Teen ladakiyaan

Post Reply
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Teen ladakiyaan

Post by rangila »

teen ladakiyaan



ہیلو دوستوں کیسے ہیں آپ لوگ بھی آپ لوگوں سے ایک شکایت ہے کافی دنوں سے مجھے آپ لوگوں کا کوئی پلانے نہیں مل رہا ہے کیا سب لوگوں کے تی امتحانات ہورہے ہیں میرا موقع ملا تو میں نے سوچا کہ چلو ایک اور آپ یا آپ لوگوں کی نظر کروں یا آپ بھی زیادہ پرانی نہیں ہے بلکہ کھایا تو پہلے کیا ہے۔ واقع کچھ یوں ہے کہ ہمارے گھر کے پاس ایک پارک ہے جس کا نام اخوت پارک ہے ویسے تو ووتیلی پارک ہے مگر گارڈ کی نظر بچا کر اکثر اوقات
کے اندر ہی جاتے ہیں یہی دنوں سے میں بھی کسی نا کسی آنٹی کی آڑ لے کر وہاں روزانہ ہی جانے لگا تھا کیونکہ وہاں پر تازہ ہوا کھانے کا موقع ملتا تھا اور کافی پرسکون ماحول بھی ہوتا تھا وہاں تین لڑکیاں تقریبا روزانہ ہی آتی تھیں اور جہاں سے بھی گزرتی تھیں اول انکی کوکھے تے تنوں میں مختلف نوبیاں تھی ان میں سے ایک ہے انتهای لی تھی اور اس کی سیکسی ہونے میں اس کی گانڈ کا بہت بڑاجھے تھادو دیکھنے میں باقی دو سے زیاد و خوبصورت بھی تھی اوراس کے بریسٹ کافی موٹے اور بالکل تنے ہوئے تھے اس کی چال بھی کافی مختلف تھی اور اس کی کار جو کہ عام لوگوں کے مقابلے میں زرا پڑی تھی جس کی وہ
سے لوگوں کی نظریں اس پر زیادہ جانی تھی حالانکہ وہ جب بھی واک کرتی تو اپنی کادر پر دوپٹہ لے لیتی تھی اس کے با و جو اس کی کام کی جان اور موومنٹ اتنی خان اور کیسی تھی کہ دیکھنے والے کے تمام ارمان چا دی تھی، جب وہ واہیاں ہیرا شماتی تو اس کی گانڈ دا کی طرف سے باہر گلی اور اسی طرح دوسری
طرف سے اگلے قدم پر باہر کی دونوں طرف ادھر ادھر موو کرنے کے ساتھ ساتھ جب اس کی گانڈ ان کا ڈائریکشن میں بھی ملتی تو بے انتہا خوبصورت لگتی اور اپنی طرف لوگوں کی توجرول کرتی اس کی گانہ میں ایک عجیب سابوس تھا جس کی بہت سے چلتے ہوئے دیکھنے میں بہت مزہ آج تماسی نہیں دور طرح سے ایک خوبصورت لڑکی کی چمکتی ہوئی سی آنکھیں چوری اور انتہائی تاتک خوبصورتی کے لئے ہوئے ہونٹ ، جب دوستی تو دل کرتا کہ میں اسے بانہوں میں لے کر چوم لوں وہ روزانہ ہی واک کرتی تھی اور میں بھی چھو د میتاز و ہوا کھانے کے بعد واک کرنے لگتا تھا اور بیٹے جب ہی واک شروع کرتا جب وو میرے قریب سے گزرتی اس طرح مجھے اس کی موٹی سیکسی گانڈ کے جلوے قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اگر حقیقت میں میں اس کی آواز سنے اور اس کی سوری معلوم کرنے کے غرض سے اس کے پچھے واک کیا کرتا تھا پھر ہوا یوں کہ میرا ایک دوست بھی میرے ساتھ آنے لگا میں نے اس کو بتایا کہ لڑکی مجھے ابھی
