میں ٣٠ سال کی ایک آرمی افسر کی بیوی ہوں.اور میرا ایک سات سال کا بیٹا بھی ہے.مگر اس کے باوجود میں نے اپنے آپ کو اس طرح سنبھال کر رکھا ہوا ہے،کہ میں ابھی بھی ایک خوبصورت جسم کی مالک ہوں.اور میری شکل انڈین فلم سٹار پریتی زنٹا سے ملتی ہے.میں نے ٣ میہنے پہلے مسز آرمی بیوٹی کونٹیسٹ جیتا ہے.میرے بوبز میرے جسم کے لحاظ سےکافی بڑےہیں،اور میراقد پانچ اشاریہ چھ انچ لمبا نازک جسم اور لمبی اور سڈول ٹانگیں ہیں.میری نند کی شادی ایک نیوی افسر سے ہوئی ہے،جس کا نام راجندر ہے.جس کو ہم پیارسے راج کہتے ہیں راج ایک ہنڈسم اور کسرتی جسم کا مالک ہے،کہی بار میں نے یہ محسوس کیا ہے کے وہ جب بھی ہمارے ہاں آتا ہے یا مجھے کہی ملتا ہے اس کی نظر میری چھاتیوں پر ہوتی ہے،جومجھے بہت برا محسوس ہوتا ہے.اس لیے میں کوشش کرتی ھوں کہ اس کے سامنے کم سے کم رہومگر ایک دن سب کچھ تبدیل ہو گیا کیونکہ میرے میاں کی پوسٹنگ نورتھ سیکشن میں ہوگی.مگر وہاں فمیلی کا کوئی انتظام نہیں تھا تو میرے میاں اور میں نے یہ فیصلہ کیا کہ میں واپس اپنے شہر ساس سسر کے پاسس چلی جاتی ہوں.مگر میری نند نے جو ہمارے گھر کے قریب ہی رہتی تھی،نے مجھے اپنے گھر رہنے کی آفر کی جو ہم نے منظور کر لی.کیونکہ ہمارا بچہ ایک اچھے سکول میں پڑھتا تھا اور دوسری جگہ جانے میں اس کی تعلیم کا حرج ہوتا وہ سکول کے ہاسٹل میں رہتا تھا.اور صرف ویک اینڈ پر گھر آتا تھا،تو میں میاں کے جانے کے بعد اپنی نند کے گھرشفٹ ہوگئی راج زیادہ تر کام کے سلسلے میں گھر سے باھرہی رہتا تھا.اور ابھی تک ان کی کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی میں اور میری نند ہم دونوں گھر پر اکیلی ہوتی تھی.تو میں بوریت دوڑ کرنے کے لیے گھر کے کام اس کا ساتھ بٹانے لگی،آہستہ آہستہ میں راج کے ساتھ فری ہو گئی.ایک رات جب راج ڈیوٹی کے لیے جارہا تھا کہ اچانک لائٹ چلی گئی تو وہ اندھیرے میں کچن میں آیا جہاں میں کام کر رہی تھی تو اس کا ہاتھ میں نے اپنی چھاتی پر محسوس کیا اس نے سوری کیا اور کہا کہ میں موم بتی ڈونڈھ رہا ہوں اور چلا گیا،اس کی نظر میں یہ سب کچھ اچانک ہوا مگر سب کچھ اس نے جان بوجھ کر کیا ہے کیونکہ اس نے اپنے ہاتھ سے میرے بوبز کو ہلکا سا دبایا تھا رات کو جب میں سونے کے لیے لیٹی تو اس کے ہاتھ کا لمس میں نے محسوس کیا میری عجیب سی فیلنگ ہو رہی تھی چارمیہنے ہو گیے تھے میرے شوھر کو گہے ہوے مجھے ایسا لگا جیسے راج میرے ساتھ لیٹا ہوا ہے میں نے اپنے بوبز کو دبانا شروع کر دیا اور میری چوت سے ہلکا سا پانی نکلنے لگا اور میں اسی طرح سو گئی اگلے چند دن کسی ایکسیڈنٹ کے بغیر