے من میں دبایامجھے کھانی ہوئی میں کھانس ریسری وہ مجھے چوسنے میرے آپ ا ن
پر میری چوت پرسیدھا کیا اور پھر کھائی ہوئی کا گالن میری چوت میں درد کرتا پا غائب ہو گیا شازی درد تو نہیں ہورہا ہے میں تھوڑی دیر ہو گا وہ مجھے بانہوں میں بھر کر چودنے لئے پو لحود وہیں اولین چھکے سے اندروادیئے لن چوت چیرا اندر چلا جاتا ساتھ میں ہی ان کی سمگار چھوٹ جاتی کچھ دیر میں ہی مجھے بھی مزا آنے لگان
بھی چوت میں آرام سے اندر باہر ہونے لگا جان آرام سے کرون زادے رہا ہے شازی میں شوہر کو چومنے گی شوہر تیز ہوتا گیا میں پھر ان کے چھلکے میری اندر گھنٹیاں بجانے لگے انہوں نے باہوں میں جکڑ کر پورے لن کے چھکے مارنے شروع کیے میں چھوٹ گیا شوہر کی چوت کی لن کی ابتلاتے چھوٹ گیا لن چوت میں کافی دیرگرم منی خارج کرتا رہا رک کیوں گئے چوداں میں پھر سے اپنے گئی تھی ان شازی ڈھیلا ہو گیا ہے کیا مطلب اس نے لن نکالا جولا ہوا تھا جی ائی اسے کیا ہوائیں نے پکڑاد یکی اون پنونی تھا کیا میری چوت پھٹ گئی ہے ہیں شازی پلی بار تو آتا ہے میں نے چوت کی طرف دیکھا اتنا خون چوت میں چاروپال فیدی تھی چوت ھ
ی شوہر نے میری شلوار سے چوت صاف کی اور مجھے بتایاوه گاوں میں ہی کو چودنا ہے میری چوت نے بہت عزا دیا۔ لو لن چوسو کیسے جان پر کھانی ہوجائے گی اس نے VCR مجھے قلم دیکھائی میں عمران فلم دیکھتے ہوۓ لن چوسنے کی مجھے مزا ملا تو چوسے بڑھتے گئے وہ چین ہو کر میرے پا کر چوت چوسنے لگا میں جلدی چھوٹی لن نے بھی منی لنی شروع کی جو میں نے چوسے برتے گی پھر ہم فلم میں کھو گئے آدھ گھنٹہ بعد ان میں اگر کرنا شروع ہوئی میں لن منہ لے رہی لن اکڑا تو شوہر نے چوت میں ڈال چودنا شروع کردیامیر ادیان قلم میں تعالی کی چوت میں مجھے پورامزادے رہا تھا۔ سوں کی کھٹی میٹی کہانیاں شوہر کے پھوٹنے کے بعد پھیکی ہوگئیں میں سوچتی رہی اب نکال کر منہ میں دیا گرشوہر میرے پر ہی سوگیا۔ میں کافی دیر بعد نیچے سے نکلی وہ سیدھا ہوا تو میں نے چوت میں انگلی ڈالنی جوانی در س الن چاٹ ڈالاشو ہوتا رہا میں قلم دیکھنے میگن ہوگی۔ شوہر کا روز کا معمول بن گیا۔ ہم گاؤں کی جائے شوہروہاں اپنی دوست کو ضرور چودتا کہ اس کے شوہر سے میران مضبوط
ہے اس لیے وہ شوق سے پروائی ہے۔ میں سوچتی ایسا ہے تو شوہر سے مضبوطنی ہونگے میرادری ا ور ان کا شوق بڑھتا گیا - اس دوران میرے شوہرکی ام ایک جگہ پر گیا۔ وہ پپیتان کے ایک سے چوری نہیں پارہے تھے۔ اس روز میں کام کاج سے فراغت کے بعد نہاتے بالوں کی صفائی کے لے کریم لگاکر بیٹھی تھی جمشید هاری دوکان پر لازم ہے بنزیدین آیا تھا۔ سبنری کنکر غسل خانے کی ان کی دیکی مورت بن گیا۔ میرے آنے پروہ پیچھے کر بھاگاتو گر گیا۔ رات کوشوہرنے چوداگر میرے خیال میں جمشید سایارا کیونکہ اس نے مجھے کگی دکھائیں اس سے چدوانے کا سوچ رہی تھی وہ میرے قریب تھاپر سوچنیدہ بہت چھوٹا ہے مگر میری اگلی مرنہیں ہو یاری میں چوت کی گریات پوری طرحن اگلے روز بھی کھانا لینے کی تو اس نظریں میرے موں پک رہی ہیں۔ جمشید کل سب کچھ دکھ کبھی اب گورے جارہے ہو اس سے بات شدن پانی میں نے مے پکڑے دیکھاوں ہنس کر چلا گیا ۔ دوسرے روز کھانا تاریقی جمشیدا گیا گرمی بھی کر کو جانے گئی جمشید کروکھا دےدہ جھکا کر ہاتھ کر پھیرنے لگارے میں اطالوی بھابھی بھارت نے میرا سب کچھ تو دیکھ رکھا ہدہ کر لے گا تو تم نے مجھے گی دیکھ کسی کو بتایاتو نہیں تھا؟ نہیں بھائی تم نے پہلے بھی بھی انگی عورت بھی ہوئی تھی بھائی کھانا جلدی دینی بھائی نے کہیں جانا ہے کسی کے ساتھ بات پر درمیان میں رہ گئی تین گھنٹے بعد شوہراپنے دوست کے ساتھ گھر آیا شازیہ میں باہر جارہا ہوں تارا شاندپوں کا ہو میں اکیلی ہوں گی میں کوئی کھا نہیں جائے گاتم صرف میرے کھانے کی چیز ہووہ چھٹ گئے اور پھر وہ مجھے کھاتے ہوئے میری چوت کون کیلانے لئے کافی روز بعد میری چوت کو ایک سے کھانا ل رہا تھا میں بھی بھول گئی با برانا دوست ہے۔ شوہر کی اس چودائی کو ان کے دوست نے بھی دیکھا ہ ی میں کمرے سے نکل کر باہر گئی تو دوست کون پڑے پایا۔ میں ماہ کہتے ہوئے دوڑ کر دوسرے کمرے چلی گئی مگر آج تک دوست میرے بدن میں لن دوڑا رہا ہے گھر سے جاتے ہوئے شوہر کرگیا کہ بعد میرے پاس سوئے گا۔ میں پہلے ہی جمشی کو کھانا پاکی رات نوین تک ہم ٹیلیویژن دیکھتے رہے۔ بھائی مجھے کہاں واہ کیانند آرہی ہے میرے ساتھی سو جانا وہ میں نے دوپہر میں گھر پر چھاھام سے بتایا میں کیا بھائی تم نے یہ بھی کبھی تنگی عورت دیکھی ہوئی تھی تا دیکھو میں تمہیں اب اپنا بھتی ہوں وشر ماتے ہیں بھائی کسی کو جمشید های اوریا تی کووه ارے هاں میرے قریب آجا اثر مار ا ور با ادبیات میں نے کمر میں بازو ڈال کرقریب کیاہاں کیسے دیکھتے ہمارے اغسلخانے کی چھت نہیں چھت سے سبکتا ہے جب کھڑی ہوں چوت تو صاف دیکھائی نہیں دینی ہوگی ہاں مگر چاچی کی بھی ہے کیسے
مشدوده های میرالإجب چاہی کو چودنا ہے ۔ کیا جہاں بانی پایا سے چوری نہیں جانی چاہی کہتی ہیں کتران ٹھیک سے نہیں اکڑنا اب۔ تراتو پورا اکڑ جاہ گاہاں بھائی جب شکایاچودتے دیکھتا ہوں تو نہ بن جاتا ہے پھر کیاچوت دیکھا کر تو اکڑے گا بھائی ہیں تو ویسے دیکھتے ہی اکڑنے لگ گیا ہے۔ بھان تو چودنے کے لیے الا لیا جاتا ہے اس کا مطلب ہے مجھے چودنا چاہتے ہو ہاں بھائی میں نے ہونٹوں سے جمشید کے کالکا نے کسی کی بات نہیں ہو گے نہیں بھائی ۔ میں نے ارکان کڑا تو مجھے پکا لیا کپڑے اردو کا آٹھ انچ کا گول شوہر سے والی برائی سے دیکھ رہی تھی میرے شو ہر کا6اچکا ہے۔ جمشید تیرے ابا کا کیا بہن بھائی ایرانی ہے مگر یوں اکر انہیں میان رباتی چلومیری شلوار بار چوت دیکھو گو تھوڑا اور بڑاہو جاۓ گا جمشید نے میرے کپڑے اتروائے میں نے ہونٹ چوسنے جمشید میری چوت کے ہونٹوں چوسنے ہیں تم نے چلویری چوت چاٹ کر گیلی کر لو میں پینک کے کونے پر بیایت لن چھوڑ دو اب لن کا دیا میرا کام ہے کھانے سے جمشید چوت چوسنے لگا میں زیادہ اور اس کے پیارے چوسے رواشناں کر پائی دکھنا
ہوا؟ کچھ اس کاریی کرهای چوسنے واندر سے ت یز آرہی ہے میرے اپن دیکھا میں نے لندبایا تو نوی پھیل گئی میں نے ہونٹوں سے چاٹے لن سے من جرا وہ بھی کارتے کر میرا منہ چودنے لگاتیری پای چوں کروادیتی ہے اور نہیں بھائی نہیں جمشید