لئے کیا ہے اور میں اس میں اکثریت لے رہا ہوں پھر تم لوگ جب بھی واک کرتindirectly أن لوگوں کو مخاطب کرکے باتیں کرتے انہیں بھی اس بات کا احساس ہو گیا دو چار دن تو انہوں نے ہماری باتیں سنی ان سنی کردیں لیکن پھر اسی طرح تیل میں بات کر کے ہماری باتوں کا جواب دینے کی اور باتوں ہی باتوں میں میں نے کیا سے کہہ دیا کہ وہ مجھ سے اکیلے میں بات کر نے کچھ دنوں بعد اس نے مجھے کہا کہ جب وی
بینچ پر بیٹھے تو میں بھی اس کے ساتھ پیٹے جاوں اور اس کی دوئیں اور میرا دوست ویسے ہی واک کرتے رہیں گے ہم نے ایانی گیاه و خاموشی سے بھی رتی کیر خوردنی بولی کیا بات کرنی ہے آپ نے مجھ سے؟ میں کبھی تیار ہاتھا مگر پھر ہمت کر کے بولا کہ آپ مجھے بہت اچھی لگتی ہیں اور میں آپ سے دوستی کرنا چاہتا ہوں میری بات سن کر وہ ایک ادا کی اور پھر بولی مجھ سے یا میرے جسم سے میں نے اس کی طرف حیرانی سے دیکھا میں اس سے اس جواب کی توقع نہیں کر رہا تھا میں نے کہا نہیں آپ اور بھی ہیں آپ بہت خوبصورت ضرور ہیں اور آپ پر کیا کی بھی نیت خراب ہوتی ہے مگر میں صرف آپ سے دوستی کرنا چاہتا ہوں پولی و بیسواں ساف صاف بات کروں گی کتم اگر مجھے کسی صاف نیت سے پسند کرتے ہو تو نہ کرو تم اپنا اور میرا دونوں کا وقت ضائع کرو گے اگر میں تمہیں اپنا ماضی بتا دوں توتم ابھی اٹھ کر چلے جاؤ گے اس لئے مجھے میرے حال پر چھوڑ دو اور کی ایسی لڑکی کوڈ موند و جوتمہارے ساتھ تمہارے راستوں پر چل سکے مگر اس کے حسن کا جادو میرے سر پر ایسا چڑھ گیا تھا کہ میں اس کے لئے بھی کر سکتا تھا اصل میں میں ایسے میں ہو گیا تھا میں نے اپنا ہاتھ آگے کیا اور اس سے کہا کہ اگر تم
کا ہو تو میرا ہاتھ تھام لو جو تمہارا ماضی تھا وہ گزر گیا اب جی ہوگا وہ میں استجال لوں گا گھر میں تمہیں چھوڑ نہیں سکتا میں ہر وقت تمہارے بارے میں سوچنے نگاہوں میری باتیں سن کر وہ غصے سے بولی رضا پلیز اپنے پاؤں پر کلہاڑی مت مار اپنے آپ کو ان پاگل پن سے لگا لو ورنہ میں تمہارے لئے کسی بھی قسم کی

Conti.. Page 2
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Teen ladakiyaan

Post by rangila »


مصیبت کھڑی کر سکتی ہوں جنہیں جانتا بھی ہے تا کہ میں کیوں انکار کر رہی ہوں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ جس خاندان سے میرا تعلق ہے وہاں لڑکیوں کی کوئی أوقات نہیں ہے وہاں لڑکیاں کی جاتی ہیں تم خریدو گے مجھے؟ میں تمہارے پاس اتنے پیسے اور تمہارے گھر والے کیا ہو گئے ان کو کیسے راضی کر دے گرتے ہوتے ہی سب کچھ ہیں تمہارے پاس لاکھوں میں چیے؟ اور اگر میں تمہارے لئے سب کو چھوڑ آ ہوں تو کیا تمہارے گھر والے مجھے اپنائیں گے اور دوسری بات کہ میرے