نکل گے مگر جب بھی راج میرے پاسس سے گزرتا اس کی پینٹ کے سامنے کا ابھار صاف نظر آتا پر میں نے اس کو کوئیرسپانس نہیں دیا ایک رات میں پانی لینے کے لیے کچن میں جارہی تھی مجھے کچن میں جانے کے لیے راج اور جیا( میری نند کا نام) کے کمرے کے پاس سے گزرنا پڑتا ہے جیسے ہی میں ان کے روم کے پاس پونچی میں نے کچھ آوازیں سنیں میں رک گئی تو پتہ چلا کہ وہ سکس کر رہے میرے جذبات مچل گئے مگر تھوڑا برا بھی لگا کہ میں کسی کی نجی زندگی میں دخل اندازی کر رہی ہوں میں کچن میں چلی گئی پانی پیتے هوے مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے میرے ہاتھ کانپ رہے ہیں اور میرا چہرہ خون سے سرخ ہوگیا ہے اور میرے بوبز سخت ہونے لگے ان کی نیپل مجھے اپنی نائٹی میں سے نظر آرہی تھی پانی پی کر واپس آتے هوے میں راج کے روم کے پاس رک گئی آوازیں ابھی تک آرہی تھی اچانک ہی بلا ارادہ میں نے جھک کر ان کے روم کی کی ہول سے اندر دیکھا تو مجھے ایک جٹکا لگا میں نے دیکھا کہ راج نیچے لیٹا ہوا تھا اور جیا اس کے اوپر بیٹھی اس کا لن چوپ رہی تھی اور اس کی پیٹھ راج کی طرف تھی اور وہ اس کی چوت کو چاٹ رہا تھا جیا نے دونوں ہاتھوں سے اس کے لن کو پکڑھا ہوا تھا اور چوپے لے رہی تھی میں وہاں سے باوجود کوشش کے آنکھیں نہیں ہٹا سکی مجھے ایسا فیل ہو رہا تھا کہ جیسے جیا کی جگه میں ہوں اور راج کا لن میں اپنے اندر محسوس کر رہی تھی پھر میں نے دیکھا کہ انہوں نے اپنی پوزیشن چینج کر لی اب جیا پیٹ کے بل نیچے لیٹ گئی اور اپنی گانڈ اوپر اٹھا لی اور اسی طرح راج اس کی گانڈ کو چاٹنے لگا اور ایک انگلی اس کی چوت میں ڈال دی اور جیا کے منہ سے سیکسی آوازیں نکل رہی تھیں اب راج نے اسی سٹائل میں اس کے اندراپنا لن ڈال دیا اور اس کو چودنے لگا اور میںواپس اپنے روم میں آگئی مگر نیند میری آنکھوں سے کوسوں دور تھی اور مجھ پر سکس کا فل نشہ طاری تھا میں نے ایک ہاتھ سے اپنے بوبز کو مسلنا اور دوسرے ہاتھ کی انگلی کو اپنی چوت میں ڈال لیا اور اندر باھر کرنے لگی اس وقت مجھے اپنے شوہر کی کمی بڑی شدت کے ساتھ محسوس ہوئی اور اسی طرح سکس کی ماری میں سو گئی دو تین دنوں کے بعد میں نے راج کو دوسری نظر سے دیکھنا شروح کر دیا ویکینڈ پر جیا نے کالونی کی دوسری عورتوں کے ساتھ پکنک پر جانے کا پروگرام بنا لیا اور مجھے اور میرے بیٹے کو بھی چلنے کو کہا مگر میں نے خرابی طبیعت کا بہانہ بنا کر اس کو تھوڑی دیر کے بعد جیا اور میرا بیٹا دونوں گاڑی میں بیٹھ کر ان کے ساتھ پکنک پر چلے گنے اب گھر میں راج اور میں اکیلے تھے میں نے خیال میں ہی خود کو راج کی گود میں بیٹ