نے جلدی سے گرم لوہامیرے منہ میں دارا میٹر چوسنے کے بعد بل اب میں نے جمشید کو لٹایا اور چوت نہ پکر کے دن ہو گی وہ بھی میری چوت کھانے لگا میں ن چوستے ہوئے تیسری بازل ہونے جارہی تھی وہ بھی نیچے سےان زیادہ اندر کرنے کی کوشش کر رہا تھالیں مجھ رہی تھی ابھی ابیب میں دورہ نکلے گا ایساہی ہوا کنواران سے موت کا ملیک منٹ بھر وقفے وقفے سے آیلتارہ میں سکونے سے میری آدھ گنے کے کھیل سے مجھے اتاعزاملاتها شوہر سے سال بھر میں ایک باربھی نہیں پا کی تھی ان میں پکا گئی تھی میں نے ہٹ کر جمشید کوچوما چاٹا اور سکوز بانچواتے اپنی پاکی کو چودا اور مجانایوں مرادیا جاتا ہے اچھا بھائی وہ
دوائے گیہاں لن میں آگ بھرنے میں دس منٹ وہ میری ٹانگوں میں لن رگڑنے لگا میں اسے چت لیا نے دیکھی ہوئی فلموں چھے ان پاکڑوں بیٹی ابھی پورا نہیں اکڑاتھامگرایاتھامیں نے صرف ٹو ادراکرزباسار با ودیالی میری ری چوت میں بل کھانا جڑ تک غائب ہوتا گیا اور گرم کنواراننی جگہ بنائی میرے اندر سے چوت نے ان کے ہتھے لیے شروع کر دی میرے لیے بنیاتھا تب ہوتا تھاجب شو برد باری اندر نکال کر چوت کھلی کر کے چھلکوں سے لن اندر کرتا تھا میں چوت بنائے بغران پر رگڑنے لگی وہ مجھ سے چھا میرے ممے چوسنے لگا ان میں گرین
گیلن لوہے کی طرح ہوتا گیا اور باہرآنے لگا میں پوری تاک میں اکلن پاکڑوں بیٹری چوت نے بیان پر چوڑی نالی میں مزے میں کارکن چور نے کی تھوڑی دیری شکل کے بعد میں میری حرکت میں روانگی آگئی گرمجھ سے پوران اندر باہر ہیں ہو پا رہا تھامیں نے ہٹ پیکتان پا نا بھائی کیا ہوا کچھ نہیں میری جان چنے جمشید کو پینگ کے تاج سے ایک دلواکرتات | پر جمشید کی موری میں دینے کوکہا اور خدمت کی اور پھر پورے ان کی لمبائی آرام چودنے گئی میرے سے جمشید کے منہ سے کرانے گئے اس نے سے پکڑ کر چوسنے شروع کردیے ایک روم بن گیا چ منٹ کی چودائی سے میں تین بار نازل ہوئی تجھ سے ہونا مشکل ہوگیا تو میں جمشید کو پیلے ہوئے لیٹ گئی شاباش اب خود سے چودکرم الواور جمشید گشتوں پر ہو مجھے چودنے لگزیر بار چھوٹے سے چوت کی پکڑن پت ہوئی دودھکے مارنے لگا میں پانچ سے چوت چھاتی ایشش میں جمشید نے نی سے میری چوت کر دی ہم تک لیے جمشید پینے میں نہایا میرے آپ المانيا سانس درست کرتا رہا میں نے اس رات دو بار وزیر چودائی کروائی دونوں برلن سے منی کی بجائے شربت کا میں نے کی بجائے خود چست پارہی تھی مگر میں نے نوجوان بشید کو چھوڑ دیا وہ پیٹ میں دردتا رہا تھا گر کن سخت تھامیں نے اگلی رات کا سوچ کر لن چوسنا بند کردیا شوہر کے بعد جمشید میر اور اچودنے والا بنا او را در روز بعد شوہر کے دوست سے میں نے تجربہ کیا کیونکہ ان کی ہی تھی اور اس نے میری چوت مرتے دکھی بھی کی تھی وہ میرا طالب ہی تھا۔
(¨`·.·´¨) Always
`·.¸(¨`·.·´¨) Keep Loving &;
(¨`·.·´¨)¸.·´ Keep Smiling !
`·.¸.·´ -- Raj sharma
User avatar
naik
Gold Member
Posts: 5023
Joined: 05 Dec 2017 04:33

Re: شازی کی سہاگ رات Honeymoon

Post by naik »

bahot achchi story
Post Reply