خاندان والے ہیں زمین کی آخری تہ سے بھی ڈھونڈ نکالیں گے اور ہوشیان کردیں گے بھاری اور دنیا کا کوئی قانون ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا بیان کے اپنے قانون ہیں جس پر کسی کی نہیں چلتی تم مجھے اپنے دل سے نکال دو ورنہ میں تھیں جو جان سے مار دوں گی میں خاموش بیٹا ہی کی باتیں سن رہا تھا جو کچھ وہ میری امی سب کیا تھا وہ خاموشی سے سر جھکائے بیٹھی تھی میں بھی خاموش تھا اس کی دوستیں بھی ہمیں خاموش بیٹھا دیکھ کر وہیں آ گئیں ان میں سے ایک پولی و میمورضا مجھے پتا تھا کہ میں ہوگا جو اس نے کہا ہے اسے اپنے دل میں مت جبکہ دو اور اس کی طرف منہ کر کے بولی اور تم ہم کیوں اسے اتنا آگے کیا پر بیٹا نہیں دے
رہی ہوا گردو میں پیش کرنا بھی ہے تو تم ایک الی دوست کی طرح تو اس کے ساتھ رہ سکتی ہو اور ویسے بھی تو کتنے دن رہ گئے ہیں بیهان رہنے میں وہ خاموشی سے میری طرف دیکھنے کی اس کے دوست نے مجھے سمجھایا کہ صرف دو مہینے پاس رہے گی تم بس ان دونوں کنیمت جائو اور ان دنوں میں بس دوستوں کی طرح رہو اور آگے کی مت سو جو میں نے یہی مناسب سمجھا کہ کچھ دن اس کے ساتھ گزر رہوں گا تو وہ خودی راضی ہو جائے گی مگر باقی باتوں کے مقابلے میں یہ بات میں آٹے میں نمک کے برابر تھیں وہ اس دن اتو چلی گئی یہ کہ کر الصرف ووتی کرتا ہے تو کل اسی مجله لنا شام کو پارٹی کے میں دوسرے دن وقت پر پہنچ گیا وہ کچھ ہی دیر میں آ گئی کافی اچھی لگ رھی تھے اسی طرح دو پنا پنکھے سے لے کر ہاتھوں میں پڑی نظریں جھکائے لکھے جانتی رنگ کی جس پر چھوٹے چھوٹے گہرے جامنی پھول بنے تھے دو پر بھی برسے اور کئے جامنی رنگ کا تھا جس میں جیسے پھول بنے تھے اور گہرے رنگ
کے جانی بارڈر جو کہ اس کی شلوار سے بچ کر رہے تھے اس پر سوٹ بہت پی رہا تھا بہت ہی پیاری لگ رہی تھی وہ یا پھر میرے دین کا انداز بدل گیا تھا ایمی
کی گان برخوار ہوتے ہو تو میں اسے پسند کرنے لگا تھا وہ میرے پاس آئی اور سلام کر کے خاموشی سے بیٹھ گئی اس کا انداز بتا رہا تھا کہ اس سے دل میں میرے لئے کہ ان کی تھی ہم لوگ بھی اور وہاں بیٹھے باتیں کرتے رہے پھر باہر نکل گئے کچھ کھانے پینے کے لئے ہماری یہ روی بڑھتی چلی گئی یہاں تک
کے وہ چوری نے میرے گھر بھی آئے گی مگر میں نے بھی اس بات سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا وہ مجھ سے اپنی ساری باتیں سیر کرنے گئی تھی اس نے جب مجھے اپنے بارے میں سب پھر ماه یا تو مجھے پتا چلا کہ واقعے میں میں کیا کوئی بھی اسے اتنی آسانی سے نہیں اعمال کر سکتا وہی ہوگا جو اس کے ابا طے کریں گے مگر وہ دل ہی دل میں مجھے پسند کرنے لگی تھی کیونکہ میں جب سے اسے ملا تھا میں نے اس سے بھی کس کرنے کو یا کچھ اور کرنے کو نہیں کہا تھا اور یہی بات اس کے دل میں مجلہ کی تھی۔ ایک دن اس نے مجھے بتایا کو اگلے ہفتے جاری ہے میں یہ بات سن کرمی افسردہ ہو گیا۔ مجھے واسو لکھ کر اس نے پیار سے میرے بازو کو اپنی بانہوں میں کیا اور کندھے پر رکھ کر آہستہ سے ہولی رضا اور اس کی آواز مجرائی میں نے اس کی طرف دیکھا آنسو آہستہ آہستہ اس کی آنکھوں سته رواں تھے پولی رضا مجھے آج تک ان نظروں سے کسی نے نہیں دیکھا جن نظروں سے تم دیکھتے ہو آخر کیا ہے مجھ میں جو تم مجھے اتنا پائے گئے ہو اور بات بلکل میتھی میں اسے وقتی میں جانے لگا تھا مجھے بھولے سے بھی اس کے ساتھ سیاسی و سی حرکت کا خیال تک نہیں آتا تھا پولی رضا میں نے اس دنیا میں سرف ایک مرد ایسا دیکھا ہے جس کو میرے جسم سے نہیں مجھ سے مطلب ہے تم نے کبھی مجھے خود سے پسونے کی کوشش نہیں کی مجھ سے بھی ہوتا جائز بات نہیں کی جب کہ تم نے اپنے بارے
