پونی بھابھی کی چودائی
میرا نام و قیاس ہے اور میں ایبٹ آباد کا رہنے والا ہوں میری عمر 28 سال ہے اور قد 6 فٹ ہے اور کبھی تندرست صحت کا مالک ہوں اس سانیٹ کا ریگولر ریڈر ہوں مجھے اس کی کہانیاں بہت اچھی لگتی ہیں اس لیے میں نے اپنی آپ بیتی بیان کر رہا ہوں کہ ان سے تقریبا 6 ماہ پہلے کی بات ہے کہ جب میں ایک سرکاری دفتر میں ڈیوٹی کرتا تھا تو دن کی ڈیوٹی تھی شام کو فارغ ہوتا تھا میرے پڑوس میں ایک عورت جس کی عمر قر با 36 سال تک رہتی ہے اس کا شکر 48, 44, 46 ہے اور اس کا شوہر دوبئی میں ہوتا ہے اس کے شوہر کو دین
گئے ہوئے ڈیڑھ سال ہو گیا ہے یہ کہانیاں پر اسے چودنے کا شوق پیدا ہوا لیکن سوال یہ تھا کہ اسے کیسے چودا جائے بہت سو پا اور پر زہن میں خیال آیا کہ ایک نئی موبائل سم خرید کرانی سے اسے کال کی اور کہا آنٹی سے نبر لگ گیا ہے اگر آپ پر ان ما نوتو کچھ باتیں کر لیں پہلے تو اس نے کہا میں کسی غیر دی تے کیوں ک یا کروں لیکن تھوڑی منت کر نے پر مان گئی پہلے تو اس سے ادھر ادھر کی باتیں کیں اور دس پندرہ دن کے بعد جب ابھی گپ شپ ہوئی تو اس نے سیکس کے موضوع پر بات کی تو اس
نے بتایا کہ اسے بھی سیکس اچھا گاتا ہے لیکن اس کا شوہر باہر ملک میں ہے اور یہاں و دسرف اپنے دو بچوں کے ساتھ رہتی تے مینو میں جانتا تھا لیکن اس سے اس لیے پو چھا تا کہا ہے مجھ پر شک نہ ہو۔ جب سیکس کی باتیں شروع ہوئیں تو اس سے میں چ ل
کہیں کسی ایس اچھا لگتا ہے سید تھا جیسے کہ عام لوگ کرتے ہیں یاقل ٹرپل ایس بیس تو اس نے کہا ک فلٹر پی ایس بیس بیکن میر المتهم ف آ تا تھا اور میرے کپڑے اتار کر میرے اندر کیا اور چار پانچ منٹ بعد فارغ ہو کر سو جاتا تھا مجھے بڑا شوق ہے کہ کوئی میرے ساتھ فل تیار ہے لیکن بدنامی سے بھی ڈرلگاتا ہے اس لیے کسی اور کی طرف بھی دھیان نہیں دیا۔ اگر کوئی کو کیا کہانی جس کا تعلق ہری پور، ایبٹ آباد انسہرہ سے ہول سیکس کی شوقین ہوتو با جک
پر مجھ سے رابطہ کرسکتی ہے۔ کچھ دن اس کے ساتھ فون پر ہی سیکسی باتیں کرتا رہا اور اسے اتنا گرم کر دیا کہ آخر ایک دن اس نے کہہ ہی دیا کہ میں تم سے مانا چاہتی ہوں تم بتاؤ کہ کہاں ملو گے تو میں نے اسے کہا تمھارے گھر آ جاؤں گا تو کہنے کی کو نہیں باہر ہیں ملتے ہیں تو میں نے اسے کہا کہ تمھارے گھر سے ذیادہ محفوظ جگہ اور کوئی محبت ایک نے کہا کہ تم یہاں کیسے آؤ گے ( کافی پرانا پڑوسی تھا اس لیے ان کے گھر آتا جاتا تو تمامی ) میں نے اسے کہا کہ میں تمھارا پڑوسی و تا ہے تو یقین ہی نہ کرے لیکن پھر جب میں نے اس کے گھر جا کر اس کا نمبر ملایا تو اسے یقین ہو گیا اور رات کو 9 بجے کا ٹائم لے کر میں آ گیا اولاها پتہ ہے میں اس کے گھر چلا گیا تو وہ اپنے دونوں بچوں کو سلا چکی تھی پہلے تو آمنے سامنے بیٹھ کر باتیں ہوئیں اور پھر میں اٹھا اور اس کے قریب جا کر بیٹھ گیا اور اس کے بڑے بڑے مموں پر ہاتھ پھیرا اور اس کے ہونٹوں پر ایک kiss کی اور پھر گر دن پر اور میں مریض کے اوپر سے ہی چوسنا شروع کردیا اور اس کا ہاتھ پکڑ کا اپنے ان پر رکھ دیا جو کہ آہستہ آہستہ اپنامون پڑھ رہا تھا اس نے میرے لن کو پیڑ کر آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا اور میں نے اس کی میں اوپر اٹھا کر اس کے مے چوسنے گا وہ بھی گرم ہو رہی تھی اور ایک ہاتھ اس کی پھدی پر بھی شروع کردیا۔