میں جو تایا تھا تو تمھیں مجھے سے شروع میں ہی وہ تقاضہ کرنا چاہے تو تمھیں موتے بھی ہے مگر تم نے کبھی کسی بات کا قائندہ نہیں خشایارشات و واحد بھی ہو جو ہمیشہ کے لئے میرے دل میں بسا رہے گا میں آج تم سے کہتی ہوں کہ میں دل سے تمہاری ہوں تم میں چاہتے تھے اگر ہم ایک ساتھی اور جوں تک نہیں رہیں گے اس لئے مجھے معاف کر دینار میں بھی تمہاری رہیں گی پر ایک دم ہے اس کو خیال آگیا آنسو پوچھتے ہوئے بولی
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Teen ladakiyaan

Post by rangila »


مجھے تم سے ایک تقفہ چاہے بولو گے میں بھلا کیسے انکار کر سکتا تھا میں نے حامی بھر لی تو بولی ٹھیک ہے کی دوان بتاوں گی تیار رہتا میں نے کہا بتا تو کیا چاہتے بولی بتادوں گی تا کی داتا اور اس دن لے لوں گی وہ تھا اور مانگا نہیں کرتا بس میں نے کہا کہ میں تمہیں کیوں انکار کروں گا خیر ہم لوگ اسی طرح چونا چھوٹا روی کرتے رہے مگر جیسے جیسے ہفته بیست رہا تھا میری پریشانی بڑھنے لگی تھی میں اس کے بغیر رہنے کا تو اب سوچ کر ہی بھول جاتا تھا ایک دن وہ میرے گھر تی وی پہر کا وقت تھا گھر پر کوئی تھانی نہیں تھا دونوں بیٹھے ٹی وی دیکھ رہے تھے اور باتیں بھی کررہے تھے کہ اچانک وہ بولی آج جو بالوں کی دو گے؟ میں نے کہا کہ تم بولولو بس میرا کہنا تھا اور اس نے میرا لنڈ پکڑ لیا پولی یہ ملا ہے مجھے میں حیران پریشان اسے دیکھ رہا تھا میرے
وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ و وایا کرے گی، بوی رسانم وعدہ کر چکے ہو اور مجھے لا مت سمجھو مجھے ہیں تا کہ میرے ساتھ کیا ہو گا جب میں چلی جاوں گی الیاں دیا بہتی ہوں کہ تمہیں اپنے اندر مو الوں اور ہیں مجھے ایک طرزيتا نظر آیا اگر میں تمہاری زندگی میں ہمیشہ کے لئے آ جاتی تب بھی تو تم ایک دن مجھے اپنا آپ دے ہی دیتے نا تو پھر بھی کیوں نہیں میرے لئے تمہارا ایک ایسی بھی بہت ہوگا میں ساری زندگی تمہارے جسم کی حدت میں ہے گزار لوں گی میرے گھر کیسے نکلنے سے پہلے ہی اس نے یہ کہ کر مجھے خاموش کردیا کہ تم زبان دے چکے ہو اور اب وہی ہوگا جو میں چاہوں گی مجھے پہلی بار بڑا عجیب لگا مگر جیسے ہی اس نے اپنے ہونٹ میرے
ہونٹوں پر رکھے ہیں جیسے دنیاہی بھول گیا اس کے ہونٹوں میں بھی تھا جوآن سے پہلے بھی مجھے محسوس نہیں ہوا اس کے کسنگ کرنے کا انداز بھی کافی نرالا تمام کس کرتی بہتی پھر آہستہ آہستہ زبان سے میرے ہونٹوں کو دنیا بھر کے ہلکے جو ملتی ہیں تو اس کے کسنگ کے انداز میں اتنا مہر ہوا کہ مجھے بھی ہو ہی نہیں رہا کہ ہم لوگوں نے کتنی دیرکسنگ کیا ہاں اتا پتا ہے کہ جب میں اس کے ہونٹ رکھے تو لپ اسلب تاب ہو چکی تھی اور ہونٹ کا نیا کہ بھائی ہلکے نیلا ہوا ہے تھے اور اسے کچھ ہوش ہی نہ تھا کہ گھر جا کر کیا تائے گی ابھی میں یہ سوچ ہی رہا تھا کہ اس نے میرا سر پکڑ کر اپنے موں کے درمیان دیا یا اس کے مے مجھے سب سے جدا گی بلکل تنے ہوئے اور تھوڑے کم ترم، اس وقت اس کے مے نے امجا گرم ہو رہے تھے کہ مجھے ان میں سیکھے گئے ہوں ، میں نے اس کی میز پر سے ہی اس کے درمیانی حصہ کو چومنا شروع کر دیا تو اس نے ایک امید ضائع کئے بنائی نہیں کی زپ کھولی اور مجھے کا سا کچھ کرتے ہوئے میں
ا لی اورقو راتیں میرا سر چڑے اور میرا منہ اپنے موں پر بار اس کے کے بے انتہا خوبصورت گیBRA وو بیان کرتی ہیں آئی تھی گو کہ وہ پہلے سے تیار ہوگی آئی تھی سب باتوں کے لئے اس کے مجھے بہت گورے تھے ظاہر ہے اور بے انتہا گوری تھی تو نے بھی گورے ہی ہوں گے مگر مجھے اس کے کموں کو چھونے میں جو مزہ آرہا تھا وہ بھی نہیں آیا تھا اور سب سے بڑی بات کہ مجھے اس وقت کسی طرح کا اپنی پن محسوس نہیں ہورہا تھا میں بلکل پرسکون انداز میں بھی اس
کے ایک معے کو چوستی بھی دوسرے کو بھی دانتوں کو ہونٹوں میں دبا کرموں کو پانے کی کوشش کرتا وہ بری طرح خوار ہو رہی تھی آو آو آی سی سی آہ آہ کی آوازیں نکال ریگی اور مسلسل میرے بالوں میں ہاتھ پھیرنے کے ساتھ ساتھ میرے منہ کو اپنے حملوں پرو باری میں بھی خوازی بی انتها رعایا سمجھیں گے بلکل چکی ہو گیا تھا میں جانوروں کی طرح میں کود را با قراچول رہا تھا اور دانت کاٹ رہا تھا میں نے کئی جملہ اس کے موں پر میں پڑادے تھے اس کے ساتھ سیکس کرنے میں مجھے بہت مزہ آرہا تھا بھی نہیں آیا تھا وہ اپنی چوت کو مسلسل سہلا رہی تھی اور اس نے اپنی شلوار بھی کھول دی تھی جو کہ بھلے ہی نیچے اتر گئی تھی میں اس کے موں میں اینا کم تھا کہ اب اس نے میرے کپڑے اتارے مجھے پانی نہیں چلا میرے موں پر جنونی ہونے کی ایک وجہ بھی تھی کہ اس نے میرا لنڈ اپنے نرم اور ملائی باتوں میں لے کر آہستہ آہسته های تا شروع کردیا تھا جس کی وجہ سے میں بلکل ہی آپے سے باہر ہو گیا تھا۔ پھر اس کی چوت سے بھی اور میں منی نکلنے کی جو کہ میرے پیروں پر گری اور میں ٹی وی کے لئے ہوش میں آ گیا کیونکہ اس کی منی کافی گرم تھی۔ میں نے فورا منہ لگا کر اس کی چوت میانا
شروع کردی تو مجھے ایسا لگا کہ جیسے اس کی چوت میں اسران ہی نہیں ہے یہ ایسا تھا کہ کیا نے اس کے گوشت کو چوت کی جگہ سے کاٹ کر دو چھے کردئے ہوں اتنی بند ہوتے تو میں نے بھی نہیں دیکھی تھی جب میں اس کا سارا جوں چاٹ چکا تو بسترپرگرگئی اور بولی اب میرا گوارہ پنا اپنے لنڈ سے ختم کر دو میں ہیں
Conti...Page 4
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Teen ladakiyaan

Post by rangila »


چاہتی کہ میں ہوں تو تمہاری اور میری چوت کوئی پانے میں کچھ دیر کے لئے زنگ کی اولین کے کیوں ہوں شروع ہوجاؤمیں تمہاری بیوی ہی تو ہوں مجھ سے شرما کے کیا میں نے کہا کی بی بی کی نہیں ہے بولی اور سب کے لئے کی ہے اور جو تمہاری اپنی ہے اس کے لئے بھی نہیں ہے بایست تو باتوں کی مگر چاہیں کیوں اسے اپنا بتائے بغیر یہ سب کچھ کرتے ہوئے مجھے بسا محسوس کر رہا تھا و وو تی تھی اور میرا لنڈ پکڑ کر اپنی چوت پر رکھ لیا اور رگڑنے لگی اس کی چوت اتنی نرم گی کہ مجھے لگا کہ کو پا گلاب کے پیوں پرانڈے پھیر رہی ہے وہ بس پھر میں نے اس کی یہ خواہش پوری کرنے کی شان ہی گلی میں سے کلیه د با جسے اس نے اپنی عمر کے چ یٹ کرایا اور بستر کے بلکل کونے میں لیٹ گئی تا کہ میں آرام سے اس کے اندر سامسون او را می دونوں آنکھیں کھول دیں میں
نے لنڈ اس کی چوت پر رکھا چوت کیا اس لکیر پر تھا جو اس کی چوت کی میلہ بنی ہوئی تھی میں نے تھوڑاسا پیش کیا تو لنڈ اندر چلا گیا مگروپے کا بھی صرف آواها حصے اور ایسا لگا کہ انڈی پک دار در بوبی دیوار سے جاگاہور کے زور لگانے پرائے ہورہی ہے گرانے والے نہیں جانے دے رہی مگر ایک بالکل چھوٹا سا چھید محسوس ہورہا تھا وہ میری حیرانی پر زور سے امنی اور بولی کیوں جانوں آج سے پہلے بھی کسی کنواری لڑکی کوں چورا کیا میں نے کیا کی کو چودا ہے مگر کسی پری کی پلی باری چودنے کی کوشش کر رہا ہوں بولی اچھا اب پوری طاقت سے زور لگا نا میں ہوں گی اور خون بھی نکلے گا مگر تم پرواست کرنا مجھے نہیں ہوگا پہلی بار ایسا ہوتا ہے۔ میں نے اسے کے بالوں میں ہاتھ پھیرا اور اس کی چھے کو ہاتھوں میں لے کر ایک اور کی کسی اس کے ہونٹوں پر کی اور پھر بولا چلو تیار ہو جا اس نے ایک گہرا سانس لیا اور بولی میں نے لنڈ کو پریشر دینا شروع کردیا اور ایسا لگا کم وأم ربڑ کی جھلی کو چرنے لگا ہو بلکل ایسے ہیں جسے آپ کا غبارے کے پیٹ میں انگلی کھانے کی کوشش کریں جیسے جیسے میرا پریشر یا ہو رہا تھا اس کے چلانے کی آواز بھی بڑ ہو رہی تھی ریشاردا 1111111 آ۱۹ و آ 111111 آووه و ارضا مری مری رضا ہیں آ آ آ آوور اب تو مری و و چلائے جا رہی تھی اور میں زور لگا ئے جا رہا تھا اور پھر ایک دم ہی میرا لنڈ آدھا اندر ہوگیا جس کو میں نے ایک دم ہلکا سا باہر کر کے دوبارہ پوری طاقت سے اندر گھسا دیا ایک دل خراش یا اس کے من کی اور اس کا سانس ایسے چلنے لگا کہ جیسے ایس وہ پانی میں ڈوبنے والی تھی اور میں نے اسے پانی سے باہر مچایا اور بہت بری طرح سے و«انپ گئی تھی اور مسلسل درد سے چلا رہی تھی میں نے پھوس انتظار کے بعد آہستہ سے ان کو آگے پیچھے کرنا شروع کیا جب میں ان کو اب کھینچتا تو اس کی آواز کے لن آ آ آمو 1 آه ........ اور جب ایک دم اندر کرتا تو وہ ایک گہرا سانس باہر چھوڑتی اور اس کا سانس پر تیز ہو جاتا میں نے لنڈ جب باہر کھینچا تو وہ خون میں لال ہورہا تھا مگر اس کی چوت اس قدرٹائش تھی کہ مجھے لگتا تھا کہ میں نے کی سان پپ میں اپنا لنڈ دے وہ باہر بیٹھے تھے کے کرنے میں کافی مشکل ہورہی تھی میں نے اس سے کہا کہ میں لنڈ ڈال کر کوئی کریم وغیر گالاتا ہوں تو آسانی ہوگی اور کراتے ہوئے بولی ہیں میں اس چودائی کو یادگار رکھنا چاہتی ہوں کوئی آسانی مست پیدا کرو بے دردی سے مارو میری پرواہ مت کرو مجھے نہیں ہوگا میں نے اسے کے جسم پر پیار سے ہاتھ پھیرا اور اس کے موں کو پکڑ کر دبانے بھی لگا اور ساتھ ساتھ ان کو لے کے بھی
کرنے لگا مجھے کوئی پندرہ منٹ لگے ہوں گے اس کی چوت میں روانی لانے کے لئے وہ درد اور مزے کے ملے جلے اثرات کے دو میں تھی اور اس نے خودی اپنے جسم والے کے کرگر پورا ریسپانس دینا شروع کردیا مجھے اس کی ٹائٹ چوت چودنے میں بہت مروا رہا تھا اور دل کرتا تھا کہ وقت یہ تم جانتے اور میں اسی طرح اس کو چودتا ہوں وہ تیز سے تیز ہوتی جارہی تھی میں نے بھی اس کا ساتھ دینا شروع کر دیا اور ہم لوگ کوئی دس منٹ لگا تار تیز رفتار بہتے پای ساتھ چھوئے اور ایام رو مجھے پہلی بار یا ایسا لگا جیسے آگ اور پانی آپس میں کرا گئے ہوں ورتو آنکھیں بند کئے مسکرا رہی تھی اور پورے سرور میں مزے لے رہی تھی امی کلماذا اس کا منہ کھلا ہوا تھا اور ایسا لگ رہا تھا کہ مجھے اسے بہت دنوں بعد کھلی فضا میں سانس لینے کا موقع ملا ہو ایک سکون کا سا احساس کی سنگی چارے پر واشع تھا میں اسی کے اوپر لیٹ گیا اور اسے اپنی بائوچوں میں اور کمر مروان پرگال پر کندھوں پسند کرنے لگا وہ میری پیٹھ اور بالوں پر ہاتھ پھیرتی رہی اور خوش ہو کر واہ جانو واہ تم نے تو میری زندگی بدل دی که جملگی با رؤحراتی رہی اور مجھے اپنی بانہوں میں دبائی رتی، میں نے اس کے موں برد و با روش
Conti, Page 5
User avatar
rangila
Super member
Posts: 5698
Joined: 17 Aug 2015 16:50

Re: Teen ladakiyaan

Post by rangila »


مارنا شروع کردیا اور وہ آہستہ آہستہ میرے لنڈ کو اندر تی اند را با سنے اور چھوڑنے کی اور اسی حرکتوں کی وجہ سے میر اکثر و با روخوار ہو گیا اور وہ بھی مگر اب کے بار میں نے اس سے کہا کہیم الئی ہواور جھک کر کھڑی ہو جاؤ اس نے ایانی کیا ان کو باہر نکالے بغیر اس نے اپنی نام گوائی اور جب دو لنا ہونے کے
لئے موڑی تو مجھے ایسا لگا کہ میر الناسگر بی ہو اور کی ہوئٹ میں اسے ڈانٹ کر دیا ہو میں سے گھور ان کو اسی طرح رہنے دیا کیونکہ بہت مزہ آرہا تھا اس طرح وہ بیڈ پروبیوں کو لگا کر اپنے چہرے کو ہاتھوں میں لے کر آرام سے گھری ہوئی پھر میں نے اس کے بڑے
بڑے موں کو پکڑا جو کہ میرے ہاتھوں میں کبھی پور م یں آتے تھے اور کچھ دور آہستہ آہستہ اندر باہر کرنے کے بعد میں نے ایک دم تی اسپیڈ پکڑ کی اور پیاز میں کر سکتا تھا اندر باہر کرنے لگا وہ میری اس حرکت پر خوش بھی ہورہی تھی اور اس بھی رہی تھی اسے ایسا کرنا بہت اچھا لگ رہا تھا اسے بہت مزہ آرہا تھا اور وہ بھی پوری رفتار کے ساتھ میرا ساتھ دے رتی تھی مجھے اس لئے دیا وہ مزہ آرہا تھا کہ اس کی موٹی گانڈ جب میری باتوں سے کراتی اور سی کی کا تذ ہ کا ساو د کا مجھے ر ات بد مزہ آتا اور یہی وجہ کیا کہ میں تیزی میں آ گیا تنادرا کی تیزی کی وجہ سے ہم لوگ دو بارها اتفاق سے ایک ساتھ پیر جس پر دیا جس کا تارا لگا کر چھائی اور کچھ دور کھڑے
رہنے کے بعد من کے بل بستر پرگرگئی اور ظاہر ہے میرا لنڈ جوا من اول زبان کی چوت میں پیوست تھا میں بھی اس کے ساتھ اس کے اوپر گرا اور اس کی موٹی گانڈ کی وجہ سے مجھے گا
کہ میں کسی سپیڈ بریکر پر لیٹ گیا ہوں پھر میں نے لنڈ باہر نکالا جو کہ خون میں میری طرح ڈوبا ہوا تھا شور سے میں نے اپنالینڈ اور اس کی چوت کو ہنگیا کے ساتھ صاف کیا اور اس کو انہوں میں لے کر بستر پر لیٹ گیا تم لوں پھیر می باتیں کرتے رہے پھر میں نے اسے اپنے ہاتھوں سے نہلایا اسے کپڑے پہنائے اس کے ہاں پیش کئے اور پوری تیار کیانگر سے چلے میں تھوڑی مشکل بور کیا گیا بقول اس کے کہنے چودائی کے بعد وہیں کم ایک بار پانی کھا سو جانا ہے تھامراتنی دیر وہ گھر سے باہر رہتی تو اس کے گھر والے ضرور پریشان ہوتے کیونکہ وہ گھر پر یہ بول کر لی تھی کہ وہ دوستوں کے ساتھ شاپنگ پر جاری ہے وہ کے دور میں بستر پر سوئی جب کہ میں نہا کر تیار ہوا پھر میں اسے ان کے دوست کے گھر چھوڑ آیا مجھے دوسرے دن اس نے بتایا کہ اس نے گھر میں بہانا کیا کہ اس سے اترتے ہوئے موت آگئی اس لئے کسی سے نہیں چل پایا ہے اور سارا دن بستر پر میں پٹی باندھے لیٹی رہی اس دن کے بعد ہم نے لگاتار بارون مختلف انداز سے اس کی آخری بار جاتے ہوئے اس سے کہا کہ میں جا تو رہی ہوں مگر اپنا آپ نہیں چھوڑنے جارہی ہوں اس دن وہ پورا دن میرے ساتھ رہیں مگر ہم نے سیکس نہیں کیا ساری ان باتوں کو یاد کر کے بھی اسے بھی روئے اور پھر وہ شاید ہمیشہ کے لئے چلی گئی مگر مجھے ہی آس لگی رہتی ہے کہ دو آئے گی جو کہ میری بھول ہے ویسے ایک بات لازمی ہے کہ جو لوگ قدرت کے کاموں میں ٹانگ اڑاتے ہیں اور اپنے آپ پر کنٹرول نہیں رکھتے ان کے ساتھ ایمانی ہوتا ہے جس لڑکی کو مین ستله دل سے چاہا وہی آج میرے
پاس نہیں ہے شاید مجھے سزائی کی ہے قدرت کے کاموں میں ڈانگ اڑانے کی اگر میں اپنی سوچوں ہوا اس پر قاپور کتا اور اس طرح جگہ جگہ منہ نا اریا تو شاید اینانا ہوتا وہ مجھ سے بھی دور نا ہوتی میری ان لوگوں سے درخواست ہے جو گی ابھی گلا کی پھر میں نہیں پڑے ہیں کہ برائے مہربانی اپنے آپ پر کنٹرول میں ہم جیسے لوگ تو اس گورکھ دھندے میں پن ہی کے ہیں انکے پاس ایسا نشہ
ہے کہ ایک بار آپ نے مکس کر لیا تو آپ کو بار بار کسائے گا اور آپ نا چاہتے ہوئے بھی اس سے اپنے آپ کو نہیں پائیں گے
Post Reply